بانی نے کہا القادر یونیورسٹی نواز خاندان کے ہتھے چڑھنے نہیں دیں گے، فیصل چودھری
اشاعت کی تاریخ: 19th, January 2025 GMT
فائل فوٹو
بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ پراسیکیوشن آج تک یہ ثابت نہیں کرسکی کہ ایک سو نوے ملین پاؤنڈ کیس منی لانڈرنگ ہے۔
یہ بات اڈيالہ جیل میں ملاقات کے بعد ان کے وکیل فیصل چودھری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
فیصل چودھری کے مطابق بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ بند لفافے کو تحقیقاتی ادارے کھول سکتے ہیں، اگر آپ میں اخلاقی جرات ہے تو اس بند لفافے کو کھول دیں۔ القادر یونیورسٹی کو نواز شریف خاندان کے ہتھے چڑھنے نہیں دیں گے۔
فیصل چودھری کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی نے یہ بھی کہا کہ وہ کسی دباؤ میں نہيں آئیں گے، حقیقی آزادی کے لیے ہر دباؤ جھیلنے کو تیار ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: فیصل چودھری
پڑھیں:
عمران خان کو 14 سال، بشریٰ بی بی کو 7 سال قید کی سزا
عدالت نے القادر یونیورسٹی کو سرکاری تحویل میں لینے کا حکم بھی دیا ہے۔ فیصلے کے مطابق جرمانہ نہ دینے پر عمران خان کو مزید 6 ماہ اور بشریٰ بی بی کو 3 ماہ مزید قید ہوگی۔ اسلام ٹائمز۔ بانیٔ پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے خلاف 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کا فیصلہ سنادیا گیا۔ روالپنڈی کی احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی آئی کو 14 سال جبکہ بشریٰ بی بی کو 7 سال قید کی سزا سنائی ہے۔ علاوہ ازیں بانی پی ٹی آئی کو 10 لاکھ اور بشریٰ بی بی کو 5 لاکھ روپے جرمانے کی سزا بھی سنائی گئی ہے۔ عدالت نے القادر یونیورسٹی کو سرکاری تحویل میں لینے کا حکم بھی دیا ہے۔ فیصلے کے مطابق جرمانہ نہ دینے پر عمران خان کو مزید 6 ماہ اور بشریٰ بی بی کو 3 ماہ مزید قید ہوگی۔
اس حوالے سے راولپنڈی پولیس نے لاء اینڈ آرڈر برقرار رکھنے کے لیے سیکیورٹی پلان ترتیب دیا گیا تھا۔ اڈیالہ جیل کے اطراف میں 6 تھانوں کی اضافی نفری بھی تعینات کی گئی تھی، ساتھ ہی سیکیورٹی امور کی نگرانی کے لیے ایلیٹ اور ڈولفن فورس بھی تعینات کی گئی تھی۔ واضح رہے کہ بانیٔ پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی پر الزام تھا کہ انہوں نے 190 ملین پاؤنڈ پاکستان منتقل ہونے سے قبل ’ایسٹ ریکوری یونٹ‘ کے سربراہ شہزاد اکبر کے ذریعے پراپرٹی ٹائیکون سے خفیہ معاہدہ کیا جسے اپنے اثر و رسوخ سے وفاقی کابینہ میں منظور بھی کروا لیا۔
پھر شہزاد اکبر نے 6 دسمبر 2019ء کو نیشنل کرائم ایجنسی کی رازداری ڈیڈ پر دستخط کیے جبکہ بشریٰ بی بی نے بانیٔ پی ٹی آئی کی غیر قانونی سرگرمیوں میں اہم کردار ادا کیا اور 24 مارچ 2021ء کو بطور ٹرسٹی القادر یونیورسٹی کی دستاویزات پر دستخط کر کے بانیٔ پی ٹی آئی کی مدد کی۔ بانیٔ پی ٹی آئی پر الزام تھا کہ انہوں نے خفیہ معاہدے کے ذریعے 190 ملین پاؤنڈ کو حکومتِ پاکستان کا اثاثہ قرار دے کر سپریم کورٹ کا اکاؤنٹ استعمال کیا۔ بشریٰ بی بی اور بانیٔ پی ٹی آئی نے اپنی خاص ساتھی فرحت شہزادی کے ذریعے موضع موہڑہ نور اسلام آباد میں 240 کنال اراضی حاصل کی اور پھر ذلفی بخاری کے ذریعے پراپرٹی ٹائیکون سے 458 کنال اراضی القادر یونیورسٹی کے لیے حاصل کی۔ اپریل 2019ء میں القادر یونیورسٹی کا کوئی وجود نہیں تھا۔