Daily Ausaf:
2025-04-30@21:44:12 GMT

نگران دور میں بھرتی سرکاری ملازمین فارغ کرنے کا فیصلہ

اشاعت کی تاریخ: 18th, January 2025 GMT

پشاور(نیوز ڈیسک) نگران دور میں بھرتی سرکاری ملازمین فارغ کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔

خیبرپختونخوا میں نگران دور میں بھرتی کئے گئے ملازمین کو ہٹانے کیلئے خیبرپختونخوا ملازمین سروسز 2025 کے نام سے بل تیار کیا گیا ہے۔

نگران دور میں بھرتی سرکاری ملازمین کو نکالنے کا بل جلد اسمبلی میں پیش کیا جائے گا، متن کے مطابق اس بل کے تحت نگران حکومت کے دوران بھرتی کئے گئے ملازمین کو نوکری سے ہٹانا ہے۔

بل کے متن میں کہا گیا کہ نگران حکومت کے دوران غیر قانونی طور پر بھرتیاں کی گئی تھیں، متعلقہ ادارے اس ضمن میں بل پاس ہونے پر نوٹیفیکیشن جاری کریں گے۔
نوٹیفیکیشن کے تحت غیرقانونی بھرتی ہونے والے ملازمین کو ہٹایا جائے گا،بل کے متن میں کہا گیا کہ اگر کہیں پر کوئی قانونی پیچیدگی آڑے آئی تو کمیٹی میں ان کا جائزہ لیا جائے گا۔

سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ کی سربراہی میں 6 رکنی کمیٹی تشکیل دی جائے گی، کمیٹی میں ایڈووکیٹ جنرل، لاء سمیت محکمہ خزانہ، انتظامیہ اور دیگر متعلقہ اداروں کے سیکرٹریز شامل ہوں گے۔

بل کے متن میں کہا گیا کہ کمیٹی کا فیصلہ تمام متعلقہ افراد پر لاگو ہوگا، ذرائع کے مطابق نگران دور حکومت میں 15 ہزار سے زائد بھرتیاں کی گئیں۔
مزیدپڑھیں:خوبصورت جزیرے پر رہائش، تنخواہ سالانہ 86 لاکھ روپے سے زائد، کیا آپ یہ نوکری کریں گے؟

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: نگران دور میں بھرتی ملازمین کو

پڑھیں:

پی اے سی اجلاس، کپاس فصل کی زبوں حالی اور پیداوار میں کمی پر تشویش

پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) کا اجلاس چیئرمین جنید اکبر کی زیر صدارت ہوا، جس میں وزارت فوڈ سیکیورٹی کے آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا گیا۔

پی اے سی ارکان نے کپاس کی فصل کی زبوں حالی اور پیداوار میں کمی پر تشویش کا اظہار کیا۔

سیکریٹری فوڈ سیکیورٹی نے اجلاس کے شرکاء کو بتایا کہ کپاس کی فصل کی بہتری کےلیے کوششیں جاری ہیں، سینٹرل کاٹن کمیٹی کو پی اے آر سی میں ضم کیا جارہا ہے۔

کمیٹی رکن حسین طارق نے کہا کہ کپاس کی پیداوار کی بہتری کے لیے وزیراعظم شہباز شریف نے خصوصی کمیٹی تشکیل دی ہے۔

اجلاس میں سینٹرل کاٹن کمیٹی کی جانب سے 9 کروڑ روپے انویسٹ نہ کرنے سے ہونے والے 5 کروڑ 23 لاکھ کے نقصان کے معاملے پر سیکریٹری فوڈ سیکیورٹی نے کہا کہ یہ رقم اب انویسٹ کر دی گئی ہے۔

پی اے سی نے 15 دن میں سرمایہ کاری کی تصدیق کی ہدایت کردی۔

دوران اجلاس سینٹرل کاٹن کمیٹی کی جانب سے وزارت خزانہ کی منظوری کے بغیر 155 ملازمین کی بھرتی کا انکشاف سامنے آیا ہے۔

آڈٹ حکام کے مطابق منظوری کے بغیر ملازمین بھرتی کرنے سے 2 کروڑ 16 لاکھ روپے کا نقصان ہوا۔

سیکریٹری فوڈ سیکیورٹی نے شرکاء کو بتایا کہ ان تمام 155 ملازمین کو برطرف کردیا گیا ہے، سینٹرل کاٹن کمیٹی کو بھرتیوں سے قبل وزارت خزانہ سے اجازت لینی چاہیے تھی۔

اس دوران وفاقی وزیر امین الحق نے استفسار کیا کہ ان ملازمین کو 11 سال گزرنے کے بعد کیوں برطرف کیا گیا؟

اس پر سیکریٹری فوڈ سیکیورٹی نے کہا کہ یہ ملازمین مسلسل 11 سال کام نہیں کرتے رہے، ہر سال کپاس کے سیزن میں 89 دنوں کےلیے مزدور بھرتی کیے جاتے ہیں۔

اس معاملے پر پی اے سی نے 15 دن میں انکوائری کرکے رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کردی۔

متعلقہ مضامین

  • پی اے سی اجلاس، کپاس فصل کی زبوں حالی اور پیداوار میں کمی پر تشویش
  • پبلک اکاونٹس کمیٹی کا اجلاس، بی آئی ایس پی کے تحت سرکاری ملازمین کی بیگمات پنشنرز اور انکے اہل خانہ کوبھی ادائیگیوں کا انکشاف
  • بی آئی ایس پی کے تحت سرکاری ملازمین کی بیگمات پنشنرز اور انکے اہلخانہ کو ادائیگیوں کا انکشاف
  • بی آئی ایس پی کے تحت سرکاری ملازمین کی بیگمات، پنشنرز اور انکے اہل خانہ کو بھی ادائیگیوں کا انکشاف
  • سی ڈی اے اور نسٹ یونیورسٹی کے درمیان مفاہمتی یادداشت پر دستخط
  • بی آئی ایس پی کے تحت سرکاری ملازمین کی بیگمات پنشرز اور انکے اہل خانہ کوبھی ادائیگیوں کا انکشاف
  • سرکاری ملازمین اور پینشنرز کی بیگمات کو 89 ملین کی نقد ادائیگیوں کا انکشاف
  • آرمی چیف ایک ذمہ دار فیصلہ کرنے والے ہیں، سابق نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کا دعویٰ
  • آئی ایم ایف کی شرائط،سرکاری ملازمین کی نوکریاں خطرے میں پڑگئیں
  • سٹینڈنگ کمیٹی کا ایکٹ پر مشاورت کیلئے مزید ممبران کو شامل کرنے کا فیصلہ