وزیر اطلاعات عطا تارڑ کا کہنا ہے کہ 190 ملین پاؤنڈ کیس کا فیصلہ خوش آئند ہے، جب یہ کیس کا قانونی دفاع نہ کر سکے تو مذہب کارڈ کھیلنے کی کوشش کی۔

علماء کرام کے ہمراہ لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عطا تارڑ نے کہا کہ پی ٹی آئی کی طرف سے کہا گیا کہ یہ فیصلہ سیرت النبیﷺ کی تعلیم کے خلاف ہے، کیا لاس اینجلس کی عدالت کا فیصلہ تبلیغ کرنے کی وجہ سے آیا ہے؟ مجھے بتادیں کہ القادر یونیورسٹی میں کون سی مذہبی تعلیم دی جارہی ہے؟

 عطا تارڑ نے کہا کہ رشوت، ڈاکے، کرپشن اور غبن کے کیس میں مذہب کو نہیں  لائیں، القادر ٹرسٹ سے کابینہ کے کسی رکن نے فائدہ نہیں لیا اس لیے کابینہ ارکان کو سزا نہیں دی گئی۔

وزیر اطلاعات نے کہا کہ اس کیس میں بانی پی ٹی آئی کے پاس مضبوط قانونی گراؤنڈز نہیں ہیں، بانی پی ٹی آئی کی اپیل ایک دو سماعتوں میں ہی فارغ ہوجائے گی۔

ہماری کابینہ میں کبھی بند لفافہ نہیں آیا، وزیر اطلاعات عطاء تارڑ

عطا تارڑ نے کہا کہ تحریک انصاف کی حکومت نے مانا تھا کہ کرپشن کا پیسا تھا جو واپس آرہا ہے،فیصلے کے خلاف پی ٹی آئی کے لوگ مذہبی ٹچ دے رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مذاکرات کا مقصد ڈیل یا این آر او نہیں سیاسی استحکام تھا، گنڈاپور سمیت پی ٹی آئی کے تمام لوگ آف دی کیمرا ہمارے ساتھ شیر و شکر ہوتے ہیں، پی ٹی آئی کے لوگ سڑکوں پر توڑ پھوڑ کے بجائے "اُوو" کرلیا کریں تو زیادہ بہتر ہے۔

عطا تارڑ نے کہا کہ ڈیل اور این آر او کیلئے مذاکرات نہیں ہو سکتے، جائز مطالبات مانے جا سکتے ہیں، 190 ملین اوپن اینڈ شٹ کیس تھا، عدالتی فیصلہ ملکی تاریخ کا اہم ترین فیصلہ ہے، پی ٹی آئی دور میں ایسٹ ریکوری یونٹ بنایا گیا تھا۔

انہوں نے مزید کہا کہ 190 ملین پاؤنڈ کیس میں شواہد کی بنیاد پر سزا ہوئی، 190 ملین پاؤنڈ کیس ملکی تاریخ کا بڑا ڈاکا ہے، اس پیسے سے زمان پارک میں گھر لیاگیا اور پانچ قیراط کی ہیرے کی انگوٹھیاں لی گئی، بتایا جائے کہ بانی پی ٹی آئی کے آمدن کے ذرائع کیا ہیں؟ 

عطا تارڑ نے یہ بھی کہا کہ 190 ملین پاؤنڈ کیس کی تحقیقات برطانوی ایجنسی نے کی، پی ٹی آئی اپنی چوری چھپانے کیلئے مذہب کا استعمال کر رہی ہے، ذاتی مفاد کیلئے مذہب کا استعمال افسوسناک ہے۔

وزیر اطلاعات نے کہا کہ عدالت نے ٹھوس شواہد کے بنا پر 190ملین پاؤنڈ کیس میں سزا سنائی، کیس میں کوئی قانونی سقم یا ابہام نہیں، القادر یونیورسٹی کو حکومت کی تحویل میں دے دیا گیا ہے، جو لوگ کیس میں مفرور ہیں ان کی گرفتاری کیلئے کوششیں جاری ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کبھی بھی صادق اور امین نہیں تھے، اس ملک میں اپیل کا اصول طے ہو جانا چاہیے، سرکار کے پیسے واپس آئیں گے تو ان کو عوام کی فلاح و بہبود کے لیے لگایا جائے گا۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: عطا تارڑ نے کہا کہ ملین پاؤنڈ کیس بانی پی ٹی آئی وزیر اطلاعات پی ٹی آئی کے کیس میں مذہب کا

پڑھیں:

26 ویں ترمیم کی خوبصورتی عدلیہ کا احتساب، جو ججز کیسز نہیں سن سکتے گھر جائیں: وزیر قانون

