بجلی کے نرخوں میں کمی کا امکان، نیپرا میں درخواست دائر
اشاعت کی تاریخ: 18th, January 2025 GMT
اسلام آباد:سی پی پی اے کی جانب سے بجلی کی فی یونٹ قیمت میں کمی کے لیے نیشنل الیکٹرک ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) میں درخواست جمع کروا دی گئی ہے۔ یہ درخواست دسمبر کے ماہانہ فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کے تحت دائر کی گئی ہے، جس پر 30 جنوری کو سماعت متوقع ہے۔
سینٹرل پرچیزنگ پاور ایجنسی کی درخواست کے مطابق بجلی کی قیمت میں ایک روپے 3 پیسے فی یونٹ کمی کا امکان ہے۔ دسمبر میں مجموعی طور پر 7 ارب 51 کروڑ 60 لاکھ یونٹس بجلی فراہم کی گئی، جس کی فی یونٹ لاگت 9 روپے 60 پیسے رہی، جبکہ تخمینہ 10 روپے 63 پیسے فی یونٹ لگایا گیا تھا۔
درخواست کے مطابق دسمبر میں بجلی کی پیداوار کے ذرائع میں پانی کا حصہ 22.
درآمدی کوئلے سے 1.59 فیصد اور فرنس آئل سے 0.03 فیصد بجلی پیدا کی گئی، جس سے مجموعی پیداوار پر کم لاگت کے اثرات مرتب ہوئے۔ اگر نیپرا سی پی پی اے کی درخواست منظور کرتی ہے تو صارفین کے لیے بجلی کے نرخوں میں کمی ایک ماہ کے لیے ممکن ہو سکتی ہے۔
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان کھیل فی یونٹ بجلی کی کی گئی
پڑھیں:
آئندہ مالی سال کے بجٹ میں کھانے پینے کی متعدد اشیا پر بھاری ٹیکس کا امکان
آئندہ مالی سال کے بجٹ میں کھانے پینے کی متعدد اشیا پر بھاری ٹیکس کا امکان WhatsAppFacebookTwitter 0 14 April, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز)آئندہ مالی سال کے بجٹ کی تیاریوں کا عمل جاری ہے اور ذرائع کے مطابق حکومت ٹیکس ریونیو بڑھانے کے لیے کھانے پینے کی کئی اشیا پر ٹیکسوں میں اضافے پر غور کر رہی ہے، جس سے یہ اشیا مہنگی ہو سکتی ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سافٹ ڈرنکس، میٹھے مشروبات اور جوسز مہنگے ہونے کا امکان ہے۔ کاربونیٹڈ سوڈا واٹر، اضافی فلیور والے مشروبات یا نان شوگر سویٹس پر بھی قیمتوں میں اضافے کی تجویز ہے۔ ان اشیا پر ٹیکس ڈیوٹی کو 20 فیصد سے بڑھا کر 40 فیصد تک لے جانے کی تجویز زیر غور ہے۔مزید برآں، دودھ سے بنی صنعتی مصنوعات پر بھی 20 فیصد ٹیکس عائد کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ ساسیجز، خشک، نمکین یا اسموکڈ گوشت سمیت دیگر گوشت کی مصنوعات پر بھی قیمتوں میں اضافے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق چیونگم، کینڈی، چاکلیٹ، کیریملز اور بیکری آئٹمز پر ٹیکس کی شرح میں بھی 50 فیصد تک اضافہ متوقع ہے، جو آئندہ تین برسوں میں بتدریج نافذ کیا جا سکتا ہے۔حکومت کی جانب سے بجٹ تجاویز کا مقصد ٹیکس نیٹ کو وسعت دینا اور ریونیو میں اضافہ کرنا ہے، تاہم اس سے عوام پر مہنگائی کا ایک اور بوجھ پڑنے کا خدشہ ہے۔