UrduPoint:
2025-04-15@11:44:13 GMT

شام میں کیے گئے جرائم، بین الاقوامی عدالت کا وفد دمشق میں

اشاعت کی تاریخ: 18th, January 2025 GMT

شام میں کیے گئے جرائم، بین الاقوامی عدالت کا وفد دمشق میں

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 18 جنوری 2025ء) طویل عرصے تک خانہ جنگی کا شکار رہنے والے ملک شام کے دارالحکومت دمشق سے ہفتہ 18 دسمبر کو ملنے والی رپورٹوں کے مطابق انٹرنیشنل کریمینل کورٹ (آئی سی سی) کے چیف پراسیکیوٹر کریم خان کی قیادت میں اس بین الاقوامی عدالت کے ایک وفد نے جمعے کے روز شام کے عبوری رہنما احمد الشرع سے دمشق میں ملاقات کی۔

جرمنی سے مہاجرین کی عجلت میں واپسی غیر ضروری، شامی وزیر خارجہ

اس ملاقات میں شام کے عبوری وزیر خارجہ سعد الشیبانی بھی موجود تھے اور اس میں بین الاقوامی فوجداری عدالت کے مستغیث اعلیٰ نے نئی شامی قیادت کا شکریہ ادا کیا کہ اس انٹرنیشنل کورٹ اور عبوری حکومت کے مابین ابتدائی رابطوں میں دمشق حکومت نے ''بہت کھلے پن کے ساتھ تعمیری طرز عمل کا مظاہرہ کیا۔

(جاری ہے)

‘‘

شام کے نئے انتخابات میں چار سال کا وقت لگ سکتا ہے، احمد الشرع

وفد کے دورے کا مقصد

بین الاقوامی فوجداری عدالت اور شام کی عبوری حکومت کے مابین ابتدائی رابطوں اور ان کے بعد اس عدالت کے ایک وفد کے دورہ دمشق کا مقصد ایک ایسی شراکت داری کو یقینی بنانا ہے، جس کے نتیجے میں ایک دہائی سے بھی زیادہ عرصے تک جاری رہنے والی خانہ جنگی کے دوران شام میں کیے جانے والے جرائم کے مرتکب افراد کو، جہاں تک ممکن ہو سکے، قانوناﹰ جواب دہ بنایا جا سکے۔

شام کی حمایت پر بات چیت کے لیے عرب ممالک اور یورپی یونین کے سفارت کار سعودی عرب میں

اس ملاقات کے بعد آئی سی سی کی طرف سے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا گیا، ''آئی سی سی شام میں جرائم کے ارتکاب پر متعلقہ عناصر کو جواب دہ بنانے کے لیے شامی حکومت کے ساتھ تعمیری تبادلہ خیال پر اس کی شکر گزار ہے۔‘‘

داعش کی طرف سے شیعہ درگاہ کو تباہ کرنے کی سازش ناکام بنا دی، شامی حکام

شام آئی سی سی کا رکن ملک نہیں

مشرق وسطیٰ کی ریاست شام بین الاقوامی فوجداری عدالت کی رکن نہیں ہے۔

اس لیے اس انٹرنیشنل کورٹ کو شامی سرزمین پر ہونے والے جرائم سے متعلق مقدمات کی سماعت کا اختیار نہیں ہے۔

یورپی یونین شام پر عائد پابندیاں بتدریج نرم کر سکتی ہے

لیکن اب موجودہ شامی حکومت اور اس بین الاقوامی عدالت کے مابین رابطوں کا پس منظر یہ بھی ہے کہ دمشق میں عبوری حکومت کا مطالبہ ہے کہ سابق صدر بشار الاسد کے دور میں جو حکام جرائم کے مرتکب ہوئے، انہیں ان جرائم کے لیے جواب دہ بنایا جانا چاہیے۔

جرمنی شام پر یورپی یونین کی پابندیوں میں نرمی کے لیے کوشاں

شام میں احمد الشرع کی قیادت میں اور ہیئت تحریر الشام نامی اپوزیشن گروہ کی سربراہی میں دمشق حکومت کی مخالف قوتیں گزشتہ ماہ صدر بشار الاسد کی حکومت کا تختہ الٹنے میں کامیاب ہو گئی تھیں۔

اس دوران دو عشروں سے بھی زائد عرصے تک اقتدار میں رہنے والے صدر بشار الاسد اپنے اہل خانہ کے ہمراہ ملک سے فرار ہو کر روس چلے گئے تھے، جہاں انہوں نے پناہ لے رکھی ہے۔

اسد دور میں شام میں بیسیوں ہزار افراد کو حکومت کی طرف سے چلائی جانے والی جیلوں میں یا تو شدید تشدد کا نشانہ بنایا گیا یا انہیں ہلاک کر دیا گیا تھا۔

