نام نہاد ’بند لفافہ‘ کھولیں کہ کیا لکھا ہے، تا کہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو سکے، عمران خان
اشاعت کی تاریخ: 18th, January 2025 GMT
اسلام آباد:بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) اور سابق وزیراعظم عمران خان نے 190 ملین پاؤنڈ کیس میں سزا پر ملنے پر مزید ردعمل دیا ہے کہ نام نہاد ’بند لفافے‘ کو حکومت اور تحقیقاتی ادارے کھولیں، اس میں کیا لکھا ہے عوام کو بتائیں تا کہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو سکے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس‘ پر جاری بیان میں ان کا کہنا تھا کہ جب مقدمے کا مقصد محض پروپیگنڈا کر کے صبح شام جھوٹ بولنا ہو تو کوئی چیز پبلک نہیں ہو سکتی۔
پوسٹ کے مطابق عمران خان نے اڈیالہ جیل میں وکلا اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گھریلو خواتین کو سیاست میں گھسیٹ کر ان کا وقار مجروح کرنا ہماری معاشرتی، اخلاقی اور مذہبی روایات کے منافی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بشرٰی بیگم کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں ہے، محض مجھے دباؤ میں لانے کے لیے انہیں نشانہ بنانا قابل مذمت ہے، بشرٰی بی بی نے صرف میری اہلیہ ہونے کی بدولت صعوبتیں برداشت کیں، خواتین کو سیاست میں گھسیٹ کر نشانہ بنانا اخلاقی گراوٹ کی انتہا ہے-
سابق وزیراعظم نے کہا کہ میں ایک مرتبہ پھر واضح کر دوں کہ مجھ سمیت تحریک انصاف کے تمام کارکنان جیلیں کاٹنے کو یحیٰی خان پارٹ ٹو کی آمریت تسلیم کرنے پر ترجیح دیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ میں حقیقی آزادی کی جدوجہد پر کوئی سمجھوتا نہیں کروں گا چاہے یہ مجھ پر کتنا ہی دباؤ بڑھائیں، مزید کہا کہ حمود الرحمٰن کمیشن کی رپورٹ میں واضح درج ہے کہ یحیٰی خان نے اپنی کرسی بچانے کے لیے ملک دو لخت کیا۔
عمران خان نے الزام عائد کیا کہ جمہوریت کے نام پر پس پردہ آمریت میں پاکستان میں انسانی حقوق پامال ہیں، ملٹری حراست میں قید افراد پر بدترین ذہنی اور جسمانی تشدد کیا گیا، اب بھی زیر حراست افراد سے کسی کو ملنے کی اجازت نہیں جو انسانی حقوق اور آئین کے سخت منافی ہے۔
بانی پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ اصولوں اور نظریات پر سمجھوتا وہ کرتے ہیں جو خوف کے سائے تلے رہتے ہیں، مجھے اللہ کی ذات کے سوا کسی چیز کا خوف نہیں، ایمان کی طاقت انسان کو جھکنے نہیں دیتی، جھکتے صرف وہ لوگ ہیں جن میں ایمان کی کمی ہو۔
عمران خان نے کہا کہ تحریک انصاف کی جدوجہد کا مقصد جمہوریت کی سربلندی، آئین و قانون کی حکمرانی، آزاد عدلیہ و میڈیا اور بنیادی شہری حقوق کا تحفظ ہے اور ہم اس میں کامیاب ہوں گے کیونکہ یہی حق ہے، مزید کہنا تھا کہ میں آخری سانس تک اس کے لیے جدوجہد کروں گا۔
ان کا کہنا تھا کہ القادر ٹرسٹ کے فیصلے نے دنیا میں پاکستان کے نظام عدل کا مذاق بنوایا ہے، حقائق کو بھونڈے انداز میں مسخ کرنے کی ایک ناکام کوشش ہے، القادر ٹرسٹ نہ تو بلاول ہاؤس ہے اور نہ ایون فیلڈ ہاؤس ہے یہ طلبہ کو سیرت النبی ﷺ سے روشناس کروانے کی ایک درسگاہ ہے۔
عمران خان نے الزام عائد کیا کہ صاف نظر آتا ہے کہ بحریہ ٹاؤن کے مالک ملک ریاض کو یہاں پر دھمکایا گیا، جس کے پیش نظر ان کے بیٹے نے لندن میں 9 ارب کی پراپرٹی 18 ارب میں خریدی۔
