ایک سو نوے پائونڈ فیصلے میں ڈیل سے متعلق تین بڑے انکشافات سامنے آ گئے
اشاعت کی تاریخ: 19th, January 2025 GMT
ایک سو نوے پائونڈ فیصلے میں ڈیل سے متعلق تین بڑے انکشافات سامنے آ گئے WhatsAppFacebookTwitter 0 19 January, 2025 سب نیوز
اسلام آباد:سابق وفاقی وزیردفاع پرویزخٹک، اعظم خان اور زبیدہ جلال بیانات بانی پی ٹی آئی کیلیے بم شل ثابت ہوئے ہیں۔
تفتیش میں پرویزخٹک نے بتایا تھا کہ مرزا شہزاد اکبر نے کابینہ کو بتایا لوٹے ہوئے 190 ملین پائونڈ پاکستان واپس آ رہے ہیں، پرویز خٹک نے مزید کہا کہ تمام کابینہ ممبران نے تفصیلات طلب کی تھی لیکن شہزاد اکبرنے کہا ڈیل خفیہ ہے، سب ممبران خاموش ہوگئے اورایجنڈا وزیراعظم کی سربراہی میں پاس ہوگیا تھا۔
انویسٹگیشن افسرنے پرویزخٹک کو بتایا کہ خط میں شہزاد اکبر کے لکھے نوٹ میں لوٹی ہوئی رقم بحریہ ٹائون کے اکاؤنٹ میں منتقل کرنے کا کہا گیا تھا، اسٹیٹ بینک، این سی اے معاہدہ سے لوٹی رقم حکومت پاکستان کوملے گی۔
سابق وفاقی وزیر زبیدہ جلال نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ کابینہ کے اصرار کے باوجود خفیہ ڈیڈ اور معاہدہ پرکابینہ میں بحث نہیں کی گئی، سابق وفاقی وزیرزبیدہ جلال کا بیان مزید بتاتا ہے کہ شہزاد اکبر کے بھرپور اصرار پر کابینہ نے خفیہ معاہدہ پرکوئی بات اوربحث نہیں کی،
تمام پیسہ حکومت پاکستان کو واپس آ رہا ہے، سابق پرنسپل سیکرٹری اعظم خان نے کابینہ میٹنگ میں شرکت نہیں کی، یہ ان کیمرہ میٹنگ تھی، اعظم خان نے اپنے بیان میں مزید بتایا ہے کہ عمران خان اورشہزاد اکبرکے کہنے پرخفیہ ڈیڈ کا معاملہ کابینہ میں رکھا تھا۔
ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
فیصلے میں پیسوں کو جرم قرار دیا گیا، جج صاحب بھول گئے عطیات جرم نہیں ہوتے،بیرسٹر علی ظفر
اسلام آباد: رہنماء پی ٹی آئی بیرسٹرعلی ظفر نے کہا ہے کہ القادر ٹرسٹ فیصلے میں پیسوں کو جرم قرار دیا گیا مگر جج صاحب بھول گئے عطیات جرم نہیں ہوتے۔فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ نیب کو ثابت کرنا تھا مگر انہوں نے کوئی دستاویزات نہیں دیں،عدالت مان رہی ہے کہ یہ جرم کے پیسے نہیں تو یہ کیس ہی نہیں بنتا پھرتو سزا ہی نہیں ہوسکتی۔
زرائع کے مطابق علی ظفر نے کہا کہ جج صاحب کے مطابق کابینہ کے فیصلے کا فائدہ بانی پی ٹی آثی کو ہوا،ڈونیشن پر ٹرسٹیز کا کوئی اختیار نہیں ہے،یہ ججمنٹ مفروضے پر پیش کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بشری بی بی کابینہ کی ممبر ہی نہیں ہے وہ کیسے کابینہ کی ممبربن سکتی ہیں ،کابینہ میں کسی کو سزا نہیں سنائی گئی کسی کے خلاف کاروائی نہیں ہوئی سوائے بانی پی ٹی آئی کے۔
انہوں نے کہا کہ پیسے کو ڈی فریز کرنے کا فیصلہ این سی اے یونائیٹڈ کنگڈم کا تھا ،این سی اے نے کابینہ کو درخواست کی تھی اورکابینہ نے اسے کانفیڈینشل رکھنے کا فیصلہ کیا گیا،سپریم کورٹ کا اکائونٹ نمبر دینا کابینہ کا فیصلہ تھا بانی کو اس کا علم نہیں تھا۔