سپریم کورٹ؛ جسٹس منصور علی شاہ کا 191 اے سے متعلق سماعت کا حکم نامہ جاری
اشاعت کی تاریخ: 18th, January 2025 GMT
اسلام آباد:
سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج جسٹس منصور علی شاہ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ کے آئین کے آرٹیکل 191-اے سے متعلق سماعت کا حکم نامہ جاری کردیا گیا۔
سپریم کورٹ نے آرٹیکل 191-اے کے تحت بینچز کے اختیارات کے معاملے پر 16 جنوری کو ہونے والی سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا ہے، جس کے مطابق اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری کردیا گیا ہے۔
حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ سماعت پر مقدمہ جسٹس منصور علی شاہ، جسٹس عائشہ ملک اور جسٹس عرفان سعادت نے سنا جبکہ موجودہ بینچ کے رکن جسٹس عقیل عباسی ہائی کورٹ میں مذکورہ مقدمے کا فیصلہ کر چکے ہیں۔
سپریم کورٹ سے جاری حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ کیس کی ابتدائی سماعت کرنے والے بینچ کے روبرو 20 جنوری کو مذکورہ مقدمہ مقرر کیا جائے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سپریم کورٹ
پڑھیں:
سپریم کورٹ، عمران سے ملاقات کیلئے تحریری حکم نامہ جاری کرنے کی استدعا مسترد
چیف جسٹس نے کہا کہ آپ نے جب بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے لیے جانا ہے چلے جائیں، ہم کوئی حکم نامہ جاری نہیں کریں گے، آپ بغیر عدالتی حکم نامے ملاقات کریں، ملاقات ہو جائے گی۔ اسلام ٹائمز۔ سپریم کورٹ نے بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات کرانے کے لیے تحریری حکم نامہ جاری کرنے کی استدعا مسترد کر دی۔ چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے 9 مئی کیسز میں بانی پی ٹی آئی کے ریمانڈ سے متعلق اپیل پر سماعت کی جس دوران بانی پی ٹی آئی کے وکیل سلمان صفدر اور اسپیشل پراسیکیوٹر ذوالفقار نقوی عدالت میں پیش ہوئے۔ دوران سماعت اسپیشل پراسیکیوٹر ذوالفقار نقوی نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کا پولی گرافک اور وائس میچنگ ٹیسٹ ہونا باقی ہے، جسمانی ریمانڈ صرف 2 ٹیسٹ کے لیے درکار ہے مگر بانی پی ٹی آئی نے تعاون نہیں کیا۔ عمران خان کے وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ میرے موکل پر 300 سے زائد کیسز ہیں، ان سے ہدایات لینے کے لیے سپریم کورٹ خصوصی ہدایات جاری کرے، سپریم کورٹ کی خصوصی ہدایات ہو تو میری ملاقات بانی پی ٹی آئی سے ہو جائے گی۔ اس موقع پر چیف جسٹس نے کہا کہ آپ نے جب بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے لیے جانا ہے چلے جائیں، ہم کوئی حکم نامہ جاری نہیں کریں گے، آپ بغیر عدالتی حکم نامے ملاقات کریں، ملاقات ہو جائے گی۔ بعد ازاں عدالت نے کیس کی مزید سماعت 23 اپریل تک ملتوی کر دی۔