مزید کہنا تھا کہ پراسیکیوشن آج تک یہ ثابت نہیں کر سکی کہ یہ منی لانڈرنگ ہے، جبکہ میرے اور میری اہلیہ پر فرد جرم عائد کی گئی جنہوں نے ایک روپے کا مالی فائدہ نہیں لیا۔
انہوں نے سوال اٹھایا کہ اگر مجھ پر پبلک آفس ہولڈر ہونے کی بنا پر الزام لگایا گیا تو گھریلو خاتون بشری بی بیٰ کو کس کی ایما پر مجرم قرار دیا گیا؟ اس فیصلے کا ایک اور مضحکہ خیز پہلو یہ ہے کہ القادر یونیورسٹی کو حکومتی تحویل میں لے لیا گیا۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ کیا فرمائشی احمقوں کے اس ٹولے کو یہ بھی نہیں پتا کہ یہ حکومتی پراپرٹی نہیں ہے؟ ٹرسٹ کی پراپرٹی کو حکومت کس قانون کے تحت اپنی تحویل میں لے سکتی ہے؟
انہوں نے دعویٰ کیا کہ نام نہاد ’بند لفافے‘ کو حکومت اور تحقیقاتی ادارے کھول سکتے ہیں اسے کھولیں اس میں کیا لکھا ہے عوام کو بتائیں تا کہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو سکے، لیکن جب مقدمے کا مقصد محض پروپگنڈا کر کے صبح شام جھوٹ بولنا ہو تو کوئی چیز پبلک نہیں ہو سکتی۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ 8 فروری کو پورے ملک میں یوم سیاہ منائیں گے، اس دن پاکستانی عوام کے مینڈیٹ کے ساتھ بری طرح کھلواڑ کیا گیا، عوام کے مینڈیٹ پر ڈاکا مار کر فارم 47 کی جعلی حکومت مسلط کر دی گئی۔
انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے علی امین گنڈاپور کو ہدایت کرتا ہوں کہ 8 فروری کو پورے خیبرپختونخوا سے قافلے پشاور جمع ہو کر احتجاج کریں۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ اپنی وکلا برادری بشمول انصاف لائرز فارم اور دیگر ونگز کو بھی اس دن بھرپور احتجاج کی ہدایت دیتا ہوں۔ تمام صوبوں کے اراکین اسمبلی اور پارٹی عہدیداران کے ساتھ ساتھ ہر مکتبہ فکر کے لوگ جمہور کی توہین کے اس دن کو یوم سیاہ کے طور پر بھرپور طریقے سے منائیں-
بانی پی ٹی آئی نے اپنے مطالبے دہراتے ہوئے کہا کہ ہم جوڈیشل کمیشن کے قیام کا ایک جائز مطالبہ کر رہے ہیں، شفاف جوڈیشل کمیشن کا قیام حکومت اس لیے نہیں چاہتی کیونکہ وہ 9 مئی اور 26 نومبر میں خود ملوث ہے، جب تک ان واقعات کے مجرمان کو سزا نہیں مل جاتی ملک میں استحکام آنا نا ممکن ہے-
واضح رہے کہ 17 جنوری کو عدالت نے 190 ملین پاؤنڈ کے ریفرنس میں عمران خان کو مجرم قرار دیتے ہوئے 14 سال قید اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو 7 سال قید کی سزا سنائی تھی۔
گزشتہ روز 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس میں سزا ملنے کے بعد ردعمل دیتے ہوئے بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا تھا کہ سب سے پہلے تو آپ نے گھبرانا نہیں ہے-
گزشتہ روز (17 جنوری) راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں قائم احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے 190 ملین پاؤنڈ کے ریفرنس میں عمران خان کو مجرم قرار دیتے ہوئے 14 سال قید اور ان کی اہلیہ مجرمہ بشریٰ بی بی کو 7 سال قید کی سزا سنائی تھی، جس کے بعد بشریٰ بی بی کو کمرہ عدالت سے گرفتار کرلیا گیا تھا۔
احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے عمران خان پر 10 لاکھ اور بشریٰ بی بی پر 5 لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا تھا، جرمانے کی عدم ادائیگی پر عمران خان کو مزید 6 ماہ جب کہ بشریٰ بی بی کو 3 ماہ کی قید کی سزا بھگتنا ہوگی۔
