جمس اسپتال کی حالت میں بہتری نہ آئی سہولیات کا فقدان ادویات ناپید
اشاعت کی تاریخ: 19th, January 2025 GMT
جیکب آباد (نمائندہ جسارت) جمس اسپتا ل کی حالت زار میں بہتری نہ آئی، انٹرویو کے باوجود نئے ڈائریکٹر کی تقرری نہ ہوسکی، 3 ماہ گزر گئے، جنوری میں 5 کروڑ 84 لاکھ خرچ کرنے کے باوجود سہولیات کا فقدان، ادویات ناپید، موجودہ ڈائریکٹر مریضوں کو سہولیات دینے میں ناکام، اگست میں ہونے والے بورڈ آف گورننس کے اجلاس میں کیے گئے فیصلوں پر عمل نہ ہوا، نئی بھرتی کی تیاریاں۔ تفصیلات کے مطابق جمس اسپتال کی حالت زار میں بہتری نہ آسکی ہے، محکمہ صحت کی جانب سے انٹرویو لینے کے باوجود جمس میں نئے ڈائریکٹر کی تقرری نہیں کی جا سکی، 3 ماہ سے معاملہ التوا کا شکار ہے، اسپتال کے بجٹ سے جنوری میں 5 کروڑ 84 لاکھ 77 ہزار سے زائد خرچ کرنے کے باوجود سہولیات کا فقدان اور ادویات ناپید ہیں، موجودہ ڈائریکٹر مریضوں کو علاج کی سہولیات دینے میں مکمل ناکام ہیں، یہی وجہ ہے کہ گزشتہ بورڈ آف گورننس کے اجلاس میں موجودہ ڈائریکٹر عبدالکریم جمالی سے استعفیٰ لے کر نئے ڈائریکٹر کی تقرری کا فیصلہ کیا گیا تھا، اس سلسلے میں اُمیدواروں سے انٹرویو بھی لیے گئے لیکن تاحال تقرری نہیں ہوئی۔ معلوم ہوا ہے کہ اگست میں ہونے والے بورڈ آف گورننس کے اجلاس میں کیے گئے فیصلوں میں سے کسی ایک پر بھی عمل نہیں کیا گیا ہے اور اچانک اب جمس میں 25 کے قریب عملے کی بھرتی کی تیاریاں کی جا رہی ہیں۔ جمس اسپتال میں کام کرنے والا عملہ پریشان ہے کیونکہ سروس اسٹرکچر بنانے کی منظوری کے باوجود اس پر تاحال کوئی پیش رفت نہیں ہو سکی ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کے باوجود
پڑھیں:
آج پارہ چنار چھوٹا فلسطین بن چکا ہے، جہاں پر مکینوں کو ادویات و خوراک تک میسر نہیں، علامہ عامر عباس ہمدانی
ملتان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیعہ علماء کونسل جنوبی پنجاب کے صوبائی صدر کا کہنا تھا کہ یہودی اکٹھے ہو سکتے ہیں تو عالم اسلام بھرپور طاقت ہونے کے باوجود اکٹھا کیوں نہیں ہو سکتے؟؟ تمام تر ذاتی مفادات سے بالاتر ہو کر امت مسلمہ ایک پلیٹ فارم پر متحد ہو کر اسرائیلی بربریت کے خلاف مشترکہ اعلامیہ جاری کرے۔ اسلام ٹائمز۔ شیعہ علما کونسل جنوبی پنجاب کے صدر علامہ ڈاکٹر سید عامر عباس ہمدانی نے کہا ہے کہ عالمی برادری انسانیت کے نام پر مظلوم فلسطینیوں پر ہونے والے ظلم و ستم کے خلاف ذمہ دارانہ کردار ادا کرے، مسلمان حکمران وہ کردار ادا نہیں کر رہے جو انہیں کرنا چاہیے، اس سے بڑی بدنصیبی اور کیا ہو سکتی ہے کہ پاکستان میں پارہ چنار چھوٹا فلسطین بن چکا ہے لیکن ریاست ماں کا کردار ادا نہیں کر رہی، بجٹ میں غریب قوم کو حقیقی معنوں میں ریلیف نہ دیا گیا تو غریب کبھی بھی خوشحال نہیں ہوگا، بجلی کی قیمت میں مستقل بنیادوں پر مزید ریلیف دیا جائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مدرسہ مصباح العلوم سوتری وٹ میں پریس کانفرنس کے دوران کیا، اس موقع پر بشارت عباس قریشی اور ڈاکٹر تجمل مہدی بھی موجود تھے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہودی اکٹھے ہو سکتے ہیں تو عالم اسلام بھرپور طاقت ہونے کے باوجود اکٹھا کیوں نہیں ہو سکتے، تمام تر ذاتی مفادات سے بالاتر ہو کر امت مسلمہ ایک پلیٹ فارم پر متحد ہو کر اسرائیلی بربریت کے خلاف مشترکہ اعلامیہ جاری کرے، صرف چند ٹرک اور جہاز ادویات و خوراک کے فلسطین بھیجنے سے کام نہیں چلے گا بلکہ اسرائیل کو منہ توڑ جواب دینے کے لیے بھرپور کردار ادا کرنا ہوگا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بجٹ کی آمد آمد ہے اور حسب روایت پوری قوم کی نگاہیں بجٹ پر ہیں ضرورت اس امر کی ہے کہ بجٹ میں عوام کو حقیقی معنوں میں ریلیف دینے کے لیے اور ٹیکس در ٹیکس سے نجات کے لیے اقدامات کیے جائیں، اسی طرح بجلی کی قیمت میں مزید کمی کی جائے، صرف سات روپے 41 پیسے تک کمی آٹے میں نمک کے برابر بھی نہیں ہے، مزید ریلیف دیا جائے جبکہ پٹرولیم مصنوعات، گیس، آٹا، گھی، چینی کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ آج پارہ چنار چھوٹا فلسطین بن چکا ہے جہاں پر مکینوں کو ادویات و خوراک تک میسر نہیں ہے، مستقل قیام امن کے لیے پارہ چنار میں اقدامات کو یقینی بنایا جائے۔