ایم کیو ایم کے بانی رکن عمران فاروق کی والدہ وفات پا گئیں
اشاعت کی تاریخ: 19th, January 2025 GMT
کراچی(اسٹاف رپورٹر)ایم کیو ایم کے بانی رہنما شہید ڈاکٹر عمران فاروق کی والدہ انتقال کر گئیں۔ایم کیو ایم کے ترجمان نے اس خبر کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ مرحومہ کی نماز جنازہ اور تدفین کا وقت اور مقام بعد میں اعلان کیا جائے گا۔ایم کیو ایم کے چیئرمین خالد مقبول صدیقی نے عمران فاروق کی والدہ کے انتقال پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مرحومہ ایک باہمت اور جرات مندانہ شخصیت کی مالکہ تھیں۔انہوں نے ہمیشہ مشکل حالات میں صعوبتوں کا مقابلہ کیا اور ہر مشکل وقت میں ثابت قدم رہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ایم کیو ایم کے
پڑھیں:
مودی حکومت کے غلط فیصلوں سے روزگار اور معیشت پر منفی اثرات مرتب ہوئے، فاروق عبداللہ
نیشنل کانفرنس کے صدر نے کہا کہ 5 اگست 2019ء کے فیصلوں اور اسکے بعد کے اقدامات سے یہاں کے روزگار پر بہت بُرا اثر پڑا اور معیشت بھی متاثر ہوئے نہ رہ پائی۔ اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فارورق عبداللہ کا کہنا ہے کہ لوگوں نے عمر عبداللہ کی حکومت کو جو منڈیٹ دیا ہے اور اپنے قیمتی ووٹوں سے عوامی سرکار کو معرض وجود لایا، اللہ اس حکومت کو اُن تمام وعدوں کو پورا کرنے کی توفیق عطا کرے جو الیکشن منشور میں کئے گئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ مشکلات اور چیلنجوں کی کوئی کمی نہیں ہے، خاص کر جموں و کشمیر میں بڑی تعداد میں نوجوان بے روزگار بیٹھے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 5 اگست 2019ء کے فیصلوں اور اس کے بعد کے اقدامات سے یہاں کے روزگار پر بہت بُرا اثر پڑا اور معیشت بھی متاثر ہوئے نہ رہ پائی۔ ان باتوں کا اظہار ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے اجمیر میں راجستھان میں مقیم کشمیری تاجر اور طلباء و طالبات کے ساتھ ملاقات کے دوران کیا۔
اس موقعہ پر معاون جنرل سکریٹری ڈاکٹر شیخ مصطفٰی کمال اور ایم ایل اے پونچھ اعجاز جان بھی موجود تھے۔ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے تاجروں اور طلاب سے کہا کہ وہ اپنا کاروبار اور تعلیم جاری رکھیں اور جب کبھی آپ کو کوئی مشکل درپیش ہو تو وہ جموں و کشمیر حکومت کی نوٹس میں لائی جائے۔ یاد رہے ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کل یعنی 17 جنوری درگاہ اجمیر میں نمازِ مغرب، نماز عشاء اور آج نمازِ فجر بھی ادا کی۔ دریں اثناء انہوں نے جے پور میں ڈاکٹر گنگوال کے گھر جاکر تعزیت پُرسی کی اور ڈھارس بندھائی۔ یاد رہے کہ اُن کی اہلیہ انتقال کر گئیں تھیں۔ اس کے علاوہ انہوں نے ڈاکٹر حبیب اللہ اور نقوی خانوادے کی مزاج پُرسی بھی کی۔