غزہ: اسرائیلی فضائیہ کی خان یونس میں سرکاری عمارتوںپر بمباری کے بعد لوگ ملبے سے لاشیں تلاش کررہے ہیں

لندن: برطانوی نشریاتی ادارے نے غزہ میں جنگ بندی کا معاہدہ طے پانے کے بعد وہاں کی جانی اور مالی تباہ کاریوں سے متعلق ایک رپورٹ شائع کی ہے، جس میں بتایا گیا ہے کہ اس 15 ماہ سے جاری جنگ کے اندر اسرائیل کی انتقامی کارروائیوں میں46 ہزار 600 سے زائد فلسطینی ہلاک جبکہ لاکھوں افراد اپنے گھروں سے بے گھر ہوگئے ہیں۔ اس جنگ کی وجہ سے غزہ کی ساحلی فلسطینی علاقے پر تباہ کن اثرات بھی مرتب ہوئے ہیںجبکہ دوسری جانب حماس کے حملوں میں تقریباً 1200 افراد ہلاک اور 251 کو یرغمال بنا لیا گیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسرائیلی حکام نے اپنے اس عزم کا بھی اظہار کیا ہے کہ وہ حماس کی فوجی اور حکومتی صلاحیتوں کو ملیا میٹ کرنے کے لیے درپے رہے گا۔
برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق غزہ کے حوصلہ مندعوام کو اس بات کی بھرپور امید ہو چلی ہے کہ اس تازہ ترین جنگ بندی کے باعث غزہ کا یہ خطہ بالآخر امن کا گہوارہ بنے گا، دوسری طرف اقوام متحدہ نے بھی اس بات کے لیے خبردار کیا ہے کہ اس جنگ میں ہونے والی تباہ کاری کے بعد غزہ کی بحالی میں کئی دہائیاں لگ سکتی ہیں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

  اسرائیلی مفادات کو تسلیم کرنے کی قیاس آرائیاں بے بنیاد، فارن آفس کا بیان

اسلام آباد  میں فارن آفس نے اسرائیلی مفادات کو تسلیم کرنے کی قیاس آرائیاں بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان تو اسرائیل کے ساتھ کسی کثیرالجہتی پلیٹ فارم تک پر رابطہ نہیں رکھتا۔

دفترخارجہ کی طرف سے آج ایک وضاحتی بیان جاری کیا گیا جس میں کہا گیا کہ  اسرائیلی مفادات کو تسلیم کرنے کی قیاس آرائیاں بے بنیاد ہیں، پاکستان اسرائیل کوتسلیم نہیں کرتا،کثیرالجہتی پلیٹ فارمز پر رابطے بھی نہیں کرتا۔

صدر مملکت نے پیٹرولیم لیوی بڑھانے کا آرڈیننس جاری کر دیا

فلسطین سے متعلق اقوام متحدہ قرارداد پر سوشل میڈیا پوسٹس گمراہ کن ہیں،قرارداد پاکستان کی نہیں بلکہ جنیوا میں اوآئی سی گروپ کی سالانہ مشترکہ پیشکش تھی۔قرارداد کا متن فلسطینی وفد کی منظوری اور اوآئی سی کی تائید سے پیش کیا گیا۔پاکستان نے کسی بھی مرحلے پر قرارداد کے متن میں یکطرفہ ترمیم نہیں کی۔پاکستان کا فلسطینی کاز سے تاریخی اور غیرمتزلزل عزم برقرار ہے۔

دفترخارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ فلسطین سے متعلق اقوام متحدہ قرارداد پر سوشل میڈیا پوسٹس گمراہ کن ہیں، قرارداد پر بعض سوشل میڈیا تبصروں کی بنیاد غلط میڈیا رپورٹس پر ہے۔ 

پنجاب میں بارشوں کی پیشگوئی، لاہور کا موسم کیسارہیگا؟

دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان نے قرارداد او آئی سی کوآرڈینیٹر کی حیثیت سے پیش کی، قرارداد پاکستان کی نہیں بلکہ جنیوا میں اوآئی سی گروپ کی سالانہ مشترکہ پیشکش تھی، قرارداد کا متن فلسطینی وفد کی منظوری اور او آئی سی کی تائید سے پیش کیا گیا۔

دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان نے کسی بھی مرحلے پر قرارداد کے متن میں یکطرفہ ترمیم نہیں کی، قرارداد کا مقصد تجویز کو ختم کرنا نہیں بلکہ اسے اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے سپرد کرنا ہے۔

سٹیج اداکارہ خوشبو پر پابندی برقرار، ندا چوہدری ، آفرین خان کو ریلیف مل گیا

دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان نے فلسطینی وفد کی درخواست پر او آئی سی کی مزید 2 قراردادیں بھی پیش کیں، پاکستان کا فلسطینی کاز سے تاریخی اور غیرمتزلزل عزم برقرار ہے۔

Waseem Azmet

متعلقہ مضامین

  • بجلی کی کڑک اور فلسطینی بچے
  • اسرائیلی حملوں نے غزہ کے صحت کے نظام اور میڈیکل کئیر کو مکمل طور پر تباہ کر دیا، شازیہ کیانی ایڈووکیٹ
  •   اسرائیلی مفادات کو تسلیم کرنے کی قیاس آرائیاں بے بنیاد، فارن آفس کا بیان
  • مالدیپ نے اسرائیلی شہریوں کے ملک میں داخلے پر پابندی لگا دی
  • لبنان: اسرائیلی حملوں میں شہریوں کے ہلاک و زخمی ہونے پر تشویش
  • غزہ کی جنگ ختم کی جائے، سینکڑوں اسرائیلی مصنفین کا مطالبہ
  • غزہ کے شہریوں کی تکالیف کا ’خاتمہ ہونا چاہیے،‘ فرانسیسی صدر
  • اسرائیلی حملوں سے شدید بیمار مریض اہم طبی امداد سے محروم ہو چکے ہیں:ترجمان دفتر خارجہ
  • فلسطینی عوام یمن کے باوقار موقف کو کبھی فراموش نہیں کرینگے، ابوعبیدہ
  • الخلیل میں فلسطینی شخص نے گاڑی اسرائیلی فوجی پر چڑھا دی