مراکش کشتی حادثہ: وزیرخارجہ کی زیرصدارت اجلاس میں پاکستانی متاثرین کی بروقت معاونت پر زور
اشاعت کی تاریخ: 18th, January 2025 GMT
مراکش کشتی حادثہ کے حوالے سے نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کی زیر صدارت منعقدہ اجلاس میں سیکرٹری خارجہ و سیکرٹری داخلہ شریک ہوئے نائب وزیراعظم نے مراکش کشتی حادثے کی تفصیلات کا جائزہ لیتے ہوئے کشتی حادثہ کے پاکستانی متاثرین کو بروقت معاونت فراہم کرنے پر زور دیا۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار کی سربراہی میں وزارت خارجہ میں اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں اسحاق ڈار نے مراکش کشتی حادثے کی تفصیلات کا جائزہ لیا جس میں متعدد افراد جان بحق ہوچکے ہیں۔
اجلاس میں وزیر خارجہ نے حکومتی ردعمل کو مربوط بنانے کے لیے ہدایات جاری کیں، اجلاس میں سیکرٹری خارجہ آمنہ بلوچ اور سیکرٹری داخلہ خرم علی آغا نے بھی شرکت کی۔
اس موقع پر نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ نے وزارت خارجہ اور وزارت داخلہ کو کشتی خادثہ کے پاکستانی متاثرین کو بروقت معاونت فراہم کرنے پر زور دیا۔
اجلاس میں پاکستان میں آباد افغان مہاجرین کو تیسرے ملک منتقلی کا معاملہ بھی زیر غور آیا جبکہ نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے افغان مہاجرین کو تیسرے ملک میں منتقل کرنے کے معاملے کا تفصیلی جائزہ لیا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: مراکش کشتی اسحاق ڈار اجلاس میں
پڑھیں:
مراکش کشتی حادثے میں متعدد پاکستانی شہری بھی شامل تھے: ترجمان دفتر خارجہ
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ اسپین جانے کی کوشش کے دوران حادثے کا شکار ہونے والی تارکین وطن کی کشتی میں 80 مسافر سوار تھے جن میں متعدد پاکستانی شہری بھی شامل تھے۔ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے جاری کیے گئے اعلامیے کے مطابق مراکش کے ساحل پر کشتی الٹنے کا واقعہ پیش آیا ہے. جس میں پاکستانی شہری بھی شامل تھے۔ترجمان کی جانب سے کہا گیا کہ مراکش میں پاکستانی سفارتخانے نے اطلاع دی ہے کہ 80 مسافروں کو لے کر موریطانیہ سے روانہ ہونے والی کشتی مراکش کی بندرگاہ الداخلہ کے قریب الٹ گئی۔انہوں نے کہا کہ کشتی حادثے میں کئی زندہ بچ جانے والے افراد، جن میں پاکستانی بھی شامل ہیں، الداخلہ کے قریب ایک کیمپ میں مقیم ہیں۔ترجمان کا کہنا ہے کہ ہمارا سفارتخانہ مقامی حکام کے ساتھ رابطے میں ہے اور متاثرہ پاکستانیوں کو سہولت فراہم کرنے کے لیے سفارتخانے کی ایک ٹیم الداخلہ روانہ کر دی گئی ہے۔اس کے علاوہ وزارت خارجہ میں کراسیسز مینجمنٹ یونٹ فعال کر دیا گیا ہے، ڈپٹی وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحٰق ڈار نے متعلقہ حکومتی اداروں کو متاثرہ پاکستانیوں کو ہر ممکن سہولت فراہم کرنے کی ہدایت دی ہے۔
واضح رہے کہ غیر ملکی خبررساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق تارکین وطن کے حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیم واکنگ بارڈرز نے کہا ہے کہ مغربی افریقہ سے کشتی کے ذریعے اسپین پہنچنے کی کوشش کے دوران 50 تارکین وطن ڈوب کر ہلاک ہوگئے۔مراکش کے حکام کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز حادثے کا شکار ہونے والی تارکین وطن کی ایک کشتی سے 36 افراد کو بچایا گیا ہے جو 2 جنوری کو افریقی ملک موریطانیہ سے روانہ ہوئی تھی اور اس میں 86 تارکین وطن سوار تھے، جن میں 66 پاکستانی بھی شامل تھے۔واکنگ بارڈرز کی سی ای او ہیلینا مالینو نے ایکس پر اپنی پوسٹ میں کہا کہ’ ڈوبنے والوں میں سے 44 کا تعلق پاکستان سے تھا. جنہوں نے گزشتہ 13 دن اذیت میں گزارے لیکن کوئی انہیں بچانے کے لیے نہیں آیا’۔