لاہور:الخدمت فاؤنڈیشن نے غزہ متاثرین کے لیے 15 ماہ کے دوران ساڑھے 5 ارب روپے کی امدادی سرگرمیوں کے بعد اگلے مرحلے میں 15 ماہ کے لیے 15 ارب روپے سے ریلیف، بحالی اور تعمیر نو کا آغاز کر دیا۔
لاہور میں الخدمت فاؤنڈیشن کے مرکزی صدر ڈاکٹر حفیظ الرحمان، سیکریٹری جنرل سید وقاص جعفری اور نائب صدور سمیت دیگر ذمہ داران نے غزہ میں جاری امدادی سرگرمیوں اور بحالی و تعمیرنو کے حوالے سے پریس کانفرنس کی۔
صدر الخدمت فاؤندیشن ڈاکٹر حفیظ الرحمان نے غزہ کے عوام کے لیے جاری امدادی سرگرمیوں اور بحالی و تعمیر نو کے حوالے سے لائحہ عمل کی تفصیلات پیش کرتے ہوئے بتایا کہ الخدمت فاؤنڈیشن نے گزشتہ 15 ماہ میں ساڑھے 5 ارب روپے کی امدادی سرگرمیوں کے بعد اگلے 15 ماہ کے لیے ریلیف، بحالی اور تعمیر کے لیے 15 ارب روپے سے ’’ری بلڈ غزہ‘‘ مہم کا آغاز کر دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس مہم کے تحت متاثرین کو عارضی شیلٹر، اشیائے ضروریات، اشیائے خوردونوش، طبی سہولیات، ایمبولینس، موبائل ہیلتھ یونٹس، ادویات اور تعلیمی سہولیات کی فراہمی کے ساتھ ساتھ ابتدائی طور پر غزہ میں ایک ہسپتال کی بحالی، مکمل یا جزوی طور پر متاثرہ 5 اسکولوں کی تعمیر نو اور 25 مساجد کی تعمیر اور بحالی کی جائے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ غزہ کے متاثرین کو صاف پانی کی فراہمی کے لیے 100 سے زائد صاف پانی کے منصوبہ جات، مکانات اور چھت کی فراہمی کے لیے ریزیڈینشل ٹاور اور 3 ہزار یتیم بچوں کی مستقل کفالت منصوبے کا حصہ ہے۔
صدر الخدمت نے کہا کہ غزہ کی صورت حال کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہے، اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں نہ صرف ہزاروں انسانی جانوں کا نقصان ہوا ہے بلکہ غزہ کا بنیادی ڈھانچہ تباہ ہونے کے باعث لاکھوں متاثرین بے سر و سامانی کے عالم میں کھلے آسمان تلے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کےعوام نے پہلے بھی اہل غزہ کے لیے دل کھول کر مدد کی اور ہمیں یقین ہے کہ اب بھی اپنے مصیبت زدہ بہن بھائیوں کی بحالی اور تعمیر نو کے لیے آگے بڑھیں گے۔
ڈاکٹر حفیظ الرحمان نے کہا کہ الخدمت اس سلسلے میں اپنے پارٹنر اداروں کے اشتراک سے فیلڈ میں موجود ہے اور اہل غزہ کے لیے ہر ممکن امداد جاری رکھے ہوئے ہے۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: امدادی سرگرمیوں نے کہا کہ ارب روپے غزہ کے کے لیے

پڑھیں:

بنگلہ دیش: 31 جولائی تحریک کے متاثرین کا پاکستان میں علاج کیا جائے گا

بنگلہ دیشی مشیر صحت نورجہاں بیگم نے ڈھاکہ میں ایک پریس کانفرنس میں اعلان کیا ہے کہ گزشتہ سال جولائی سے اگست کے احتجاج کے دوران زخمی ہونے والے 31 افراد کو علاج معالجے کی غرض سے پاکستان بھیجا جا رہا ہے۔

’43 افراد کو پہلے ہی علاج کے لیے بیرون ملک بھیجا جا چکا ہے، مزید 8 زخمیوں کے انتظامات کو حتمی شکل دے دی گئی ہے، اور مزید 21 کے نام ترکیہ میں علاج کے لیے وزارت خارجہ کو جمع کرائے گئے ہیں۔‘

مشیر صحت نورجہاں بیگم کے مطابق باقی 31 پاکستان جائیں گے، جس کے لیےبنگلہ دیشی حکومت پاکستانی سفیر اور حکومت کے ساتھ رابطے میں رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان اور بنگلہ دیش کا مستقبل میں روابط بڑھانے اور تعاون جاری رکھنے کا عزم

بنگلہ دیشی وزارت صحت نے احتجاجی تحریک کے دوران ہلاک اور زخمیوں کا ایک جامع ڈیٹا بیس تیار کیا ہے۔

