Express News:
2025-01-19@00:11:06 GMT

مظلوم فلسطینیوں کی فریاد

اشاعت کی تاریخ: 18th, January 2025 GMT

اس بارغزہ پر اسرائیلی جارحیت مسلسل پندرہ ماہ تک جاری رہی، جس میں پینتالیس ہزار سے زائد فلسطینیوں کی شہادت ہوئی، غزہ کو ملبے کا ڈھیر بنانے میں امریکا نے اسرائیل کی ہر ممکن مدد کی،کئی دوسری طاقتیں بھی اس سفاکیت اور غیر انسانی سلوک میں معاون تھیں، معصوم فلسطینیوں کی شہادت اور وہ بھی روزانہ کی بنیاد پر جس نے دلوں کو دہلا کر رکھ دیا۔ 

ایک زخمی معصوم فلسطینی بچی کی وڈیو وائرل ہوئی جس میں اس نے کہا تھا کہ وہ اللہ کے پاس جاکر ان ظالموں کی شکایت کرے گی۔ فلسطینیوں کے گھر بار تباہ وبرباد ہوگئے، اسرائیل نے سنگدلی اور ظلم کی انتہا کردی، اسپتالوں، اسکولوں اور دوسرے مقامات پر بمباری کی ہر چیز تباہ و برباد کردی گئی، فلسطینی اپنوں کی لاشیں اٹھائے تڑپتے، سسکتے اور اللہ سے مدد مانگتے رہے۔ اللہ غفور الرحیم، ستار و غفار ہے، سننے والا اور دیکھنے والا ہے۔

 یہودیوں کے مظالم کی تاریخ بہت پرانی ہے اللہ نے ان پر اپنی رحمتیں نازل کیں لیکن یہ قوم اللہ کی بھی ناشکری نکلی،کفران نعمت کیا۔ ان کی تاریخ بھی قابل عبرت ہے، جب رومیوں نے عیسائی مذہب قبول کرنے کے بعد یورپ اور شام میں یہودیوں پر زندگی تنگ کر دی تھی ،انھوں نے قتل کیا تو انھوں نے مسلمانوں سے امیدیں وابستہ کیں۔ 

لہٰذا جہاں بھی مسلمانوں کی حکومت ہوتی وہ اسی جگہ کا رخ کرتے، رومیوں نے انھیں بیت المقدس سے نہ صرف نکالا بلکہ ان کی عبادت گاہیں بھی تباہ کردیں، اس کے بعد ہی جب حضرت عمرؓ کا دور خلافت آیا تو بیت المقدس فتح ہوا۔

اس زمانے میں یہودیوں کو شہر میں داخلے کی اجازت دے دی گئی اور انھیں بیت المقدس کی زیارت کرنا بھی نصیب ہوئی یہ مہربانی خلیفہ دوم حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی وجہ سے میسر آئی، تاریخ اسلام میں ایسی بے شمار روشن مثالیں موجود ہیں جب مسلمانوں نے کفار و نصاریٰ کے ساتھ حسن سلوک اور رواداری کا معاملہ کیا۔ 

جب کہ اس سے قبل عیسائیوں نے ان پر پابندی لگا دی تھی۔ عیسائیوں نے یہودیوں سے نفرت کی وجہ سے اس چٹان کو کچرے سے ڈھانپ دیا تھا جس پر قبۃ الصخرہ Dome of Rock بنا ہوا ہے، یہودی اسے مقدس مانتے تھے، حضرت عمرؓ نے Rock پر پڑا ہوا کوڑا کرکٹ اپنے ہاتھوں سے ہٹایا۔ مسلمان اسے اس وجہ سے مقدس مانتے ہیں اس کی وجہ رسول پاکؐ شب معراج کے لیے اسی چٹان سے سفر کے لیے روانہ ہوئے تھے۔

 انیسویں صدی میں یورپ اور روس میں عیسائیوں نے یہودیوں کی حرکتوں کی وجہ سے ان پر ظلم کے پہاڑ توڑے۔ ان حالات میں یہودیوں نے نقل مکانی کی۔ جرمنی، روس اور مشرقی یورپ سے یہودی لاکھوں کی تعداد میں بے گھر ہوگئے، انھوں نے برطانیہ، امریکا میں سکونت اختیارکی اور ایک بڑی تعداد فلسطین میں آکر آباد ہوگئی۔

یہودیوں کے ساتھ برطانیہ اور امریکا کی پوری مدد شامل تھی اور ان کی ایما پر ہی انھوں نے فلسطین پر ناجائز قبضہ کر لیا۔ ان ہی فلسطینیوں کے ساتھ زیادتی کرنے لگے، جن فلسطینیوں نے برے وقت میں ان کا ساتھ دیا تھا، یہودی ہر طرف سے ذلیل و خوار تھے انھوں نے اپنے محسنوں پر ہی جنگیں مسلط کی تھی۔

اسرائیل نے غزہ میں جو مالی و جسمانی نقصان فلسطینیوں کو پہنچایا اسے دیکھ کر یوں محسوس ہوتا ہے کہ ان میں اور درندوں میں ذرہ برابر فرق نہیں ہے بلکہ درندے ان سے بہتر ہوں گے۔ ہٹلر نے ٹھیک کیا تھا اور ٹھیک کہا تھا کہ میں نے تھوڑے سے یہودی اس لیے چھوڑ دیے ہیں تاکہ دنیا کو پتا چل سکے کہ میں نے انھیں کیوں مارا؟

