اسلام آباد (آئی این پی) نائب وزیراعظم اور  وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے وزارت خارجہ اور داخلہ کو مراکش کشتی حادثے کے پاکستانی متاثرین کو بروقت مدد فراہم کرنے کی ہدایت کردی۔

افغان شہریوں کی تیسرے ملک منتقلی اور مراکش کشتی حادثے کی تفصیلات کا جائزہ لیا گیا، اجلاس میں سیکرٹری خارجہ، سیکرٹری داخلہ اور دیگر حکام نے بھی شرکت کی۔وزیر خارجہ نے افغان مہاجرین کو تیسرے ملک میں آباد کرنے کے معاملے کا جائزہ لینے کے ساتھ ساتھ  مراکش کشتی حادثے میں کئی افراد کے جاں  بحق ہونے کا بھی جائزہ لیا۔

وہ خطرناک بیماری جس کا خطرہ 55 سال سے بڑی عمر کے افراد میں دوگنا ہوگیا

 اسحاق ڈار نے حکومتی ردعمل کو مربوط کرنے کیلیے ہدایات جاری کرتے ہوئے وزارت خارجہ اور وزارت داخلہ کو پاکستانی متاثرین کو بروقت معاونت فراہم کرنے پر زور دیا۔

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: مراکش کشتی حادثے

پڑھیں:

مراکش کشتی حادثے میں متعدد پاکستانی شہری بھی شامل تھے: ترجمان دفتر خارجہ

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ اسپین جانے کی کوشش کے دوران حادثے کا شکار ہونے والی تارکین وطن کی کشتی میں 80 مسافر سوار تھے جن میں متعدد پاکستانی شہری بھی شامل تھے۔ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے جاری کیے گئے اعلامیے کے مطابق مراکش کے ساحل پر کشتی الٹنے کا واقعہ پیش آیا ہے. جس میں پاکستانی شہری بھی شامل تھے۔ترجمان کی جانب سے کہا گیا کہ مراکش میں پاکستانی سفارتخانے نے اطلاع دی ہے کہ 80 مسافروں کو لے کر موریطانیہ سے روانہ ہونے والی کشتی مراکش کی بندرگاہ الداخلہ کے قریب الٹ گئی۔انہوں نے کہا کہ کشتی حادثے میں کئی زندہ بچ جانے والے افراد، جن میں پاکستانی بھی شامل ہیں، الداخلہ کے قریب ایک کیمپ میں مقیم ہیں۔ترجمان کا کہنا ہے کہ ہمارا سفارتخانہ مقامی حکام کے ساتھ رابطے میں ہے اور متاثرہ پاکستانیوں کو سہولت فراہم کرنے کے لیے سفارتخانے کی ایک ٹیم الداخلہ روانہ کر دی گئی ہے۔اس کے علاوہ وزارت خارجہ میں کراسیسز مینجمنٹ یونٹ فعال کر دیا گیا ہے، ڈپٹی وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحٰق ڈار نے متعلقہ حکومتی اداروں کو متاثرہ پاکستانیوں کو ہر ممکن سہولت فراہم کرنے کی ہدایت دی ہے۔

واضح رہے کہ غیر ملکی خبررساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق تارکین وطن کے حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیم واکنگ بارڈرز نے کہا ہے کہ مغربی افریقہ سے کشتی کے ذریعے اسپین پہنچنے کی کوشش کے دوران 50 تارکین وطن ڈوب کر ہلاک ہوگئے۔مراکش کے حکام کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز حادثے کا شکار ہونے والی تارکین وطن کی ایک کشتی سے 36 افراد کو بچایا گیا ہے جو 2 جنوری کو افریقی ملک موریطانیہ سے روانہ ہوئی تھی اور اس میں 86 تارکین وطن سوار تھے، جن میں 66 پاکستانی بھی شامل تھے۔واکنگ بارڈرز کی سی ای او ہیلینا مالینو نے ایکس پر اپنی پوسٹ میں کہا کہ’ ڈوبنے والوں میں سے 44 کا تعلق پاکستان سے تھا. جنہوں نے گزشتہ 13 دن اذیت میں گزارے لیکن کوئی انہیں بچانے کے لیے نہیں آیا’۔

متعلقہ مضامین

  • کشتی حادثہ: ایف آئی اے‘ آئی بیوزارت داخلہ کی تحقیقاتی ٹیمیں مراکش روانہ
  • وزیر خارجہ کی کشتی حادثے کے متاثرین کو مدد فراہم کرنے کی ہدایت
  • مراکش کشتی حادثہ، اسحاق ڈار کا حکام کو متاثرین کی فوری معاونت کا حکم
  • مراکش کشتی حادثہ: وزیرخارجہ کی زیرصدارت اجلاس میں پاکستانی متاثرین کی بروقت معاونت پر زور
  • مراکش کشتی سانحہ: متاثرین کو مؤثر، بروقت امداد کی فراہمی یقینی بنائیں، اسحاق ڈار کی ہدایت
  • مراکش کشتی حادثہ: ایف آئی اے اہلکاروں نے متاثرین کی ایئرپورٹ پر مبینہ کلیئرنس کی
  • مراکش کشتی حادثہ: اسحاق ڈار کی حکام کو متاثرین کی فوری اور مؤثر معاونت کی ہدایت
  • کشتی حادثہ: وزیر اعظم کی ہدایت پر ایف آئی اے کی ٹیم مراکش روانہ ہوگئی
  • مراکش کشتی حادثے میں متعدد پاکستانی شہری بھی شامل تھے: ترجمان دفتر خارجہ