شام میں متعدد غیرملکی جنگجوؤں کے لیے اعلیٰ فوجی عہدے

انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل کے مطابق اسد دور میں دمشق کے نواح میں صرف صیدنایا کی بدنام زمانہ جیل میں ہی ہزاروں افراد قتل کر دیے گئے تھے۔

یہ ہلاک شدگان زیادہ تر ایسے عام شہری تھے، جو اسد حکومت کے مخالف تھے۔

م م / ع ت (ڈی پی اے، اے ایف پی)

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے بین الاقوامی عدالت کے حکومت کے جرائم کے شام کے کے لیے

پڑھیں:

فیروز خان کے عالمی منصوبوں سے متعلق بیان پر سوشل میڈیا صارفین کی تنقید

فیروز خان کے بین الاقوامی منصوبوں سے متعلق بیان پر سوشل میڈیا صارفین کا شدید ردعمل سامنے آگیا۔

پاکستان کے معروف اداکار فیروز خان ایک بار پھر خبروں کی زینت بن گئے ہیں، اپنے متنازع بیانات اور منفرد انداز کے باعث وہ اکثر و بیشتر میڈیا اور سوشل میڈیا پر چھائے رہتے ہیں، اس بار ان کی خبروں میں آنے کی وجہ ایک بین الاقوامی انٹرویو ہے، جس میں انہوں نے اپنے عالمی سطح پر ملنے والے منصوبوں پر بات کی۔

اداکار نے دعویٰ کیا کہ انہیں متعدد بین الاقوامی فلموں اور منصوبوں کی آفرز موصول ہو رہی ہیں۔

انٹرویو میں اداکار کے اندازِ گفتگو، لہجے اور دعوؤں نے سوشل میڈیا صارفین کو بھڑکا دیا، ان کے انگریزی لہجے کو جعلی اور اندازِ گفتگو کو خود پسندانہ قرار دیا جا رہا ہے، کئی صارفین نے سخت الفاظ میں ان پر تنقید کی۔

ایک صارف نے کہا خدارا، کوئی ان کی مدد کرے، یہ شخص شدید نارسیسسٹک (خود پسندی) کا شکار ہے، ایک اور نے کہا کہ اس کی تھراپی کا خرچ میں دے دیتا ہوں، بس کسی ماہرِ نفسیات کے پاس لے جائیں۔

ایک اور صارف نے لکھا کہ جب بھی پاکستانی فنکاروں کو مقامی سطح پر کام نہیں ملتا، وہ بھارت یا کسی بین الاقوامی ملک کی طرف رخ کر لیتے ہیں اور جھوٹے دعوے کرنے لگتے ہیں۔

بعض کا کہنا ہے کہ کیا یہ صرف مجھے لگتا ہے یا واقعی ہر کوئی ایک سطحی، بناوٹی اور خود پر فخر کرنے والا شخص دیکھ رہا ہے؟

یہ پہلا موقع نہیں کہ فیروز خان کو عوامی تنقید کا سامنا کرنا پڑا ہو، اس سے قبل بھی وہ کئی بار اپنے بیانات، ازدواجی زندگی کے تنازعات اور دیگر حرکات کی وجہ سے میڈیا کی توجہ کا مرکز بن چکے ہیں۔

Post Views: 1

متعلقہ مضامین

  • ترکی: منظم جرائم کے خلاف آپریشن، 200 سے زائد ملزمان گرفتار
  • دمشق، لبنانی وزیراعظم کی ابو محمد الجولانی سے ملاقات
  • ارمغان کے لیپ ٹاپ سے بین الاقوامی مالیاتی فراڈ کے شواہد مل گئے، ماہانہ آمدنی 4 لاکھ ڈالر
  • پبی میں آٹھویں بین الاقوامی پاک فوج ٹیم اسپرٹ مشق 2025 کی افتتاحی تقریب
  • شہباز حکومت نے کہا ہے ہم عافیہ صدیقی کیلئے مزید کچھ نہیں کر سکتے
  • شامی تعمیرِ نو کے لیے مدد دینا چاہتے ہیں: یو اے ای صدر کا اعلان
  • اسلام آباد میں گزشتہ 4 ماہ میں جرائم میں 20 فیصد کمی
  • ہم شامی سرزمین پر کسی فریق کیساتھ محاذ آرائی نہیں چاہتے، ھاکان فیدان
  • وفاقی حکومت کا آزاد کشمیر میں بین الاقوامی ایئرپورٹ بنانے کا فیصلہ
  • فیروز خان کے عالمی منصوبوں سے متعلق بیان پر سوشل میڈیا صارفین کی تنقید