ایک نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم کے مشیر کا کہنا تھا کہ سیاسی مسائل کا حل سیاسی جماعتوں نے ہی نکالنا ہے، مذاکرات کے معاملات پر غور و فکر کر رہے ہیں، سپریم کورٹ میں بھی کیسز نمبروائز ہی چل رہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ بیرسٹر عقیل ملک نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی ایک ہی وقت میں کئی جگہ مذاکرات نہیں چلا سکتی۔ ایک نجی ٹی وی کے پروگرام  میں گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر عقیل ملک کا کہنا تھا کہ سیاسی مسائل کا حل سیاسی جماعتوں نے ہی نکالنا ہے، مذاکرات کے معاملات پر غور و فکر کر رہے ہیں، سپریم کورٹ میں بھی کیسز نمبروائز ہی چل رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عطا تارڑ نے پی ٹی آئی کی اپیل سے متعلق درست بات کی، قانون اور آئین سب کے لیے برابر ہے، کوئی شک نہیں 190ملین پاؤنڈ اوپن اینڈشٹ کیس ہے۔ 26ویں آئینی ترمیم میں بھی طے ہوا تھا اپیلیں نمبر کے مطابق لگیں گی۔ پی ٹی آئی ایک ہی وقت میں کئی جگہ مذاکرات نہیں چلا سکتی، ان کے رابطوں سے متعلق ہمیں کوئی پریشانی نہیں۔ پی ٹی آئی کا پہلا مطالبہ جوڈیشل کمیشن بنانے کا ہے، پی ٹی آئی کے مطالبات دیکھنے کیلئے کمیٹی بنا دی گئی ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: پی ٹی ا ئی رہے ہیں

پڑھیں:

پی ٹی آئی کا اسٹیبلشمنٹ سے کوئی چینل نہیں کھلا، سیاسی جماعتوں سے مذاکرات کے سوا کوئی اور آپشن نہیں ، راناثنااللہ

وزیراعظم پاکستان کے مشیر اور پی ٹی آئی سے مذاکرات کرنے والی حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے رکن ثنااللہ نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کا اسٹیبلشمنٹ سے کوئی چینل نہیں کھلا، سیاسی مذاکرات سیاسی جماعتوں کے لیول پر ہی پونے چاہئیں، اس کے سوا کوئی اور آپشن نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں:عمران خان کو اڈیالہ جیل سے کسی اور جگہ منتقل کرنے پر بات ہوسکتی ہے، رانا ثنااللہ

میڈیا رپورٹ کے مطابق راناثنا کا کہنا ہے کہ جمہوریت ڈیڈلاک سے نہیں ڈائیلاگ سے آگے چلتی ہے۔ پی ٹی آئی کو لکھ کر دینے کو تیار ہیں کہ زیر سماعت کیسز میں حکومت کوئی رکاوٹ نہیں ڈالے گی۔

انہوں نے واضح کیا کہ پی ٹی آئی کا اسٹیبلشمنٹ سے کوئی چینل نہیں کھلا، سیاسی مذاکرات سیاسی جماعتوں کے لیول پر ہی ہونے چاہییں، اس کے سوا کوئی اور آپشن نہیں ہے۔

واضح رہے کہ پشاور میں آرمی چیف جنرل عاصم منیر اور پی ٹی آئی چیئرمین  بیرسٹرگوہر کے مابین ہوئی ملاقات کے بعد تحریک انصاف کی جانب سے یہ تاثر دیا جارہا تھا کہ اس کے اسٹیبلشمنٹ سے معاملات طے پاگئے ہیں، تاہم اسی روز آئی ایس پی آر نے ایک وضاحتی بیان جاری کر دیا تھا کہ یہ ملاقات صوبے میں سیکیورٹی صورتحال سے متعلق تھی۔ اس کا سیاسی معاملات سے کوئی تعلق نہیں  ہے۔

نیز اس ملاقات کے نتیجے میں نے ہونے والی چہ میگوئیوں پر وزیراعظم کے مشیر رانا ثنا اللی نے بھی واضح کیا تھا کہ پی ٹی آئی کے اسٹیبلشمنٹ سے کوئی مذاکرات نہیں ہو رہے۔ علی امین گنڈاپور کی ملاقاتیں ضرور رہتی ہیں لیکن یہ تاثر درست نہیں کہ ان کے ساتھ بھی مذاکرات چل رہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • مذاکرات اور پس پردہ مذاکرات
  • پی ٹی آئی کا اسٹیبلشمنٹ سے کوئی چینل نہیں کھلا، سیاسی جماعتوں سے مذاکرات کے سوا کوئی اور آپشن نہیں ، راناثنااللہ
  • مذاکرات کمیٹی ڈرامہ
  • امید ہے ریفرنس کے فیصلہ کے بعد بھی مذاکرات چلتے رہیں گے، عرفان صدیقی
  • 2 مطالبات پھیل کر 2 صفحات تک چلے گئے، عرفان صدیقی
  • آرمی چیف سے علی امین اور بیرسٹر گوہر کی ملاقات میں سیاسی گفتگو نہیں ہوئی، سیکیورٹی ذرائع
  • کامیاب مذاکرات سے سیاسی استحکام آجائیگا، شرمیلا فاروقی
  • ’’ایک اچھی پیش رفت یہی ہے کہ مذاکرات ہو رہے ہیں‘‘
  • مذاکرات کا آج تیسرا دور، خوشخبری کی امید، پی ٹی آئی: اہم معلومات پر بات نہیں ہوئی، رانا ثنا