مراکش کشتی حادثہ، اسحاق ڈار کا حکام کو متاثرین کی فوری معاونت کا حکم
اشاعت کی تاریخ: 18th, January 2025 GMT
اسلام آباد میں نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ نے افغان باشندوں کی وطن واپسی سے متعلق اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزارت خارجہ اور داخلہ کے حکام کو مراکش کشتی حادثے کے متاثرین کی فوری اور مؤثر معاونت کا حکم دے دیا۔ اسلام ٹائمز۔ نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے وزارت خارجہ اور داخلہ کے حکام کو مراکش کشتی حادثے کے متاثرین کی فوری اور مؤثر معاونت کا حکم دے دیا۔ نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ نے یہ ہدایات افغان باشندوں کی وطن واپسی سے متعلق اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے جاری کیں، اجلاس میں سیکرٹری خارجہ اور سیکرٹری داخلہ نے بھی شرکت کی جبکہ مراکش کشتی حادثے سے پیدا ہونے والی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ خیال رہے کہ وزیراعظم کی ہدایت پر ایک تحقیقاتی ٹیم مراکش بھیجی گئی ہے جو 3 سے 4 روز مراکش میں قیام کرے گی۔ اس ٹیم میں ایف آئی اے، وزارت داخلہ، وزارت خارجہ اور انٹیلی جنس بیورو کی طرف سے ایک ایک افسر شامل ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: مراکش کشتی خارجہ اور
پڑھیں:
حکومت کسی اصول پر کمپرؤمائز نہیں کرے گی،نائب وزیراعظم اسحاق ڈار
لندن: نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ حکومت کسی اصول پر کمپرؤمائز نہیں کرے گی۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ اگر کسی کوسزا ہوئی ہےتو ہم کیا کرسکتےہیں، جن لوگوں نے نو مئی کےواقعات کیے وہ اس کی قیمت ادا کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نومئی واقعات میں شواہد کی بنیاد پرسزاؤں کا عمل جاری ہے، کسی نےسیاست کرنی ہے تو پاکستان جاکرکرے، حکومت کسی اصول پر کمپرؤمائزنہیں کرے گی، لاکھوں ڈالر دے کر پاکستانی اداروں کو بدنام کرنا قابل مذمت ہے۔
نائب وزیراعظم کا کہنا تھا کہ میاں محمد نواز شریف کی طبیعت ٹھیک ہے، روٹین کے مطابق چیک اپ ہو گا۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ ایران میں پیش آنے والا واقع بہت افسوس ناک ہے، میں ایران میں تمام لوگوں سے رابطے میں ہوں، ہمارا سفارتخانہ لوگوں سے مکمل تعاون کر رہا ہے، جنہوں نے بھی یہ کیا ہے ایرانی حکومت انہیں مکمل سزا دے گی۔
نائب وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اوورسیز کو مکمل عزت دی جائے گی۔ پاکستان میں بہت بڑا کنونشن ہو رہا ہے، منگل کو اس میں شرکت کریں گے اور خصوصی اعلانات کریں گے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ مہنگائی سنگل ڈیجیٹ میں آچکی ہے، پاکستان ترقی کی جانب گامزن ہے، اسلامی قوانین کےمطابق بھی فتنےکےساتھ کوئی ڈیل نہیں ہوسکتی۔