UrduPoint:
2025-01-18@19:10:31 GMT

شام میں کیے گئے جرائم، بین الاقوامی عدالت کا وفد دمشق میں

اشاعت کی تاریخ: 18th, January 2025 GMT

شام میں کیے گئے جرائم، بین الاقوامی عدالت کا وفد دمشق میں

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 18 جنوری 2025ء) طویل عرصے تک خانہ جنگی کا شکار رہنے والے ملک شام کے دارالحکومت دمشق سے ہفتہ 18 دسمبر کو ملنے والی رپورٹوں کے مطابق انٹرنیشنل کریمینل کورٹ (آئی سی سی) کے چیف پراسیکیوٹر کریم خان کی قیادت میں اس بین الاقوامی عدالت کے ایک وفد نے جمعے کے روز شام کے عبوری رہنما احمد الشرع سے دمشق میں ملاقات کی۔

جرمنی سے مہاجرین کی عجلت میں واپسی غیر ضروری، شامی وزیر خارجہ

اس ملاقات میں شام کے عبوری وزیر خارجہ سعد الشیبانی بھی موجود تھے اور اس میں بین الاقوامی فوجداری عدالت کے مستغیث اعلیٰ نے نئی شامی قیادت کا شکریہ ادا کیا کہ اس انٹرنیشنل کورٹ اور عبوری حکومت کے مابین ابتدائی رابطوں میں دمشق حکومت نے ''بہت کھلے پن کے ساتھ تعمیری طرز عمل کا مظاہرہ کیا۔

(جاری ہے)

‘‘

شام کے نئے انتخابات میں چار سال کا وقت لگ سکتا ہے، احمد الشرع

وفد کے دورے کا مقصد

بین الاقوامی فوجداری عدالت اور شام کی عبوری حکومت کے مابین ابتدائی رابطوں اور ان کے بعد اس عدالت کے ایک وفد کے دورہ دمشق کا مقصد ایک ایسی شراکت داری کو یقینی بنانا ہے، جس کے نتیجے میں ایک دہائی سے بھی زیادہ عرصے تک جاری رہنے والی خانہ جنگی کے دوران شام میں کیے جانے والے جرائم کے مرتکب افراد کو، جہاں تک ممکن ہو سکے، قانوناﹰ جواب دہ بنایا جا سکے۔

شام کی حمایت پر بات چیت کے لیے عرب ممالک اور یورپی یونین کے سفارت کار سعودی عرب میں

اس ملاقات کے بعد آئی سی سی کی طرف سے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا گیا، ''آئی سی سی شام میں جرائم کے ارتکاب پر متعلقہ عناصر کو جواب دہ بنانے کے لیے شامی حکومت کے ساتھ تعمیری تبادلہ خیال پر اس کی شکر گزار ہے۔‘‘

داعش کی طرف سے شیعہ درگاہ کو تباہ کرنے کی سازش ناکام بنا دی، شامی حکام

شام آئی سی سی کا رکن ملک نہیں

مشرق وسطیٰ کی ریاست شام بین الاقوامی فوجداری عدالت کی رکن نہیں ہے۔

اس لیے اس انٹرنیشنل کورٹ کو شامی سرزمین پر ہونے والے جرائم سے متعلق مقدمات کی سماعت کا اختیار نہیں ہے۔

یورپی یونین شام پر عائد پابندیاں بتدریج نرم کر سکتی ہے

لیکن اب موجودہ شامی حکومت اور اس بین الاقوامی عدالت کے مابین رابطوں کا پس منظر یہ بھی ہے کہ دمشق میں عبوری حکومت کا مطالبہ ہے کہ سابق صدر بشار الاسد کے دور میں جو حکام جرائم کے مرتکب ہوئے، انہیں ان جرائم کے لیے جواب دہ بنایا جانا چاہیے۔

جرمنی شام پر یورپی یونین کی پابندیوں میں نرمی کے لیے کوشاں

شام میں احمد الشرع کی قیادت میں اور ہیئت تحریر الشام نامی اپوزیشن گروہ کی سربراہی میں دمشق حکومت کی مخالف قوتیں گزشتہ ماہ صدر بشار الاسد کی حکومت کا تختہ الٹنے میں کامیاب ہو گئی تھیں۔

اس دوران دو عشروں سے بھی زائد عرصے تک اقتدار میں رہنے والے صدر بشار الاسد اپنے اہل خانہ کے ہمراہ ملک سے فرار ہو کر روس چلے گئے تھے، جہاں انہوں نے پناہ لے رکھی ہے۔

اسد دور میں شام میں بیسیوں ہزار افراد کو حکومت کی طرف سے چلائی جانے والی جیلوں میں یا تو شدید تشدد کا نشانہ بنایا گیا یا انہیں ہلاک کر دیا گیا تھا۔

