شمالی بلوچستان میں ہلکی بارش، پہاڑی علاقوں میں برفباری
اشاعت کی تاریخ: 19th, January 2025 GMT
این ایچ اے حکام اور ضلعی انتظامیہ کوژک پر ٹریفک کی روانی برقرار رکھنے کیلئے متحرک ہے۔ برفباری کے دوران ٹریفک کی روانی کیلئے کوژک ٹاپ پر ہیوی مشینری تعینات کر دی گئی۔ اسلام ٹائمز۔ چمن سمیت شمالی بلوچستان میں ہلکی بارش جبکہ پہاڑی علاقوں میں برفباری جاری ہے۔ قلعہ عبداللہ، زیارت، مسلم باغ، پشین سمیت کئی مقامات پر بارش اور برفباری ہوئی، درہ کوڑک کی پہاڑوں پر برفباری کا سلسلہ جاری ہے۔ این ایچ اے حکام اور ضلعی انتظامیہ کوژک پر ٹریفک کی روانی برقرار رکھنے کیلئے متحرک ہے۔ برفباری کے دوران ٹریفک کی روانی کیلئے کوژک ٹاپ پر ہیوی مشینری تعینات کر دی گئی۔ محکمہ موسمیات نے بلوچستان کے مختلف مقامات پر بارش اور برفباری 20 جنوری تک جاری رہنے کی پیشگوئی کی ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ٹریفک کی روانی
پڑھیں:
ایران میں پاکستانی شہریوں پر دہشتگردانہ حملے کی ذمہ داری بی ایل اے نے قبول کر لی
ایک بیان جاری کرتے ہوئے بلوچستان لبریشن آرمی نامی دہشتگرد گروہ نے ایرانی صوبے سیستان و بلوچستان میں ہونیوالے مسلح دہشتگردانہ حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے جسمیں 8 پاکستانی مزدور جانبحق ہوئے تھے اسلام ٹائمز۔ مقامی میڈیا نے اعلان کیا ہے کہ ایرانی صوبہ سیستان و بلوچستان کے علاقے مہرستان میں نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ سے 8 پاکستانی شہری جانبحق ہو گئے تھے۔ یہ واقعہ ہفتے کی شام مہرستان کے قریب واقع ایک گاؤں میں کاروں کی ورکشاپ میں پیش آیا تھا۔ مقامی ذرائع کے مطابق، یہ تمام افراد، جو بہاولپور سے تعلق رکھتے تھے، ایک دکان میں گاڑیوں کی مرمت اور ڈینٹنگ پینٹنگ کا کام کرتے تھے اور رات کو بھی اسی جگہ سوتے تھے۔ رپورٹ کے مطابق مسلح حملہ آور ان کی ورکشاپ میں داخل ہوئے اور انہوں نے مقتولین کے ہاتھ پاؤں باندھ کر انہیں قتل کر ڈالا جس کے بعد مسلح حملہ آور اندھا دھند فائرنگ کرتے ہوئے موقع سے فرار ہو گئے۔
ادھر ایرانی قانون نافذ کرنے والے اداروں نے بھی اس واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ اس دہشتگردانہ کارروائی کی مختلف پہلوؤں سے تحقیقات جاری ہیں۔ دریں اثناء بلوچستان لبریشن آرمی (بی ایل اے) نامی دہشتگرد گروہ کے ترجمان نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے اس دہشتگردانہ حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔ رپورٹ کے مطابق گذشتہ 1 سال کے دوران ایرانی صوبہ سیستان و بلوچستان میں یہ اپنی نوعیت کا دوسرا حملہ ہے۔ گذشتہ سال جنوری میں بھی چند مسلح افراد نے اسی طرح کے ایک حملے میں سراوان شہر میں موجود 9 پاکستانی شہریوں کو قتل کر دیا تھا!