اسلام آباد ( نمائندہ جسارت) انسانی اسمگلر گینگ کی مبینہ رکن غلام فاطمہ نے خود کے اور اپنے بیٹوں کے انسانی اسمگلنگ میں ملوث ہونے کا اعتراف کرلیا۔موریطانیہ کشتی حادثے کے بعد وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے گجرات میں بڑی کارروائی کی اور انسانی اسمگلر گینگ کی مبینہ رکن غلام فاطمہ کو گرفتار ی کے بعد تفتیش مکمل کر کے جوڈیشل کردیا گیا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

ٹنڈومحمد خان ،ضلع انسداد انسانی اسمگلنگ کی نگرانی میں کمیٹی اجلاس

ٹنڈو محمد خان (نمائندہ جسارت) ضلعی انسداد انسانی اسمگلنگ اور انسداد جبری مشقت کی نگرانی اور عمل درآمد کمیٹی کا اہم اجلاس ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ون نعیم سومرو نے کی صدارت میں دربار ہال میں منعقد ہوا۔ اس موقع پر ایڈی سی ٹو سید جنید علی شاھ، ای سی، غلام سرور، محمد یوسف، عزیز اللہ، انچارج ڈسٹرکٹ سیف ھائوس یاسمین آغا، ڈی ایس پی سید مجاہد علی شاھ، ڈپٹی ڈائریکٹر چائیلڈ پروٹیکشن یونٹ نعیم اختر سومرو، ڈپٹی ڈائریکٹر سوشل ویلفیئر، نعیم احمد میمن، اسسٹنٹ ڈائریکٹر ایف آئی اے کرائم سرکل حیدر آباد سید محمد سلیم، اسسٹنٹ ڈائریکٹر انچارج ڈبلیو سی سی کامران ابراہیم، لیبر آفیسر سید ملوک شاھ، سمیت مختلف سرکاری محکموں اور متعلقہ اداروں کے نمائندوں نے شرکت کی۔ اجلاس کے دوران انسانی اسمگلنگ اور جبری مشقت کے خاتمے کے لیے جاری اقدامات اور پالیسیوں پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ کمیٹی نے اضلاع میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی روک تھام کے لیے مؤثر حکمت عملی تیار کرنے پر زور دیا۔ اس موقع پر متعلقہ اداروں کو ان کے کردار اور ذمہ داریوں کے حوالے سے ہدایات بھی دی گئیں۔ تمام متعلقہ افسران کو ماہانہ کارکردگی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی گئی۔ نعیم احمد سومرو نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انسانی اسمگلنگ اور جبری مشقت کا خاتمہ حکومت کی اولین ترجیح ہے، اور اس سلسلے میں تمام اسٹک ہولڈرز کو اپنا فعال کردار ادا کرنا ہوگا۔ انہوں نے کمیٹی کے اراکین کو ہدایت کی اگر کوئی بھی انسانی اسمگلنگ اور جبری مشقت کا کیس ہے متاثرہ بچوں کی فوری مدد اور بحالی کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں۔اجلاس میں موجود دیگر شرکانے بھی اپنی تجاویز پیش کیں اور اس بات پر اتفاق کیا کہ مقامی سطح پر آگاہی مہم، قانونی کارروائیاں، اور متاثرہ بچوں/افراد کی مدد کے لیے جامع منصوبہ بندی ضروری ہے۔اجلاس کے اختتام پر اس بات پر زور دیا گیا کہ تمام ادارے اپنی ذمہ داریوں کو احسن طریقے سے نبھائیں تاکہ جبری مشقت جیسے سنگین مسائل کا خاتمہ ممکن ہو سکے۔اس موقع پر متعلقہ ذمہ دار افسران نے بتایا کہ اس وقت ضلع ٹنڈو محمد خان میں انسانی اسمگلنگ کا کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا ہے۔ مزید بتایا گیا کہ اینٹوں کے بھٹوں، رائس ملز اور شوگر ملز میں 14 سال سے کم عمر کا کوئی بھی بچہ کام نہیں کر رہا۔افسران کو ہدایت دی گئی کہ اگر کوئی مافیا بچوں سے بھیک منگوا رہی ہو تو اس کیخلاف فوری کارروائی کی جائے۔ اینٹوں کے بھٹوں کے قریب رہنے والے بچوں کا معائنہ کرایہ جائے، اور اگر ان کی صحت متاثر ہو رہی ہے تو اس کا لائحہ عمل تیار کیا جائے ۔ متعلقہ اداروں کو ہدایت دی گئی کہ وہ تمام جگہوں کا دورہ کریں اور یہ یقینی بنائیں کہ کسی بھی قسم کی لیبر قوانین کی خلاف ورزی تو نہیں ہو رہی۔

متعلقہ مضامین

  • انسانی اسمگلنگ: ایئرپورٹ اہلکاروں کی مبینہ کلیئرنس پر ایف آئی اے کی انکوائری
  • گرفتار خاتون کا بیٹوں اور خود کے انسانی اسمگلنگ میں ملوث ہونے کا اعتراف
  • موریطانیہ کشتی حادثہ: انسانی اسمگلرگینگ کی مبینہ رکن گرفتار
  • انسانی اسمگلنگ، موت کے سوداگر
  • شہری پر تشدد، اغواء اور انسانی اسمگلنگ میں ملوث 2 ملزمان گرفتار
  • عمرہ ویزے کی آڑ میں انسانی اسمگلنگ کا منصوبہ ناکام، 16سالہ بچے سمیت 5مسافر آف لوڈ
  • مراکش، تارکین وطن کی ایک اور کشتی حادثے کا شکار، 44 پاکستانیوں سمیت 50 افراد ہلاک
  • ٹنڈومحمد خان ،ضلع انسداد انسانی اسمگلنگ کی نگرانی میں کمیٹی اجلاس
  • کراچی ایئر پورٹ سے منشیات اسمگلنگ میں ملوث سری لنکن گرفتار