کشتی حادثے کے ذمے داروں کو تحفظ دینے والے اللہ سے ڈریں، صاحبزادہ ابو الخیر زبیر
اشاعت کی تاریخ: 19th, January 2025 GMT
حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) جمعیت علما پاکستان و ملی یکجہتی کونسل کے صدر ڈاکٹر صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر نے مراکشی کشتی میں 20 پاکستانیوں کی ہلاکت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس قسم کے کئی واقعات رونما ہو چکے ہیں جس میں سیکڑوں پاکستانی اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں لیکن انہیں لے جانے والے ایجنٹوں اور اس میں مدد فراہم کرنے والے حکومتی کارندوں کے خلاف اب تک کوئی ٹھوس کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی، اگر پہلے واقعے پر موت کے سوداگروں کے خلاف کارروائی کر لی جاتی تو بعد میں یہ متعدد سانحات رونما نہ ہوتے۔ انہوں نے کہا کہ جنہیں پکڑا گیا ہے انہیں تحفظ فراہم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، تحفظ فراہم کرنے والے عہدیداران اللہ کے غضب سے ڈریں، کہیں وہ ان مظلوموں کی آہوں کے باعث اللہ کی پکڑ میں نہ آجائیں۔ انہوں نے کہا کہ مفتیان کرام غیر قانونی طور پر جانے والوں پر فتوے لگانے کے ساتھ مہنگائی اور بے روزگاری میں اضافہ کرنے والے حکمرانوں کے خلاف بھی فتوے جاری کریں جن کی وجہ سے غریب اور بیروزگار لوگ ملک چھوڑ کر دردر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
نوجوان روزگار نہ ملنے پر ’’بھیانک سفر‘‘ کا فیصلہ کرتے ہیں، ریاست مواقع فراہم کرے: فضل الرحمن
اسلام آباد (آئی ا ین پی) جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے نوجوان روزگار نہ ملنے پر بھیانک سفر کا فیصلہ کرتے ہیں۔ جے یو آئی سربراہ مولانا فضل الرحمان نے سپین جانے والے تارکین وطن کی کشتی کو حادثہ پر ردعمل میں کہا اس قسم کے حادثات میں مسلسل اضافہ تشویشناک ہے۔ نوجوان اپنے ملک میں مناسب روزگار کے مواقع میسر نہ ہونے پر اتنے بھیانک سفر کا فیصلہ کرتے ہیں۔ انسانی سمگلنگ کرنے والے عناصر کا سخت احتساب کیا جائے۔ ریاست کی ذمہ داری ہے کہ وہ عوام کے لیے روزگار کے مواقع فراہم کرے تاکہ عوام کو ایسے جان لیوا فیصلوں کی ضرورت ہی نہ پڑے۔ متاثرہ خاندانوں کو لاشوں کی وطن واپسی سمیت درست معلومات فراہم کی جائیں۔ دعا ہے کہ اللہ کریم کشتی حادثہ میں جاں بحق ہونے والے پاکستانیوں کی مغفرت فرمائے اور لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے۔