190 ملین پاؤنڈ ریفرنس میں سزا: عمران خان پُرعزم ہیں، کسی دباؤ کے آگے نہیں جھکیں گے، فیصل چوہدری
اشاعت کی تاریخ: 18th, January 2025 GMT
بانی پی ٹی آئی کے وکیل فیصل چوہدری کا کہنا ہے کہ عمران خان نے 8 فروری کو پشاور سمیت ملک بھر میں احتجاج کی ہدایت کی ہے اور شٹر ڈاؤن کی کال بھی دی جائے گی جبکہ تمام صوبوں سے پارٹی رہنما، ارکان اسمبلی اور کارکن احتجاج میں شریک ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں:190 ملین پاؤنڈ کیس: عمران خان کو اختیارات کے ناجائز استعمال اور کرپشن پر سزا ہوئی، طارق فضل چوہدری
میڈیا رپورٹ کے مطابق ہفتے کو اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وکیل فیصل چوہدری کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی نے عمران خان 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کا فیصلہ آنے کے بعد بھی پرعزم ہیں۔ہ وہ کسی دباؤ کے آگے نہیں جھکیں گے۔
فیصل چوہدری کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کو احتجاج کے حوالے سے خاص طور پر ہدایات جاری کی گئی ہیں اور پورے خیبر پختونخوا سے قافلے پشاور میں جمع ہوں گے، ہم یوم سیاہ منائیں گے اور شٹر ڈاؤن کی بھی کال دیں گے۔
یہ بھی پڑھیں:ہمیں پتا ہے کہ یہ لکھے لکھائے فیصلے کہاں سے آتے ہیں، فیصل چوہدری
فیصل چوہدری کے مطابق اسی طرح سے تمام صوبوں میں اور پارلیمنٹ میں بھی احتجاج ہوگا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
190 ملین کیس 8فروری احتجاج اڈیالہ جیل عمران خان فیصل چوہدری.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: 190 ملین کیس اڈیالہ جیل فیصل چوہدری فیصل چوہدری
پڑھیں:
عمران خان اور بشریٰ بی بی کیخلاف 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کا فیصلہ آج سنایا جائےگا
راولپنڈی: پاکستان تحریک انصاف کےبانی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کا فیصلہ آج صبح ساڑھے گیارہ بجے سنایا جائےگا، عدالتی عملے کی جانب سے بانی پی ٹی آئی عمران خان کے وکلا کو آگاہ کردیا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا آج جمعہ کے روز ساڑھے گیارہ بجے 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کا محفوظ فیصلہ سنائیں گے۔
واضح رہےکہ 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کا فیصلہ 3 مرتبہ مؤخر کیا جاچکا ہے۔ 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس پر احتساب عدالت نے فیصلہ 18 دسمبر 2024 کو محفوظ کیا تھا۔ احتساب عدالت نے فیصلہ سنانے کے لیے پہلے 23 دسمبر اور اس کے بعد 6 جنوری کی تاریخ مقرر کی تھی پھر تیسری 13 جنوری کی تاریخ دی تاہم اس روز بھی فیصلہ نہیں سنایا جاسکا اور مؤخر کردیا گیا۔