شام میں متعدد غیرملکی جنگجوؤں کے لیے اعلیٰ فوجی عہدے

انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل کے مطابق اسد دور میں دمشق کے نواح میں صرف صیدنایا کی بدنام زمانہ جیل میں ہی ہزاروں افراد قتل کر دیے گئے تھے۔

یہ ہلاک شدگان زیادہ تر ایسے عام شہری تھے، جو اسد حکومت کے مخالف تھے۔

م م / ع ت (ڈی پی اے، اے ایف پی)

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے بین الاقوامی عدالت کے حکومت کے جرائم کے شام کے کے لیے

پڑھیں:

پنجاب حکومت کی جانب سے سکولز بسوں کے حوالے سے مجوزہ رولز عدالت میں پیش

 لاہور ہائیکورٹ میں سموگ تدارک سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران پنجاب حکومت نے سکولز بسوں کے حوالے سے مجوزہ رولز عدالت میں پیش کر دیئے ۔ جمعہ کو جسٹس شاہد کریم کی سربراہی میں بنچ نے شہری ہارون فاروق سمیت دیگر کی درخواستوں پر سماعت کی۔دوران سماعت، سرکاری وکیل نے سکولز بسوں کے حوالے سے مجوزہ رولز عدالت میں پیش کئے جس پر ممبر جوڈیشل کمیشن نے کہا کہ ان رولز میں مزید نظر ثانی کی ضرورت ہے۔ وکیل نے بتایا کہ حکومت گلی محلوں میں سکولز کو بسوں سے استثنیٰ دینے کا ارادہ رکھتی ہے، اور 4 ہزار روپے سے کم فیس والے سکولز کو بھی بسوں سے استثنیٰ دیا جائے گا۔ علاوہ ازیں، سکولز جو اس حوالے سے خلاف ورزی کریں گے، ان پر 50 ہزار روپے جرمانہ عائد کیا جائے گا۔ ایل ڈی اے کے وکیل نے لاہور کے ملتان روڈ کا ٹریفک پلان عدالت میں پیش کرتے ہوئے بتایا کہ ملتان روڈ پر ٹریفک کی روانی کو بہتر بنانے کے لئے یوٹرنز کو بند کر دیا گیا جس پر جسٹس شاہد کریم نے کہا کہ حکومت ٹریفک کے مسائل کے حل کے لیے سنجیدہ نظر آ رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ 5 منٹ تک ٹریفک کا جام رہنا گاڑیوں سے نکلنے والے دھوئیں کی وجہ سے آلودگی میں اضافہ کرتا ہے اور ڈی جی ایل ڈی اے کے اقدامات قابل ستائش ہیں۔ اس موقع پر جسٹس شاہد کریم نے واسا کے حوالے سے بھی اہم ریمارکس دیئے اور کہا کہ واسا کو سروس سٹیشنز اور ہوٹلوں میں واٹر میٹرز نصب کرنے کے لئے اقدامات کرنے چاہئیں۔ ممبر جوڈیشل کمیشن نے بتایا کہ 16 سروس سٹیشنز کا وزٹ کیا گیا، جن کے ری سائیکلنگ سسٹمز فعال نہیں تھے۔ جسٹس شاہد کریم نے کہا کہ جب ان سروس سٹیشنز کو پانی کا بل آنا شروع ہوگا تو وہ ری سائیکلنگ سسٹم کا استعمال کریں گے۔ بعد ازاں لاہور ہائیکورٹ نے سموگ تدارک سے متعلق درخواستوں کی سماعت آئندہ ہفتے تک ملتوی کر دی۔

متعلقہ مضامین

  • دمشق : 12 برس بعد ہسپانوی سفارت خانہ بحال کردیا
  • پاکستان میں بین الاقوامی مسافروں کیلئے ٹریول سم متعارف
  • احتساب عدالت کا القادر یونیورسٹی کو بھی وفاقی حکومت کے حوالے کرنے کا حکم
  • پنجاب حکومت کی جانب سے سکولز بسوں کے حوالے سے مجوزہ رولز عدالت میں پیش
  • چینی حکومت سائبر جرائم کے خلاف کریک ڈاؤن کے لیے پرعزم ہے، وزارت خارجہ
  • بھارت مقبوضہ کشمیر میں مسلسل بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی کر رہا ہے، حریت کانفرنس
  • چین اور آسیان ممالک مشترکہ طور پر الیکٹرانک فراڈ  جیسے جرائم کا مقابلہ کریں گے، چینی وزیر خارجہ
  • غزہ جنگ بندی معاہدے پر ایرانی وزارت خارجہ کا بیان
  • سعودی عرب میں مختلف جرائم میں 10 ہزار سے زاید پاکستانیوں کے قید ہونے کا انکشاف