انتہائی دائیں بازو کے اسرائیلی وزیر بین گویر مستعفی
اشاعت کی تاریخ: 18th, January 2025 GMT
اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ اسرائیلی قومی سلامتی کے وزیر بین گویر نے جنگ بندی معاہدے کی مخالفت کی تھی۔ اسلام ٹائمز۔ انتہائی دائیں بازو کے اسرائیلی وزیر بین گویر نے استعفیٰ دے دیا۔ اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ اسرائیلی قومی سلامتی کے وزیر بین گویر نے جنگ بندی معاہدے کی مخالفت کی تھی۔ اسرائیلی میڈیا کا یہ بھی کہنا ہے کہ غزہ جنگ بندی معاہدہ اتوار کی صبح سے نافذ العمل ہو رہا ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
غزہ جنگ بندی معاہدہ قیدیوں کی رہائشی شروع
غزہ /تل ابیب /دوحا /جنیوا (مانیٹرنگ ڈیسک /صباح نیوز /آن لائن)غزہ جنگ بندی معاہدہ :قیدیوں کی آج سے ر ہائی شروع ہوگی‘اسرائیلی کابینہ نے معاہدے کی توثیق کردی‘اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے شام اور لبنان کی سرزمین سے اسرائیل کے انخلا، لبنان اور شام کی خودمختاری کے احترام اور فلسطین کی سر زمین پر اسرائیلی قبضے کے خاتمے کا مطالبہ کر دیا۔اسرائیل کی وزارت انصاف نے غزہ جنگ بندی معاہدے کے تحت رہا کیے جانے
والے فلسطینی قیدیوں کی فہرست جاری کردی‘ فہرست 735 فلسطینی قیدیوں پر مشتمل ہے جس میں الفتح کے اہم رہنما مروان برغوثی اور زکریا الزبیدی کے نام بھی شامل ہیںبائیں بازو کی فلسطینی قانون ساز خالدہ جرار کو بھی رہا کیا جائے گا ۔اسرائیلی میڈیا نے بتایا کہ فہرست میں ایسے قیدی بھی شامل ہیں جنہیں عمر قید کی سزا سنائی گئی ہے لیکن جنگ بندی معاہدے کے تحت انہیں 33 اسرائیلیوں کے بدلے رہا کیا جائے گا‘ جنگ بندی کے پہلے مرحلے میں 1904 فلسطینیوں کو رہا کیا جائے گا۔ دوسرے مرحلے میں اسرائیلی فورس کے قیدی حماس رہا کرے گا اور غزہ کے عوامی مقامات سے اسرائیلی فوج کا انخلا ہوگا۔ تیسرے مرحلے میں اسرائیلی فورسز کا غزہ سے مکمل انخلا اور غزہ کی تعمیر نو پر کام کیا جائے گا۔اسرائیل نے جنگ بندی معاہدے کے تحت رہا ہونے والے 95 فلسطینی قیدیوں کی فہرست جاری کردی ہے جن میں اکثریت خواتین کی ہے۔فرانسیسی خبر ایجنسی کے مطابق فہرست میں 69 خواتین، 16 مرد اور 10 نابالغ شامل ہیں۔ وزارت کے مطابق فہرست میں سب سے کم عمر قیدی 16 سال کا ہے، ان قیدیوں کو اسرائیلی یرغمالیوں کے بدلے اتوار سے رہا کیا جائے گا۔اسرائیلی روزنامہ ہاریٹز کی رپورٹ کے مطابق اس فہرست میں فلسطینی پارلیمنٹ کی رکن اور قانون ساز خالدہ جرار بھی شامل ہیں، جنہیں جنگ کے آغاز میں گرفتار کیا گیا تھا اور اس کے بعد سے وہ بغیر کسی مقدمے کے حراست میں ہیں۔اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے شام اور لبنان کی سرزمین سے اسرائیل کے انخلا، لبنان اور شام کی خودمختاری کے احترام اور فلسطین کی سر زمین پر اسرائیلی قبضے کے خاتمے کا مطالبہ کر دیا۔ وفاقی وزارت اطلاعات و نشریات کے مطابق اقوام متحدہ میں پاکستانی سفیر منیر اکرم نے سلامتی کونسل میں مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر بریفنگ دی۔ اسرائیلی وزیر اعظم کے دفتر کی جانب سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق سیکورٹی کابینہ نے حکومت کو جنگ بندی معاہدہ قبول کرنے کی سفارش کی تھی۔ اس کے بعد ہفتے کی صبح مکمل کابینہ کا اجلاس طلب کیا گیا، جہاں معاہدے کی حتمی منظوری دی گئی۔ یہ معاہدہ (آج) اتوار سے نافذ العمل ہوگا۔ میڈیا رپورٹس میں یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مندوب نے اسرائیلی حکومت پر دباؤ ڈال کر معاہدہ منظور کرایا۔ قبل ازیں اسرائیلی وزیراعظم اس معاہدے سے پیچھے ہٹتے ہوئے نظر آئے تھے ۔ غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق حماس کی قید سے رہائی پانے والے 33 اسرائیلیوں کی تصاویر جاری کردی گئیں جبکہ دوسری جانب اسرائیلی قید سے رہا کیے جانے والے 95 فلسطینیوں کے نام بھی جاری کیے گئے ہیں۔ قطر کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ غزہ میں جنگ بندی اتوار کو مقامی وقت کے مطابق صبح ساڑھے 8 بجے (06:30 GMT) شروع ہوگی۔ فلسطینی اتھارٹی نے اعلان کیا ہے کہ وہ جنگ بندی معاہدے کے نفاذ کے بعد غزہ کی پٹی میں اپنی مکمل ذمہ داریاں سنبھالنے کے لیے تیار ہے۔ الجزیرہ کے مطابق بدھ کی شب اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کا معاہدہ طے پانے کے اعلان کے بعد سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں33 بچوں سمیت کم از کم 122 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔ غزہ پر اسرائیل کی جارحیت میں7 اکتوبر2023 ء سے اب تک کم از کم 46,899 فلسطینی شہید اور110,725 زخمی ہو چکے ہیں۔