 غزہ اور اس میں بسنے والوں کی لاشوں کا انبار لگانے والے یہی صیہونی اور نصرانی طاقتیں ہیں، مسلمانوں نے کبھی بھی کسی مذہب، نسل سے تعلق رکھنے والوں کے لیے گھناؤنی اورگھٹیا سازشیں نہیں کیں، صرف اپنا دفاع اور جہاد کیا ہے جس کا حکم اللہ نے دیا ہے یہ زمین اللہ کی ہے اس پر بسنے والے مشرکوں کی سرکوبی کے لیے اللہ نے احکامات جاری کیے ہیں جب کہ بلاوجہ غیر مسلموں پر ظلم ڈھانے کی بالکل اجازت نہیں ہے۔

 غزہ میں جنگ بندی کا معاہدہ طے پا گیا ہے۔ امریکی صدر جوبائیڈن نے کہا ہے کہ امریکی محنت رنگ لے آئی۔ بے شک رنگ لے آئی۔ غزہ میں قیامت بپا کر کے۔ روز کے حساب سے سیکڑوں ٹن بارود برسا کر، ہمیشہ ایسا ہی ہوتا ہے، پہلے بدترین ظلم کرتے ہیں اور پھر روٹی کے ٹکڑے جہازوں کے ذریعے نیچے پھینکتے ہیں، وہ وقت دور نہیں جب حشر بپا ہوگا اور جنت و جہنم میں جانے کا فیصلہ سنایا جائے گا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: انھوں نے کے لیے

پڑھیں:

بانی پی ٹی آئی پر مقدمات سیاسی بنیادوں پر ہیں جنہیں ختم ہونا چاہیئے، حافظ نعیم الرحمان

میرا برانڈ پاکستان نمائش کے افتتاح کے موقع پر میڈیا سے گفتگو میں امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ اسرائیلی مصنوعات کا مکمل بائیکاٹ کرنا چاہیئے، اس تمام صورتحال میں پاکستان بزنس فورم نے فلسطینیوں کے لئے یہ نمائش سجائی جس میں مصنوعات کے 400 اسٹالز لگائے گئے ہیں، میرا پاکستان برانڈ کا مقصد پورے پاکستان کو متوجہ کرنا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی پر مقدمات سیاسی بنیادوں پر بنائے گئے ہیں جنہیں ختم ہونا چاہئیے۔ حافظ نعیم الرحمان کراچی ایکسپو سینٹر میں میرا برانڈ پاکستان نمائش کے افتتاح کے موقع پر میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ سیاسی استحکام ضروری ہے ہر کوئی اسٹیبلشمنٹ کی جانب دیکھتا ہے، ہر کوئی آئینی حدود میں کام کرے۔ انہوں نے کہا کہ میرا برانڈ پاکستان کے انعقاد پر پاکستان بزنس فورم کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، مسلسل دوسرے سال کامیابی کے ساتھ اس نمائش کا انعقاد کیا جارہا ہے، فلسطینیوں پر جو ظلم سوا سال قبل شروع ہوا وہ آج تک جاری ہے، اسرائیلی مصنوعات کا مکمل بائیکاٹ کرنا چاہیئے، اس تمام صورتحال میں پاکستان بزنس فورم نے فلسطینیوں کے لئے یہ نمائش سجائی جس میں مصنوعات کے 400 اسٹالز لگائے گئے ہیں، میرا پاکستان برانڈ کا مقصد پورے پاکستان کو متوجہ کرنا ہے۔

حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ نہتے لوگ اسرائیل کے خلاف برسر پیکار ہیں انہوں نے اپنی زمین نہیں چھوڑی، نیتن یاہو نے اسی حماس سے معاہدہ کیا جس کے لئے کہہ رہا تھا کہ اسے فنا کردے گا، پاکستانیوں نے ہر موقع پر فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا، ہم اہلِ غزہ کے ساتھ ہیں اور مکمل سپورٹ کرتے رہیں گے، اسرائیل گھٹیا دشمن ہے جو معاہدہ ہونے کے باوجود بمباری کررہا ہے، میرا برانڈ پاکستان ایک بہترین کاوش ہے ہم یہاں پاکستانی مصنوعات پیش کررہے ہیں۔ امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ کراچی کی صنعتوں کو مہنگی ترین بجلی فراہم کی جاتی ہے، کے الیکٹرک ایک مافیا ہے جو کراچی کے عوام کا خون چوس رہی ہے، سندھ میں سسٹم کام کررہا ہے، آرمی چیف نے بھی تاجروں اور صنعتکاروں کو کہا تھا سندھ میں چلنے والے سسٹم کا خاتمہ کرینگے، سندھ اور کراچی سے مکمل سسٹم کا خاتمہ کیا جائے۔

متعلقہ مضامین

  • دردِ دل رکھنے والے مسلمانوں کے نام ایک پیغام
  • بانی پی ٹی آئی پر مقدمات سیاسی بنیادوں پر ہیں جنہیں ختم ہونا چاہیئے، حافظ نعیم الرحمان
  • اسرائیلی قید سے رہا کیے جانیوالے فلسطینیوں کی فہرست جاری، الفتح کے اہم رہنما بھی شامل
  • حکومت حماس کو فلسطینیوں کانمائندہ تسلیم کرے‘ سراج الحق
  • فلسطینیوں پر ہونے والے مظالم کا احتساب ضرور ہونا چاہیئے، شیری رحمٰن
  • غزہ میں امن کی آڑ میں کوئی بھی غیر منصفانہ سمجھوتہ نہیں کیا جانا چاہیے،شیری رحمن
  • فلسطینیوں پر مظالم، احتساب ہونا چاہئے: شیری رحمٰن
  • فلسطینیوں پر ہونے والے مظالم پر احتساب ہونا چاہیے: شیری رحمٰن
  • غزہ میں 15 ماہ تک جاری جنگ میں47 ہزار فلسطینیوں کی شہادت، 85 ہزار ٹن بارود برسایا گیا