پاک بحریہ اور اطالوی بحریہ کے جہازوں کی خلیج عمان میں مشترکہ مشق
اشاعت کی تاریخ: 18th, January 2025 GMT
پاکستان بحریہ کے بادبانی تربیتی جہاز راہ نورد نے خلیج عمان میں اطالوی بحریہ کے بادبانی جہاز امریگو ویسپوچی (AMERIGO VESPUCCI) کے ساتھ مشترکہ سیلنگ آپریشن کیا۔ پاک بحریہ کا جہاز راہ نورد پاکستان نیول اکیڈمی کے کیڈٹس کی تربیت اور عمان کےخیر سگالی دورے کے سلسلے میں بیرون ملک تعیناتی پر ہے۔
اطالوی بحریہ کے جہاز AMERIGO VESPUCCI کے ساتھ کی گئی اس مشترکہ مشق کا مقصد کیڈٹس کو جوائنٹ سیلنگ آپریشنز میں تربیت کا موقع فراہم کرنا تھا۔ بین الاقوامی سیلنگ ریگاٹا کے علاوہ، بادبانی جہازوں کی اس طرح کی مشقیں بہت کم دیکھنے کو ملتی ہیں۔ پاک بحریہ اور اطالوی بحریہ کے دونوں بادبانی جہازوں کے مابین ان مشقوں کی منصوبہ بندی اور انعقاد، دونوں بحری افواج کے درمیان اعلیٰ سطحی ہم آہنگی کا مظہر ہے۔
اطالوی بحریہ کے جہاز کے ساتھ مشترکہ جہازرانی نے کیڈٹس کو سیکھنے کا ایک نادر موقع فراہم کیا ہے۔ یہ مشترکہ مشق عالمی بحری افواج کے ساتھ باہمی اور مسلسل تعاون کو بڑھانے کے لیے پاک بحریہ کی عملی کوششوں کی مظہر ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
عمان میں ایران امریکا بالواسطہ مذاکرات کا پہلا دور ختم؛ آئندہ کا لائحہ عمل طے پاگیا
ایران اور امریکا کے درمیان بالواسطہ مذاکرات کا عمان میں آغاز ہوگیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق عمان کی میزبانی میں ایران اور امریکا کے مذاکرات کاروں کا بالواسطہ کا بات چیت کا پہلا دور ختم ہوگیا۔
ایران کی وزارت خارجہ نے تصدیق کی ہے کہ امریکا کے ساتھ بالواسطہ مذاکرات کے لیے وزیرخارجہ عباس عراقچی کی قیادت میں وفد مسقط میں موجود ہے۔
ایرانی وزارت خارجہ کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ دونوں ممالک کے مذاکرات کاروں نے چند منٹ کی براہ راست بات چیت میں آئندہ ہفتے پھر مذاکرات کے لیے جمع ہونے پر اتفاق کیا۔
دوسری جانب امریکی وفد کی قیادت امریکا کے خصوصی ایلچی برائے مشرق وسطیٰ اسٹیو وٹکوف نے کی تھی۔
ایرانی وزیر خارجہ نے بتایا کہ ایران اور امریکا کے درمیان بالواسطہ بات چیت کے پہلے دور میں بات چیت تعمیری اور مثبت ماحول میں ہوئی۔
قبل ازیں عمان کے حکومتی ذرائع کا کہنا تھا کہ ایرانی جوہری پروگرام پر کنٹرول کے بدلے امریکی پابندیوں میں نرمی، قیدیوں کے تبادلے اور علاقائی کشیدگی میں کمی پر بات ہوگی۔
تاہم مذاکرات کے بعد ایران یا امریکا کی جانب سے تاحال مذاکرات کے ایجنڈے کے بارے میں کوئی ردعمل نہیں دیا۔