وفاقی حکومت مدت پوری کرے گی یا نہیں، اس کا علم نہیں، بس دعا کریں، خورشید شاہ
اشاعت کی تاریخ: 18th, January 2025 GMT
ایک بیان میں پی پی پی کے سینئر رہنما نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کو تحریک عدم اعتماد کے ذریعے نہیں ہٹانا چاہیئے تھا، ان کی حکومت مدت پوری کرتی تو آج عمران خان کی 4 سیٹیں بھی نہ ہوتیں۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت مدت پوری کرے گی یا نہیں، اس کا علم نہیں، بس دعا کریں۔ تفصیلات کے مطابق سید خورشید شاہ نے ایک بیان میں کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کو تحریک عدم اعتماد کے ذریعے نہیں ہٹانا چاہیئے تھا، ان کی حکومت مدت پوری کرتی تو آج عمران خان کی 4 سیٹیں بھی نہ ہوتیں۔ انہوں نے کہا کہ آرمی چیف جنرل عاصم منیر کی مدت ملازمت میں توسیع حالات کی ضرورت تھی، پارلیمنٹ تکلیف دہ فیصلے بھی کرتی ہے، یہی پارلیمنٹ کی بالادستی ہے۔
پی پی پی کے سینئر رہنما نے کہا کہ وفاقی حکومت مدت پوری کرے گی یا نہیں، اس کا علم نہیں، دعا کریں۔ قومی اسمبلی میں سابق اپوزیشن لیڈر نے مزید کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے وزرا اور ایم این ایز اپنی پنجاب حکومت سے بہت پریشان ہیں۔ خورشید شاہ نے کہا کہ وزیر اعلیٰ مریم نواز اپنے ارکان اسمبلی اور وزرا سے ملنے کے لیے تیار نہیں، مجھے وزرا نے بتایا کہ ہم آج تک وزیر اعلیٰ پنجاب سے نہیں ملاقات کر سکے ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: حکومت مدت پوری خورشید شاہ نے کہا کہ کی حکومت
پڑھیں:
انصاف کا بول بالا ہوا ،عمران خان بے گناہی ثابت نہیں کرسکتے،وفاقی حکومت
اسلام آباد/ فیصل آباد /سیالکوٹ (مانیٹرنگ ڈیسک) عمران خان کے خلاف 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کے فیصلے پر حکومت کا کہنا ہے کہ فیصلہ مکافات عمل ہے،انصاف کا بول بالا ہوا، بانی پی ٹی آئی اپنی بے گناہی ثابت نہیں کر سکے، یہ اوپن اینڈ شٹ کیس تھا،معاملہ جائداد قرقی کی طرف جاتا ہے،سزا کے بعد این آر اور کا تاثر ختم ہوگیا، چور چور کے نعرے لگانے والا خود ڈاکے میں ملوث نکلا،عمران خان کرپشن کے مجرم ثابت ہو چکے۔ تفصیلات کے مطابق پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ 190 ملین پاؤنڈ تاریخ کا سب سے بڑا میگا کرپشن اسکینڈل ہے، یہ اوپن اینڈ شٹ کیس تھا، انصاف کا بول بالا ہوا ہے، یہ کیس سیاسی بنیادوں اور میڈیا پر لڑا گیا۔ انہوں نے کہا کہ 5,5 قیراط کی انگوٹھیاں لی گئیں، زمان پارک میں 25 کروڑ کا گھر بنایا گیا، قوم کو 80 ارب روپے کا ٹیکا ذاتی فائدے کے لییلگایا گیا، یہ معاملہ جائداد کی قرقی کی طرف جاتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کو مذاکرات جاری رکھنے چاہئیں، یہ تاثر بالکل نہیں جانا چاہیے کہ ایک فرد واحد کو کرپشن کیس پر سزا ملی تو مذاکرات نہیں کریں گے، مذاکرات کا مینڈیٹ کبھی بھی ڈیل یا این آر او دینا نہیں تھا، اس وقت ملکی حالات بہتری کی طرف جارہے ہیں۔ فیصل آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے رہنما مسلم لیگ ن طلال چودھری کا کہنا تھا کہ سزا کے بعد این آر اور کا تاثر ختم ہوگیا، یہ کوشش کر رہے تھے کہ مذاکرات کی آڑ میں این آر او مل جائے، بغاوت ہو یا کرپشن، کسی بھی شخص کو معافی نہیں ملے گی۔ طلال چودھری کا کہنا تھا کہ غلامی نامنظور کہنے والے امریکا سے مدد مانگتے رہے، پی ٹی آئی دورمیں کرپشن کے تمام تانے بانے بنی گالہ سے ملتے ہیں، آج کے فیصلے سے این آر او کی افواہیں دم توڑ گئی ہیں۔علاوہ ازیں سیالکوٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا تھا کہچور چور کے نعرے لگانے والا خود ڈاکے میں ملوث نکلا، جس وقت ن لیگ اور پیپلزپارٹی کے لوگ جیلوں میں تھے اس وقت یہ ڈاکے کی پلاننگ کر رہا تھا۔انہوں نے کہا کہ جو رقم این سی اے نے برطانیہ سے بھیجی وہ اس نے بزنس ٹائیکون کے اکاؤنٹ میں ڈالوا دی۔وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ نواز شریف کو جھوٹے مقدمات میں پھنسایا گیا ، فیصلہ مکافات عمل ہے۔مزید برآں اسلام آباد میں اپنے ایک بیان میں وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ عمران خان کرپشن کے مجرم ثابت ہو چکے ہیں۔ بانی پی ٹی آئی مخالفین کو چور ڈاکو کہتے رہے،190ملین پاؤنڈ تاریخ کا سب سے بڑا کرپشن اسکینڈل ہے، کیا مسجد اور خیراتی ادارہ بنانے سے رشوت کا پیسہ حلال ہوجاتا ہے؟وفاقی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ ملک میں سیرت پڑھانے کے لیے حلال کی کمائی سے بہت سے ادارے قائم ہیں، مذہبی ٹچ کی بھرپور مذمت کرتا ہوں یہ توہین رسالت کے زمرے میں آتا ہے۔