ملاقات میں بانی پی ٹی آئی کو بوسہ دیا اور انہوں نے مجھے گلے لگایا: شیخ رشید
اشاعت کی تاریخ: 18th, January 2025 GMT
سابق وزیرِ داخلہ شیخ رشید—فائل فوٹو
سابق وزیرِ داخلہ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ کمرۂ عدالت میں بانی پی ٹی آئی سے ملاقات ہوئی ہے۔
اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملاقات کے دوران میں نے بانی پی ٹی آئی کو بوسہ دیا اور انہوں نے مجھے گلے لگایا۔
شیخ رشید کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی نے کہا آپ سیاست کو سمجھتے ہیں، اللّٰہ بہت بڑا ہے وہی ہماری مدد کرے گا۔
میں مذاکرات کا حامی تھا اور حامی ہوں: شیخ رشیدسابق وفاقی وزیر شیخ رشید کا کہنا ہے کہ میں مذاکرات کا حامی تھا اور حامی ہوں، مذاکرات سے کچھ نہ نکلا تو جوڈو کراٹے اور بنکاک کے شعلے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میں نے کہا ہائی کورٹ سے آپ کو جلد ریلیف ملے گا، کل کے فیصلے پر بانئ پی ٹی آئی ذرا بھی پریشان نہیں ہیں۔
مذاکرات کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ اگر جوڈیشل کمیشن نہیں بنا تو مذاکرات ختم ہیں۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ برسٹر گوہر اور آرمی چیف کی ملاقات کے بارے میں مجھے کوئی علم نہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: بانی پی ٹی کہنا ہے کہ پی ٹی آئی انہوں نے نے کہا
پڑھیں:
حکومت نے مانا ہے کہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات بغیر مانیٹرنگ کے ہونی چاہیے، عمر ایوب
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیئر رہنما اور قائد حزب اختلاف عمر ایوب نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی نے اپنے مطالبات حکومت کو پیش کر دیے ہیں، حکومت نے مطالبات کا 7 روز میں تحریری جواب دینا ہے، حکومت نے یہ مانا ہے کہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات بغیر مانیٹرنگ کے ہونی چاہیے۔
جمعرات کوپارٹی کی اعلیٰ قیادت کے ہمراہ صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے عمرایوب نے کہا کہ 190 ملین پاؤنڈز پاکستان کے سپریم کورٹ کے اکاؤنٹ میں آئے، کسی بہار یا اترپردیش ریاست کے اکاؤنٹس میں نہیں آئے ہیں، اس کے بعد سرکار کے اکاؤنٹ میں منتقل ہوئے، ان پر منافع بھی کمایا گیا، اس میں عمران خان یا بشریٰ بی بی کا کیا عمل دخل ہے۔
عمر ایوب نے کہا کہ عمران خان وہ شخیصت ہیں جنہوں نے شوکت خانم اسپتال بنایا، القادراور نمل یونیورسٹی بنائی، جن لوگوں نے اربوں روپے کی باہر جائیدادیں بنائیں وہ عمران خان سے کیسے پوچھ سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم پوچھتے ہیں کہ پاکستان کے ایک بزنس مین نے جو جائیداد خریدی وہ حسن نواز سے خریدی، بتایا جائے کہ حسن نواز کے پاس وہ رقم کیسے آئی، وہ رقم کیا اتفاق اسٹیل مل سے تھی یا اس کا اسکریپ بھیجنے سے سامنے آئے، وہ اربوں روپے باہر کیسے گئے کیا کچروں اور گدھوں پر لاد کر لے گئے؟
انہوں نے کہا کہ مذاکراتی کمیٹی کا اعلامیہ سامنے آ چکا ہے کہ حکومت نے 7 دن کے اندر اندر تحریری جواب دینا ہے، حکومت نے تسلیم کیا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف اور اپوزیشن کے ممبران کمیٹی کی بانی پی ٹی آئی سے ملاقات بغیر کسی مانیٹرنگ کے ہونی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت پاکستان میں بجلی اور گیس کا انرجی کرائسز ہمارے سر پر منڈلا رہا ہے، اسی مسلم لیگ ن کی نواز شریف کے 2018 کی حکومت کے غلط معاہدوں کے باعث کیپیسٹی پے منٹ کے باعث بجلی کی قیمتیں تیزی سے بڑھ رہی ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ان کے غلط معاہدوں پر کیپیسٹی پے منٹ 2018 میں تقریباً اڑھائی سو ارب تھیں جو آج بڑھ کر ایک ہزار6 سو ارب ہو گئی ہیں۔
گوہر ایوب نے کہا کہ ان میں مسلح افواج یا سیکیورٹی اداروں کو ملوث کرنا انتہائی غلط ہے، اس سے افواج اپنے اصل کام سے ہٹ کر ملک میں بجلی کے چوروں کو پکڑنے کے پیچھے لگ جائیں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اپوزیشن ادارے بجلی بیرسٹر گوہر پی ٹی آئی سیکیورٹی عمر ایوب عمران خان گیس مذاکرات مسلح افواج مسلم لیگ ن معاہدے ممبران کمیٹی وی نیوز