قلم کے مدد سے لوگوں تک اپنے خیالات پہنچائے جا سکتے ہیں
اشاعت کی تاریخ: 19th, January 2025 GMT
ادیبا عالیہ فیض آٹھ دس سال کی عمر سے لکھنے کی ابتداء اسکول میگزین سے ابتداء سے کیا تھا،تحاریر پر انعامات جب وصول ہوئے۔جس سے حوصلہ افزائی ہوئی۔بچوں کیرسائل میں باقائدگی سیکہانیاں لکھنا شروع کیںجس میں ہمدرد نونہال..تعلیم و تربیت اور بچوں کی دنیا سر فہرست ہیں۔اس کے ساتھ ہی اخبارات اور میگزینز میں وقفے وقفے سے مضامین.
ہے۔افسانہ نگاری میرا شوق ہے۔ پیشے کے لحاظ سے میں طب کے شعبے سے وابستہ ہوں۔حاد اور مذمن امراض کے علاج میں الحمد للہ مہارت رکھتی ہوں۔پاکستان سے باہر(آن لائن کنسلٹنگ فزیشن کے بطور بھی) علاج معالجہ کی سہولیات ہیں۔درس وتدریس کے ساتھ ساتھ کاونسلنگ کے شعبے میں بھی کامیابی سے فرائض ادا کررہی کتاب دوستی.اسکی بنیادی وجہ ہے…پھر کچھ واقعات کوکہانی کی صورت اور وہ چھپ کر سامنے آئے تو اپنا نام دیکھ کر اچھا لگا…اس سے احساس ہوا کہ قلم کے ذریعے لوگوں تک اپنے خیالات اسطرح پہنچائے جا سکتے ہیں…بس پھر وقت کے ساتھ ادب سے جڑتے چلے گئے…تقریر و تحریر کے ذریعے۔پاکستان میں لوگ ادب اور شاعری سے بیزار لگتے ہیں؟میرے چند ایک قابل ذکر کہانیاں اور افسانے…(ایوارڈ یافتہ)،لوح رب،عبداللہ و آمنہ کا اکلوتا لاڈلہ ،سدرت المنتہیٰ کے رازداںاورکملی محمد(صلعم)گلشن لعل آمنہ شامل ہیں۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
نادرا نے پوسٹ آفس کے ذریعے شناختی کارڈ سروس بند کرنے کا اعلان کر دیا
نادرا نے پوسٹ آفس کے ذریعے شناختی کارڈ سروس بند کرنے کا اعلان کر دیا WhatsAppFacebookTwitter 0 14 April, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز)نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا)نے کراچی سمیت ملک بھر میں پاکستان پوسٹ کے منتخب دفاتر کے ذریعے فراہم کی جانے والی شناختی کارڈ سروس بند کرنے کا اعلان کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق یہ فیصلہ سروس کے کم استعمال اور عوامی آگاہی نہ ہونے کے باعث کیا گیا ہے، نادرا نے 3 سال قبل عوام تک کلیدی خدمات کی رسائی آسان بنانے کے لیے یہ قدم اٹھایا تھا۔اس اقدام میں پوسٹ آفس پر جاکر شہریوں کو قومی شناختی کارڈ کی تجدید، ایڈریس تبدیل کرانے اور ازدواجی حیثیت میں تبدیلی کروانے سمیت دیگر سہولتیں فراہم کی گئی تھیں۔
نادرا نے 10 سالہ معاہدے کے تحت کراچی، لاہور، اسلام آباد سمیت بڑے شہروں کے پوسٹ آفسز میں مخصوص کانٹرز قائم کیے تھے۔ عہدیداروں نے پروگرام کی محدود رسائی کی وجہ ناکافی عوامی بیداری کو قرار دیا۔نادرا نے جی پی اوز میں تعینات تمام عملے کو سامان اور جمع شدہ سروس فیس کی رقوم واپس جمع کرانے کی ہدایت کردی، اس فیصلے سے چاروں صوبوں اور آزاد کشمیر میں تقریبا 83 کاونٹرز متاثر ہوئے ہیں۔