گریناڈا کے وزیر اعظم ڈیکون مچل نے چائنا میڈیا گروپ کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو میں کہا کہ اس سال 20 جنوری گریناڈا اور چین کے درمیان سفارتی تعلقات کی بحالی کی 20ویں سالگرہ ہے۔ یہ دوطرفہ تعلقات میں ایک اہم سنگ میل ہے اور ان کے دورے کا مقصد اس خاص دن کو منانا ہے۔ مچل نے کہا کہ دورے کے دوران گریناڈا کی حکومت نے چین کے ساتھ 13 دوطرفہ معاہدوں پر دستخط کیے۔ یہ سب انھیں دوستانہ، ہم آہنگ اور قریبی تعاون پر مبنی شراکت داری کا احساس دلاتا ہے جو گریناڈا اور چین نے گزشتہ 20 سالوں میں قائم کی ہے۔

مچل نے کہا کہ گزشتہ 20 سالوں میں دونوں ممالک نے عملی اقدامات سے ثابت کیا ہے کہ ہم ایک دوسرے کا احترام کرنے، ایک دوسرے پر اعتماد کرنے اور عملی انداز میں تعاون کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔ حالیہ برسوں میں چین کے گلوبل ڈیولپمنٹ انیشی ایٹو، گلوبل سکیورٹی انیشی ایٹو اور گلوبل سولائزیشن انیشی ایٹو نے دنیا کی ترقی میں مدد فراہم کی ہے۔ ہم امید کرتے ہیں کہ بین الاقوامی برادری، خاص طور پر گلوبل ساؤتھ کے ممالک ان انیشی ایٹوز کی حمایت کریں گے۔ مچل نے کہا کہ ہم تنہائی، یکطرفہ پابندیوں، غنڈہ گردی اور جنگل کے قانون کے دور میں واپس نہیں جا سکتے۔ ایک ترقی پذیر ملک کی حیثیت سے، امن اور سلامتی کے بغیر ترقی کا حصول ناممکن ہے اور اس سے بھی اہم بات یہ ہے کہ اس کے بغیر اپنے لوگوں کی زندگیوں کو بہتر نہیں بنایا جا سکتا .

صدر شی جن پھنگ کے پیش کردہ یہ انیشی ایٹوز ہماری سوچ سے مطابقت رکھتے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی ہم یہ بھی نوٹ کرتے ہیں کہ چین نے تنازعات کو حل کرنے اور ہاٹ اسپاٹ مسائل کو حل کرنے کے لیے دوسرے ممالک کی مدد کرنے میں قائدانہ کردار ادا کیا ہے۔ ہمیں ایسی قیادت کی ضرورت ہے نہ کہ جارحانہ ہتھکنڈوں یا یکطرفہ پسندی کی۔

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

پیٹرول پر بچت کی رقم بلوچستان میں لگانے کا فیصلہ، وزیراعظم کے اعلان پر عوام کا ردعمل کیا ہے؟

وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے عالمی مارکیٹ میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا فائدہ عوام کو منتقل کرنے کے بجائے یہ رقم بلوچستان میں ترقیاتی منصوبوں پر لگانے کا اعلان کردیا۔

وفاقی کابینہ کے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہاکہ عالمی مارکیٹ میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہونے والی کمی کو صارفین تک منتقل کرنے کے بجائے اس رقم کو بلوچستان کی سب اہم شاہراہ این 25 (چمن، کوئٹہ، قلات، خضدار، کراچی شاہراہ) کو دورویہ کرنے میں استعمال کیا جائے گا تاکہ بلوچستان کے عوام کو سفر کی بہترین سہولیات میسر آسکیں۔

یہ بھی پڑھیں عوام کو پیٹرول میں ریلیف نہ دینے کا فیصلہ، کیا معاملہ عدالت تک جاسکتا ہے؟ سوشل میڈیا پر نئی بحث چھڑ گئی

وزیراعظم نے ہدایت کی کہ قومی شاہراہ کی بحالی موٹروے کے معیار پر کی جائے۔ شہباز شریف کا کہنا تھا کہ اسی بچت سے کچھی کینال کا فیز 2 بھی مکمل کیا جائےگا، جس سے صوبہ بلوچستان کی سیکڑوں ایکڑ زمین سیراب ہوگی اور صوبے سمیت پاکستان بھر میں خوشحالی آئےگی۔

اس خبر کے سامنے آتے ہی بلوچستان کے باسیوں نے ملی جلی رائے کا اظہار کیا ہے۔ وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بلوچستان پریس کلب کے جنرل سیکریٹری و سینیئر صحافی ایوب ترین نے کہاکہ یہ پہلی بار نہیں کہ وفاق کی جانب سے بلوچستان کی قومی شاہراہ این 25 کو دو رویہ کرنے کا اعلان کیا گیا ہے، جبکہ پراجیکٹ کے لیے رقم بھی مختص کی گئی ہے لیکن بدقسمتی سے اس پر عملدرآمد نہیں ہوگا۔

انہوں نے کہاکہ بلوچستان کے عوام کا یہ ایک دیرینہ مسئلہ ہے جسے سنجیدگی سے حل کرنے کی ضرورت ہے۔ کوئٹہ کراچی قومی شاہراہ دو رویہ نہ ہونے کی وجہ سے آئے روز یہاں ٹریفک حادثات رونما ہوتے ہیں جس میں قیمتی جانوں کے ضیاع سمیت بھاری پیمانے پر مالی نقصان بھی ہوتا ہے۔

