ملازمین کو آن لائن خطرات سے تحفظ دینے والا نیٹ ورک خطرات سے دوچار
اشاعت کی تاریخ: 18th, January 2025 GMT
ملازمین کو آن لائن خطرات سے تحفظ دینے والا نیٹ ورک خود خطرات سے دوچار ہوگیا ہے۔
کابینہ ڈویژن کے تحت نیشنل سائبر ایمرجنسی ریسپانس ٹیم پاکستان نے ایڈوائزری جاری کردی اور نشاندہی کی ہے کہ ملازمین کو آن لائن خطرات سے تحفظ دینے والا نیٹ ورک خود خطرات سے دوچار ہوگیا ہے۔
دستاویز کے مطابق فورٹی نیٹ کے آپریٹنگ سسٹم اور پراکسی میں سنگین خامی کی نشاندہی ہوئی ہے۔
ایڈوائزری کے مطابق نقص کا فائدہ اٹھاکر ڈیوائسز اور سروس میں خلل کا خدشہ ہے، ہیکرز فورٹی نیٹ کی ڈیوائسز تک رسائی حاصل کرسکتے ہیں۔
ایڈوائزری میں بتایا گیا کہ فورٹی نیٹ نے اس مسئلے کو حل کرنے کےلیے اپ ڈیٹس جاری کی ہیں، آپریٹنگ سسٹم انٹرفیس تک رسائی وی پی این یا محفوظ آئی پی ایڈریس سے کی جائے۔
ایڈوائری میں فورٹی نیٹ کے آپریٹنگ سسٹم کا اپ ڈیٹ ورژن ڈاؤن لوڈ کرنے، انتظامی اکاؤنٹس کےلیے دہری تصدیق کا نظام اور سیکیورٹی بڑھانے کی سفارش کی گئی ہے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
نواز اور شہباز شریف کو دھمکیاں دینے والا پی ٹی آئی اسپورٹر لندن میں گرفتار
برطانیہ میں اسکاٹ لینڈ یارڈ نے مبینہ طور پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے اسپورٹر گلفام حسین کیانی کو وزیر اعظم شہباز شریف، سابق وزیر اعظم نواز شریف اور شریف خاندان کے دیگر افراد کو ٹک ٹاک پر براہ راست نقصان پہنچانے کی دھمکیاں دینے کے الزام میں گرفتار کر لیا ہے۔
حال میں مبینہ طور پر گلفام کیانی نے سماجی رابطے کی مختصر ویڈیو ایپ ’ٹک ٹاک‘ پر اپنی ایک ویڈیو میں ایون فیلڈ اپارٹمنٹس کو دھماکے سے اڑانے کی دھمکی بھی دی تھی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ’ٹک ٹاک‘ پر اپنے فالوورز سے بات کرتے ہوئے گلفام حسین نے دھمکی دی کہ وہ عملی طور پر شریف خاندان کے افراد کو لندن کی سڑکوں پر گھسیٹیں گے اور اگر پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان کو پاکستان میں کوئی نقصان پہنچا تو شریف خاندان سے اس کا بدلہ لیں گے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق گلفام کیانی نے پاکستان کی فوجی قیادت کو بھی اپنی ’ٹک ٹاک‘ ویڈیوز میں شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
لندن میں ایک ہفتہ قبل گلفام کیانی کے ورانٹ گرفتاری جاری کیے گئے تھے جس کے بعد ہفتہ کے روز اسکاٹ لینڈ یارڈ گلفام کیانی کی گرفتاری کی تصدیق کر دی ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق عمران خان کو 190 ملین پاؤنڈ کے مقدمے میں سزا سنائے جانے کے فوراً بعد جمعہ کی رات گلفام کیانی کو لندن میں ایون فیلڈ اپارٹمنٹس کے گیٹ سے گرفتار کیا گیا، اس وقت گلفام کیانی ’ٹک ٹاک‘ پر لائیو تھے اور اپنے فالوورز سے بات چیت کر رہے تھے۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) برطانیہ کے یوتھ ونگ کے رہنما خرم بٹ، جنہوں نے آکسفورڈ یونیورسٹی میں عمران خان کے چانسلر بننے کی کوشش کے خلاف درخواست بھی دائر کی تھی، نے گلفام کیانی کی دھمکیوں کے خلاف پولیس کو شکایت کی تھی۔
خرم بٹ کا کہنا ہے کہ ’میں نے پولیس کو تقریباً ایک درجن اردو ویڈیوز فراہم کیں جن میں گلفام کیانی جان سے مارنے، ہراساں کرنے، پیچھا کرنے اور پی ٹی آئی کارکنوں کو تشدد پر اکسانے کی دھمکیاں دے رہے تھے۔
گلفام کیانی نے واضح طور پر دھمکی دی کہ وہ شریف خاندان کو نقصان پہنچانے کے بعد جیل جانے کو بھی تیار ہیں۔ انہوں نے وزیراعظم شہباز شریف، نواز شریف اور شریف خاندان کے دیگر افراد کو اپنا ہدف قرار دیا تھا۔
خرم بٹ کا کہنا ہے کہ پرامن احتجاج ٹھیک ہے لیکن دھمکیاں ناقابل قبول ہیں، گلفام کیانی کا شمار تقریباً 4 ماہ قبل مسلم لیگ (ن) کے حامیوں میں ہوا کرتا تھا، حتیٰ کہ وہ ایون فیلڈ فلیٹس کے باہر اور دیگر مقامات پر پی ٹی آئی کے حامیوں سے بھی لڑا کرتے تھے۔
بعد ازاں گلفام کیانی نے پی ٹی آئی میں شمولیت اختیار کی اور سوشل میڈیا پر پی ٹی آئی کی حمایت میں آواز بلند کرنے لگے۔ گلفام کیانی کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ انہوں نے ’ٹک ٹاک‘ پر لائیو آنے کے لیے ایک تربیت یافتہ شیف کی حیثیت سے اپنی نوکری بھی چھوڑ دی تھی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسپورٹر اسکاٹ لینڈ یارڈ آکسفورڈ یونیورسٹی پاک فوج پاکستان تحریک انصاف پی ٹی آئی ٹک ٹاک خرم بٹ دھمکیاں سوشل میڈیا شریف خاندان شہباز شریف عمران خان فوج گلفام کیانی لندن میڈیا نواز شریف وزیر اعظم