منشیات اسمگلنگ ثابت ہونے پر مجرم کو عمر قید اور 10 لاکھ روپے جرمانہ
اشاعت کی تاریخ: 19th, January 2025 GMT
پشاور:
منشیات اسمگلنگ ثابت ہونے پر عدالت نے مجرم کو عمر قید اور 10 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنادی۔
ایڈیشنل سیشن جج عطا اللہ جان نے کروڑوں روپے مالیت کی منشیات اسمگل کرنے کے الزام میں گرفتار ملزم کو جرم ثابت ہونے پر عمر قیداور 10 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنادی۔
کیس کی سماعت کے دوران استغاثہ کی جانب سے پیروی اسسٹنٹ پبلک پراسیکیوٹر ڈینس مراد نے کی۔
یاد رہے کہ گرفتار ملزم محمد صابر کو ایکسائز پولیس نے موٹروے ناکا بندی پر کیری ڈبہ میں 48کلو چر س اسمگل کرنے کی کوشش ناکام بناتے ہوئے گرفتار کرکے 5فروری 2024کو انسداد منشیات ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا۔
بعد ازاں تفتیش مکمل ہونے پرایکسائز پولیس نے مکمل چالان عدالت میں جمع کرایا، جہاں عدالت نے تمام گواہوں اور ثبوتوں کی بنا پرملزم پر جرم ثابت ہونے پر عمر قیداور 10 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنادی۔
جرمانے کی عدم ادائیگی کی صورت میں ملزم کو مزید 5 ماہ کی قید جیل میں گزارہوناہوگی۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان پاکستان کھیل ثابت ہونے پر لاکھ روپے جرمانے کی
پڑھیں:
کراچی: سولجز بازار سے کالعدم تنظیم کا دہشت گرد گرفتار
کراچی:سی ٹی ڈی نے سولجر بازار میں کارروائی کرتے ہوئے کالعدم تنظیم کے دہشت گرد کو گرفتار کرلیا۔
ترجمان سی ٹی ڈی کے مطابق گرفتار ملزم سید موسیٰ رضوی عرف کامران ولد سید نفیس عباس رضوی کافی عرصے سے گرفتاری کے خوف سے روپوش تھا۔
گرفتار ملزم نے دورانِ تفتیش قتل، اقدام قتل اور سہولت کاری کی وارداتوں کا انکشاف کیا ہے۔ ملزم نے بتایا کہ 5 ستمبر 2023 کو تیموریہ تھانے کی حدود میں فرقہ وارانہ مخالفت کی بنیاد پر قاری خرم ولد محمد خان کو قتل کیا اور محمد مدنی ولد محمد بشیر و نوید خان ولد حسین خان کو زخمی کیا۔
اسی طرح 20 ستمبر 2023 کو مبینہ ٹاؤن تھانے کی حدود میں شیر خان کو فائرنگ کرکے قتل کیا، جبکہ 26 نومبر 2023 کو سچل کے علاقے میں جنت گل ولد سعادت خان کو فائرنگ کرکے زخمی کیا۔
ملزم نے مزید انکشاف کیا کہ 13 نومبر 2024 کو سمن آباد کے علاقے میں سہولت کاری کا کردار ادا کرتے ہوئے سید محمد ابو ہاشم کو قتل کروایا۔
ترجمان سی ٹی ڈی کے مطابق ملزم سید موسیٰ رضوی زینبیون بریگیڈ کا اہم رکن ہے اور فرقہ واریت کی مختلف کارروائیوں میں بالواسطہ ملوث رہا ہے، جسے تنظیم کی جانب سے باقاعدگی سے فنڈنگ کی جاتی رہی۔
ملزم کے خلاف تھانہ سی ٹی ڈی میں ٹیرر فنانسنگ اور دیگر مقدمات زیرِ تفتیش تھے، جس کی بنیاد پر گرفتاری عمل میں لائی گئی۔ ملزم سے مزید تفتیش جاری ہے اور مزید انکشافات کی توقع ہے۔