ایوب ترین نے کہاکہ بلوچستان کے کاروباری افراد کا دارومدار اس قومی شاہراہ پر ہے، ایسے میں اگر یہ قومی شاہراہ دو رویہ ہو جاتی ہے تو نہ صرف صوبے کے عوام کے لیے مفید ہے بلکہ پاکستان کی ترقی میں بھی اہمیت کی حامل ہوگی۔

ان کا کہنا تھا کہ نہ صرف کوئٹہ کراچی قومی شاہراہ کو دو رویہ کرنے کی ضرورت ہے بلکہ کوئٹہ جیکب آباد اور کوئٹہ ڈیرہ غازی خان قومی شاہراہ کو بھی دو رویہ کرنا ناگزیر ہے، اس کے علاوہ بھی صوبے کے لیے کئی اہم نوعیت کے اقدامات کرنے کی ضرورت ہے تاکہ عوام کے احساس محرومی میں کمی واقع ہوسکے۔

ایوب ترین نے کہاکہ دوسری جانب کچھی کینال منصوبہ بھی نصیرآباد سے لے کر سبی تک کے لیے اہم ترین ہے، اگر یہ منصوبہ پایہ تکمیل تک پہنچ جائے تو اس علاقے کی بنجر زمینوں کو کاشت کے قابل بنایا جاسکتا ہے، جس سے نہ صرف کسانوں کو فائدہ ہوگا بلکہ عام عوام کے لیے روزگار کے مواقع بھی پیدا ہوں گے۔ کچھی کینال منصوبہ اگر مکمل ہوتا ہے تو اس سے پیدا ہونے والی گندم اور چاول پاکستان میں اناج کی کمی کو پورا کر سکتے ہیں۔

صوبے کے سینیئر صحافی سید علی شاہ نے وی نیوز سے بات کرتے ہوئے کہاکہ کوئٹہ کراچی قومی شاہراہ کا منصوبہ بلوچستان کے عوام کا دیرینہ مطالبہ رہا ہے، اس صوبے کی بدقسمتی یہ ہے کہ آزادی کی سات دہائیوں کے بعد بھی آدھے پاکستان میں موٹر وے موجود نہیں، اگر قومی شاہراہ کو دو رویہ کیا جاتا ہے تو یہ اقدام بلوچستان کی اقتصادی ترقی کے لیے سنگ میل ثابت ہوگا۔ بلوچستان کے لوگوں کے معاشی، تجارتی اور اقتصادی معاملات کراچی سے منسلک ہیں، ایسے میں یہ اقدام صوبے کے عوام کی تقدیر بدل سکتا ہے۔

کوئٹہ کے مقامی تاجر محمد شعیب نے کہاکہ وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے دونوں منصوبوں پر رقم خرچ کرنے کا اعلان تو کیا گیا ہے، اب دیکھنا یہ ہے کہ اس پر عملدرآمد کب ہوتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا فائدہ بلوچستان کے عوام کو منتقل کرنا خوش آئند ہے، سرفراز بگٹی

انہوں نے کہاکہ سماجی رابطوں کی سائٹس پر دیگر صوبوں کے عوام کی تنقید بلاجواز ہے، ماضی میں تمام بڑی نوعیت کے پراجیکٹ پنجاب اور وفاق میں لگتے رہے ہیں، جس پر بلوچستان کے عوام نے کوئی ردعمل نہیں دیا، اب بلوچستان کی باری ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews بلوچستان پیٹرول بچت شہباز شریف عوام کا ردعمل وزیراعظم وی نیوز

متعلقہ مضامین

  • پیٹرول پر بچت کی رقم بلوچستان میں لگانے کا فیصلہ، وزیراعظم کے اعلان پر عوام کا ردعمل کیا ہے؟
  • چھٹی جماعت سے آئی ٹی مضمون کو نصاب کا حصہ قرار دینے کے لیے حکمت عملی بنائی جائے، وزیراعظم کی ہدایت
  • منشیات کی اسمگلنگ روکنے کے لیے مربوط حکمت عملی اپنانا ہوگی، محسن نقوی
  • پاک امریکہ تعلقات: ایک نیا موڑ یا پرانی حکمت عملی کی واپسی؟
  • تیل کی قیمتیں کم ہوئیں، اس کا فائدہ عوام کو منتقل کرنے کے بجائے بلوچستان پرلگائیں گے: وزیراعظم
  • مسلسل تین فائنل ہارنے کے بعد اس بار ملتان سلطانز کی حکمت عملی کیا ہوگی؟ اسامہ میر نے بتادیا
  • وزیراعظم کو پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کی تجویز بھیج دی گئی
  • چیف جسٹس سے ایران اور ترکیہ کے سفرا کی علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں،عدالتی اور ادارہ جاتی تعاون مضبوط کرنے پر اتفاق
  • سوشل میڈیا، گلوبل سیفٹی انڈیکس اور پاکستان کی حقیقت
  • پاکستان میں ایمان، اتحاد اور نظم و ضبط کا عملی مظاہرہ دیکھا، امریکی اراکین کانگریس