ٹرمپ انتظامیہ کا اگلے ہفتے بڑے پیمانے پر غیرقانونی تارکین وطن کے خلاف کارروائی کا عندیہ WhatsAppFacebookTwitter 0 18 January, 2025 سب نیوز

نیویارک (آئی پی ایس )نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ انتظامیہ کے اعلی سرحدی عہدیدار نے کہا ہے کہ منگل سے امریکا بھر میں غیرقانونی تارکین وطن کی گرفتاریاں شروع کردی جائیں گی جب کہ ان کارروائیوں کا آغاز شکاگو سے ہوگا۔غیر ملکی خبررساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ 20 جنوری بروز پیر کو امریکی صدر کا عہدہ سنبھالیں گے اور وہ سب سے پہلے عوام سے انتخابی مہم کے دوران غیر قانونی تارکین وطن سے متعلق کیے گئے وعدے کو پورا کریں گے۔

نومنتخب امریکی صدر نے انتخابی ریلیوں کے دوران امریکا سے لاکھوں غیر قانونی تارکین وطن کو ملک بدر کرنے کے کا وعدہ کیا تھا۔خیال رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے انتخابات جیتنے کے بعد کابینہ تشکیل دے دی تھی جس کے تحت نومنتخب امریکی صدر نے اپنے پہلے دورِ اقتدار کے قائم مقام امیگریشن چیف تھامس ہومن کو بارڈر زار مقرر کیا جو غیرقانونی تارکین وطن کو واپس ان کے ممالک بھیجنے کی ٹرمپ پالیسی پر عمل درآمد کروائیں گے۔

تھامس ہومن نے فاکس نیوز سے بات کرتے ہوئے امریکی اخبار وال اسٹریٹ جرنل (ڈبلیو ایس جے) اور دیگر امریکی اداروں میں غیر قانونی تارکین وطن سے متعلق شائع ہونے والی رپورٹس پر رد عمل دیا۔ان کا کہنا تھا کہ ٹرمپ کی نئی انتظامیہ منگل سے یعنی امریکی صدر کے حلف اٹھانے کے اگلے روز ہی شکاگو میں کارروائی کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔ امیگریشن اینڈ کسٹمز انفورسمنٹ (آئی سی ای) کے سابق قائم مقام ڈائریکٹر تھامس ہومن نے کہا کہ شکاگو صرف شروعات ہے، امیگریشن سے متعلق چھاپوں کا یہ سلسلہ ملک بھر میں پھیلے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ منگل سے بلآخر امیگریشن اینڈ کسٹمز انفورسمنٹ اپنا کام شروع کرے گی اور ہم اس ادارے کی ہتھکڑیاں کھول دیں گے اور غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کو گرفتار کرنے کی اجازت دیں گے۔تھامس ہومن کا کہنا تھا کہ ہم نے آئی سی ای کو بغیر کسی معافی کے امیگریشن قانون نافذ کرنے کی ہدایت دی ہیں جس میں سب سے پہلے بدترین علاقے، عوامی تحفظ سے متعلق خطرات پر توجہ مرکوز کرنی ہے تاہم اس معاملے میں سب برابر ہیں، اگر کوئی غیر قانونی طور پر ملک میں رہائش اختیار کیے ہوئے ہے تو مشکلات کا سامنا ہوگا۔

امریکی اخبار وال اسٹریٹ جرنل نے رپورٹ کیا ہے کہ شکاگو میں بڑے پیمانے پر کارروائی کی منصوبہ بندی کی جارہی ہے جو منگل سے متوقع ہے اور یہ سلسلہ ایک ہفتے تک جاری رہے گا جس میں امیگریشن اینڈ کسٹمز انفورسمنٹ کے 100 سے 200 افسران حصہ لیں گے۔ شکاگو پولیس کے ایک ترجمان ڈان ٹیری نے نیو یارک ٹائمز کو بتایا کہ ہمارا محکمہ اپنے فرائض کی انجام دہی میں کسی بھی دوسری سرکاری ایجنسی کے کام میں مداخلت نہیں کرے گا۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: غیرقانونی تارکین وطن

پڑھیں:

ٹرمپ انتظامیہ کی شرائط نہ ماننے پر ہارورڈ یونیورسٹی کی 2.2 ارب ڈالر کی امداد منجمد