کیس کا پس منظر
واضح رہے کہ 190 ملین پاؤنڈز یا القادر ٹرسٹ کیس میں الزام لگایا گیا ہے کہ عمران خان اور ان کی اہلیہ نے پی ٹی آئی کے دور حکومت میں برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی (این سی اے) کی جانب سے حکومتِ پاکستان کو بھیجے گئے 50 ارب روپے کو قانونی حیثیت دینے کے عوض بحریہ ٹاؤن لمیٹڈ سے اربوں روپے اور سینکڑوں کنال مالیت کی اراضی حاصل کی۔
یہ کیس القادر یونیورسٹی کے لیے زمین کے مبینہ طور پر غیر قانونی حصول اور تعمیر سے متعلق ہے جس میں ملک ریاض اور ان کی فیملی کے خلاف منی لانڈرنگ کے کیس میں برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی (این سی اے) کے ذریعے 140 ملین پاؤنڈ کی وصولی میں غیر قانونی فائدہ حاصل کیا گیا۔
عمران خان پر یہ بھی الزام ہے کہ انہوں نے اس حوالے سے طے پانے والے معاہدے سے متعلق حقائق چھپا کر کابینہ کو گمراہ کیا، رقم (140 ملین پاؤنڈ) تصفیہ کے معاہدے کے تحت موصول ہوئی تھی اور اسے قومی خزانے میں جمع کیا جانا تھا لیکن اسے بحریہ ٹاؤن کراچی کے 450 ارب روپے کے واجبات کی وصولی میں ایڈجسٹ کیا گیا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف ملین پاو نڈ پی ٹی ا ئی اور ان کی انہوں نے کو حکومت بی بی کو عائد کی سال قید کیا گیا نے کہا کہا کہ کے لیے
پڑھیں:
اس بار ٹی فینٹاسٹک نہیں، مار بھی فینٹاسٹک پڑے گی: عطا تارڑ
عطا اللّٰہ تارڑ — فائل فوٹووفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللّٰہ تارڑ کا کہنا ہے کہ پہلگام ایل او سی سے 2 سو کلو میٹر دور ہے۔ بھارتی پروپیگنڈے کا بھر پور جواب دیں گے۔ اس بار ٹی فینٹاسٹک نہیں، مار بھی فینٹاسٹک پڑے گی۔
جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے عطا تارڑ نے کہا ہے کہ ہم دہشت گردی کے خلاف ایک ڈھال ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم بیانیے کی جنگ تو جیت رہے ہیں لیکن اگر ان کا کوئی اور موڈ ہوا تو بھی بھرپور جواب دیا جائے گا۔ ہماری مسلح افواج کسی بھی صورتِ حال سے نمٹنا بھر پور جانتی ہیں۔
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا تارڑ نے کہا ہے کہ پاکستان ،دنیا اور دہشت گردی کے درمیان حائل دیوار ہے۔
ن لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ بھارت کو ماضی میں بھی دھول چٹائی تھی، بھارت کسی بھول میں نہ رہے، ہمیں آزمانے کی کوشش کی تو بھرپور جواب ملے گا۔
عطا تارڑ نے کہا کہ ہم نے بھارتی ایئرلائنز کےلیے ایئر اسپیس بند کردی، جس سے بھارتی ایئرلائن کے ٹکٹ کی کاسٹ بڑھ گئی، بھارت کی معیشت پر ضرب لگ رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کے اندر سے مودی حکومت کے خلاف آوازیں اٹھ رہی ہیں، بھارت کو سمجھ آگیا کہ انہوں نے جو پروپیگنڈا کیا اس کا جواب مل رہا ہے، ان کو اب شرمندگی ہوگی۔
وفاقی وزیر کے مطابق اس معاملے پر ہم سب متحد ہیں، بھارت کو منہ توڑ جواب دینے کےلیے کھڑے ہیں۔ پارلیمنٹ کا مشترکا اجلاس بلانے پر بھی غور کریں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بھارت کو پیغام دیتے ہیں، یہاں بہت اتحاد ہے، ہم بھارت کو بھرپور جواب دیں گے اور مل کردیں گے، ہماری میم گیم بھی بہت اوپر ہے۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ پاکستانیوں نے میم گیم میں بھی کامیابی حاصل کی ہے، سلام پیش کرتا ہوں۔