آئینی بینچ آئندہ ہفتے 20کیسز کی ان چیمبر سماعت کریں گے
اشاعت کی تاریخ: 18th, January 2025 GMT
آئینی بینچ میں بانی پی ٹی آئی کے خلاف ترمیمی آفیشل سیکرٹس ایکٹ 2023ء اور پاکستان آرمی ایکٹ 2023ء کالعدم قرار دینے کی درخوست کی سماعت 23 جنوری کو ہوگی۔ فوجی عدالتوں کے موجودہ اختیارات کو غیر آئینی قرار دینے کی درخواست کیس کی سماعت 20 جنوری کو ہوگی۔ اسلام ٹائمز۔ آئینی بینچ ممبر جسٹس جمال مندوخیل کی سربراہی میں آئندہ ہفتہ 20 کیسز کی ان چیمبر سماعت کریں گے۔ کاز لسٹ کے مطابق 22 افراد کی ہلاکت پر ناقص منصوبہ بندی پر انتظامیہ کے خلاف کیس، فوجی عدالتوں کے موجودہ اختیارات کو غیر آئینی قرار دینے کی درخواست جبکہ پی سی او کے تحت حلف لینے والے ججز کے خلاف کارروائی کے لیے کیس کی سماعت 20 جنوری کو ہوگی۔
اسی طرح ویزا اور امیگریشن کنسلٹنسی کے قوانین کے قیام پر کیس بھی 20 جنوری کو شیڈول ہے، ایک ہی وقت میں کئی نشستوں پر امیدواروں کی نامزدگی پر پابندی کے حوالے سے درخواست پر سماعت 21 جنوری کو ہوگی۔
راجہ ریاض احمد کی بطور اپوزیشن لیڈر اور محسن نقوی کی بطور نگران وزیراعلی تعیناتی کے خلاف پی ٹی آئی کی درخواست، آئین پاکستان کے آرٹیکل 63 اے کو کالعدم قرار دینے کی درخواست پر سماعت 22 جنوری کو ہوگی۔
بانی پی ٹی آئی کے خلاف ترمیمی آفیشل سیکرٹس ایکٹ 2023ء اور پاکستان آرمی ایکٹ 2023ء کالعدم قرار دینے کی درخوست کی سماعت 23 جنوری کو ہوگی۔ علاوہ ازیں سرکاری بلز اور بجلی کے زائد اخراجات پر جماعت اسلامی کی درخواست پر 23 جنوری کو سماعت ہوگی، جسٹس جمال مندو خیل درخواستوں پر ان چیمبر سماعت کریں گے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: جنوری کو ہوگی قرار دینے کی کی درخواست کی سماعت ایکٹ 2023ء کے خلاف
پڑھیں:
سندھ ہائی کورٹ،26ویں آئینی ترمیم کیخلاف شاہد خاقان کی درخواست پر سماعت غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 جنوری2025ء)سندھ ہائیکورٹ نے 26 ویں آئینی ترمیم کیخلاف سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی درخواست پر سماعت غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کردی ہے۔جمعرات کو سندھ ہائی کورٹ میں چیف جسٹس جسٹس محمد شفیع صدیقی نے 26 ویں آئینی ترمیم کیخلاف عوام پاکستان پارٹی کے سربراہ شاہد خاقان عباسی کی درخواست پر سماعت کی، درخواست گزار کی جانب سے ایڈووکیٹ معیز جعفری عدالت پیش ہوئے۔(جاری ہے)
دوران سماعت چیف جسٹس محمد شفیع صدیقی نے ریمارکس میں کہا کہ ایسی ہی درخواست پہلے سے زیر سماعت ہے، کیوں نہ آپ کی درخواست کو دیگر درخواستوں کے ساتھ منسلک کردیا جائی ایڈووکیٹ معیزجعفری نے کہا کہ ہم حکم امتناع چاہتے ہیں جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ہم قانون معطل نہیں کرسکتے، قانون کو معطل کرکے کیسے حکم امتناع جاری کیا جاسکتا ہی بعدازاں عدالت نے شاہد خاقان عباسی کی درخواست 26 ویں آئینی ترمیم کے خلاف زیر سماعت دیگر درخواستوں کے ساتھ منسلک کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کردی۔