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے ہارورڈ یونیورسٹی کے لیے مختص 2.2 ارب ڈالر (قریباً 616 ارب روپے)کی مالی امداد کو منجمد کرنے کا اعلان کیا ہے۔ یہ اقدام اس وقت سامنے آیا جب یونیورسٹی نے حکومتی درخواست پر پالیسی میں مجوزہ تبدیلیوں کو مسترد کردیا تھا۔

امریکی میڈیا کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ نے ہارورڈ سمیت دیگر اعلیٰ تعلیمی اداروں پر زور دیا تھا کہ وہ اپنی داخلہ پالیسیوں، فیکلٹی بھرتیوں اور تحقیقی منصوبوں میں حکومت کی وضع کردہ نئی اصلاحات نافذ کریں۔ انتظامیہ کا دعویٰ ہے کہ ان پالیسیوں کا مقصد تعلیم کے شعبے میں مواقع کی مساوی فراہمی اور مالی شفافیت کو یقینی بنانا ہے۔

مزید پڑھیں: الیکٹرانکس پر امریکی ٹیرف سے بچنا ممکن نہیں، ٹرمپ کی چین کو تنبیہ

ہارورڈ یونیورسٹی نے اپنی پوزیشن واضح کرتے ہوئے کہا کہ تعلیمی اداروں کی خودمختاری، تحقیقی آزادی اور میرٹ پر مبنی داخلے کے اصولوں پر کسی بھی قسم کا دباؤ قبول نہیں کیا جائے گا۔ یونیورسٹی کے ترجمان کے مطابق، ’ہارورڈ کا ہمیشہ سے مؤقف رہا ہے کہ علم، تحقیق اور تدریس کسی سیاسی دباؤ یا حکومتی شرائط کے تابع نہیں ہو سکتے۔‘

ٹرمپ انتظامیہ کے اس فیصلے نے امریکی تعلیمی اور سیاسی حلقوں میں ایک نئی بحث چھیڑ دی ہے۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ اس اقدام سے اعلیٰ تعلیم کی آزادی اور خودمختاری کو سخت خطرات لاحق ہو سکتے ہیں، جبکہ حکومت کا کہنا ہے کہ سرکاری فنڈز صرف انہی اداروں کو دیے جائیں گے جو قومی پالیسیوں اور شفاف ضابطوں پر عمل درآمد کرتے ہیں۔

مزید پڑھیں: معیشت اور افراط زر کے معاملے پر صدر ٹرمپ کی حمایت میں کمی

یہ پیشرفت ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب امریکا میں تعلیمی اداروں اور حکومتی اداروں کے درمیان پالیسیوں پر اختلافات شدت اختیار کر رہے ہیں۔ ہارورڈ یونیورسٹی کا کہنا ہے کہ وہ قانونی راستے سے اپنے حقوق کا تحفظ یقینی بنائے گی، جبکہ وائٹ ہاؤس حکام کے مطابق امداد کی معطلی عارضی نہیں بلکہ پالیسی عمل درآمد سے مشروط ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ہارورڈ یونیورسٹی\

متعلقہ مضامین

  • پاکستان سمیت کئی ممالک میں اگلے ہفتے شدید زلزلے کی پیشگوئی
  • بیرسٹر سیف کا وزیر پیٹرولیم کیخلاف قانونی کارروائی کا عندیہ
  • وفاقی جج کا ٹرمپ انتظامیہ کیخلاف توہین عدالت کی کارروائی کا اشارہ
  • ٹرمپ انتظامیہ کا ہارورڈ یونیورسٹی کا ٹیکس استثنا ختم کرنے کا حکم
  • بائیڈن کا ٹرمپ پر کڑا وار: نئی حکومت نے قلیل مدت میں شدید نقصان پہنچایا
  • امریکی فیڈرل جج نے ٹرمپ انتظامیہ کو 5لاکھ لاطینی شہریوں کی قانونی حیثیت ختم کرنے سے روک دیا
  • ٹرمپ کا نیا حکم نامہ: غیرقانونی امیگرینٹس پر پابندیاں سخت، فوائد سے محروم
  • سوشل سیکیورٹی سے متعلق اقدامات پر جو بائیڈن کی ٹرمپ انتظامیہ پر کڑی تنقید
  • ٹرمپ انتظامیہ کا محکمہ خارجہ کی فنڈنگ تقریباً نصف کرنے پر غور، امریکی میڈیا
  • ٹرمپ انتظامیہ کی شرائط نہ ماننے پر ہارورڈ یونیورسٹی کی 2.2 ارب ڈالر کی امداد منجمد