’اب تک 864 افراد کو شہید کے طور پر شناخت کیا گیا ہے اور 14,000 سے زائد کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے، ہم ابھی تک اصل تعداد کی تصدیق کے عمل میں ہیں۔‘

مشیر صحت نے بتایا کہ ان کی ذمہ داری طبی دیکھ بھال فراہم کرنا تھی، ڈاکٹروں، نرسوں اور تمام صحت کی دیکھ بھال کرنے والے کارکنوں نے مناسب علاج کو یقینی بنانے کی کوشش کی ہے۔

مزید پڑھیں: بنگلہ دیش کو امن و اتحاد کے لیے غیر ملکی دوستوں کی حمایت درکار ہے، ڈاکٹر یونس

’کچھ معاملات میں، غیر ملکی ماہرین کو یہاں ملک میں دیکھ بھال میں مدد کے لیے لایا گیا تھا۔ تقریباً 26 غیر ملکی ڈاکٹر اس میں شامل تھے۔‘

جب ان سے پوچھا گیا کہ پاکستان کو زخمیوں کے علاج کی منزل کے طور پر کیوں چنا گیا، تو مشیر صحت نے وضاحت کرتے ہوئے بتایا کہ پاکستان ایک ایسا ملک ہے جو جنگ سے متعلقہ زخموں سے نمٹنے کا تجربہ رکھتا ہے۔

’ان کے پاس لاہور میں ایسے خصوصی اسپتال ہیں جو ایسے صدمے کے مریضوں کو سنبھالنے کے لیے لیس ہیں۔‘

مزید پڑھیں: بنگلہ دیشی معیشت کو افراط زر اور غیر ملکی سرمایہ کاری میں کمی کا سامنا، ایشیائی ترقیاتی بینک کی آؤٹ لک رپورٹ جاری

مشیر صحت نورجہاں بیگم کے مطابق، یہ فیصلہ دستیاب مہارت اور غیر ملکی حکومتوں کے ساتھ مشاورت کی بنیاد پر کیا گیا تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ زخمیوں کو زیادہ سے زیادہ مناسب اور جدید ترین علاج مل سکے۔

گزشتہ سال جولائی اگست کی تحریک نے بڑے پیمانے پر عوام کی توجہ مبذول کروائی اور ملک گیر مظاہروں کو جنم دیا، جس کے دوران ہزاروں افراد زخمی اور سینکڑوں اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔

اس کے بعد سے بنگلہ دیشی حکومت کو انسانی حقوق کی مختلف تنظیموں اور بین الاقوامی اداروں کی جانب سے متاثرین کو مناسب مدد فراہم کرنے اور انصاف کو یقینی بنانے کے لیے دباؤ کا سامنا ہے۔

مزید پڑھیں: ڈاکٹر یونس اور مودی ملاقات، حسینہ واجد کی حوالگی کا کتنا امکان ہے؟

وزارت صحت کے حکام شفافیت کو برقرار رکھنے اور زخمیوں اور ہلاک ہونے والوں کے خاندانوں کے لیے مزید امدادی اقدامات کی منصوبہ بندی کرنے کے لیے ہلاکتوں کے اعداد و شمار کو مرتب اور تصدیق کرنے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔

مریضوں کو بیرون ملک بھیجنے کا یہ حالیہ اقدام سیاسی بدامنی اور تشدد کے متاثرین کی بحالی کے لیے ایک وسیع تر حکومتی اقدام کا حصہ ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بنگلہ دیش پاکستان صحت علاج مشیر صحت نورجہاں بیگم

متعلقہ مضامین

  • بجلی مزید سستی ہونے کا امکان
  • کراچی والوں کے لئے بجلی مزید سستی ہونے کا امکان، کے الیکٹرک کی نیپرا کو درخواست
  • عوام کیلئے بجلی کا ایک بڑا ریلیف آنے کے امکانات روشن
  • الیکٹرک گاڑیوں کے چارجنگ سٹیشنز کیلئے بجلی سستی، عوام کیلئے بھی ریلیف کا امکان 
  •  عوام کیلئے بڑی خوشخبری، بجلی  مزید سستی ہونے کا امکان
  • عوام کیلئے بجلی کا ایک بڑا ریلیف آنے کے امکانات روشن
  • حکومت کا پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ریفائنریوں کو ریلیف فراہم کرنے کا منصوبہ
  • پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ریفائنریوں کو بھی ریلیف
  • بنگلہ دیش: 31 جولائی تحریک کے متاثرین کا پاکستان میں علاج کیا جائے گا
  • بجلی کی فی یونٹ قیمت میں کمی، فری لانسرز اور صنعتی صارفین کو کتنا فائدہ ہوگا؟