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ 26 ویں آئینی ترمیم کی خوبصورت بات عدلیہ کا احتساب ہے، یہ شاہی دربار نہیں، آئینی عدالتیں ہیں، جو ججز کیسز نہیں سن سکتے گھر جائیں۔
ڈان نیوز کے مطابق وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ بعض جج دن میں 2 سے 3 کیس ہی سنتے ہیں، جبکہ بعض اللہ کو حاضر ناظر جان کر دن میں 20 کیسوں کی سماعت کرتے ہیں، ان سائلین کا کیا قصور ہے، جن کے مقدمات سنے نہیں جاتے؟ جو ججز کیسز سننا نہیں چاہتے وہ گھر جائیں۔وزیر قانون نے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے سابق اور موجودہ چیف جسٹس کا شکر گزار ہوں، انہوں نے وکلا کے لئے قانون کے مطابق فیصلے کئے، وکلا کے احتجاج سے دہشت گردی ایکٹ کا کیا تعلق ہے، ایسا تو کبھی مشرف دور میں بھی نہیں ہوا۔
انہوں نے کہا کہ ان شااللہ آئندہ آنے والے دنوں میں مزید اچھی خبریں آئیں گی، میں نے کبھی کسی بار سے بیک ڈور سے حمایت حاصل نہیں کی، میں یہ سمجھتا ہوں حکومت کو کسی بھی بار میں مداخلت نہیں کرنی چاہئے۔اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ حکومت کا وکلا کے ساتھ جو معاہدہ ہے، اس میں کبھی دھوکا نہیں ہو گا، جوڈیشل کونسل کا خیال میرا نہیں تھا۔
وزیر قانون کا کہنا تھا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں بلوچستان اور سندھ سے ججز آئے ہیں، اس سے ہائیکورٹ میں مزید رنگینی آئی ہے، ہم سب 1973کا آئین مانتے ہیں، 1973کا آئین سب سیاسی جماعتیں مانتی ہیں، ججز کے تبادلے کے حوالے سے چیف جسٹس فیصلہ لیں گے، ان کے منتخب کرنے کے بعد وزیر اعظم اسے دیکھیں گے۔
انہوں نے کہا کہ بعد ازاں صدر مملکت کے دستخط سے دوسرے صوبوں سے ججز وفاق میں تعینات ہوں گے، یہ کہنا ہرگز درست نہیں کہ دوسرے صوبوں سے اسلام آباد میں ججز تعینات نہیں ہوسکتے۔
اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ جب بھی کوئی وکیل دوست مجھے ملنے آئے، میں ان سے ضرور ملتا ہوں، وکلا کا میگا سینٹر پروجیکٹ انتہائی اہمیت کا حامل ہے، ہمارا مقصد عوام کی خدمت کرنا ہے، ہم آنے والے وقت میں مزید استقامت سے ملک و قوم کی خدمت کرتے رہیں گے۔

دھرنا ختم کرنےکا مطالبہ لیکر جانیوالی خواتین پارلیمینٹرین کو اختر مینگل نے کیا جواب دیا ۔۔۔؟ تفصیلات سامنے آ گئیں

مزید :

متعلقہ مضامین

  • پی ایس ایل؛ 43 سالہ شعیب ملک کے کھیلنے پر سابق کرکٹر نے سوال اُٹھادیا
  • ترسیلات زر میں اضافہ، خواجہ آصف کی بائیکاٹ مہم چلانے والی پی ٹی آئی پر تنقید
  • امریکی وفد سے ملاقات کیلئے نہ تو رابطہ ہوا نہ کارڈ آیا، بیرسٹر گوہر
  • ابھیشیک شرما آئی پی ایل میں بڑی اننگز کھیلنے والے بھارتی بیٹر بن گئے
  • آزادئ مذہب اور آزادئ رائے کا مغربی فلسفہ
  • کراچی میں ’غزہ ملین مارچ:‘ جماعت اسلامی کا اسرائیلی مصنوعات کے بائیکاٹ کا اعلان
  • چند عناصر کو ملکی ترقی ہضم نہیں ہو رہی، عطا تارڑ
  • گرل فرینڈ کو سوٹ کیس میں چھپا کر بوائز ہوسٹل لانے کی کوشش، طالبعلم پکڑا گیا
  • چیئرمین جوائنٹ چیفس جنرل ساحر شمشاد مرزا کا دورہ نائیجریا،وزیر دفاع اور فوجی سربراہان سے ملاقاتیں
  • 26 ویں ترمیم کی خوبصورتی عدلیہ کا احتساب، جو ججز کیسز نہیں سن سکتے گھر جائیں: وزیر قانون