فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے پاکستان کسٹمز میں دس برس سے تعینات کنٹیجنٹ ملازمین کو اضافی بوجھ قرار دیتے ہوئے ملازمت سے فارغ کرنے کا فیصلہ کیا ہے،ایف بی آر میں تعینات کنٹیجنٹ ملازمین نائب قاصد ، سوئپر ہیں ،وفاقی حکومت کے ماتحت دیگر اداروں میں ایسے ملازمین کے کنٹریکٹ میں توسیع کی منظوری فنانس ڈویژن دے چکا ،ایف بی آر نے فنانس ڈویژن سے افسران کے لئے 10 10 گاڑیوں کی خریداری کے لئے 6 ارب کی منظوری حاصل کرلی،لیکن کنٹیجنٹ ملازمین کی فائل روک دی گئی۔ایف بی آر کے دوہرے معیار کی وجہ سے ملک بھر میں پاکستان کسٹمز کے نائب قاصد ،جمعدار،کلرک سمیت دیگر نچلے عہدوں پر کم تنخواہ والے کنٹیجنٹ ملازمین کا اپنی دس سے بارہ برس پر محیط ملازمتوں سے فارغ ہونے امکان ہے۔واضح رہے کہ ایف بی آر میں تعینات ممبر کسٹم ،سمیت دیگر اعلی افسران پاکستان کسٹمز کے کنٹیجنٹ ملازمین کی فائل وزارت خزانہ کو ارسال نہیں کر رہے جس کی وجہ وہ ایسے ملازمین کو قومی خزانے پر بوجھ قرار دے رہے ہیں جبکہ ایف بی آر کے ماتحت شعبوں میں کنٹریکٹ ملازمین ،ڈیلی ویجز ملازمین کے کنٹریکٹ میں توسیع ہورہی ہے اور وفاقی وزارت خزانہ ،بیت المال سمیت دیگر وفاقی اداروں میں کنٹیجنٹ ملازمین کی اگلے مالی سال تک توسیع ہو چکی ہے تاہم ایف بی آر کے ماتحت پاکستان کسٹمز کے ایسے ملازمین کی توسیع کے لئے نامعلوم وجوہات کی بنا پر فائل وزارت خزانہ کو ارسال نہیں کی جارہی ہے جبکہ دوسری جانب رواں ماہ کے آغاز میں ایف بی آر نے ہنڈا اٹلس کمپنی سے گریڈ 17 سے اوپر افسران کے لئے 1010 گاڑیاں خریدنے کے لئے معاہدہ کیا ہے اور اس 6 ارب کے معاہدے سے حاصل گاڑیوں کے لئے ابتدائی طور پر تین ارب روپے کی ادائیگی بھی کردی گئی ہے ۔واضح رہے کہ رواں مالی سال 2024-25کے دوران 5 ستمبر کو فنانس ڈویژن نے وفاقی حکومت کے ماتحت اداروں کو بچت مہم کے تحت گاڑیوں،ایمبولینس ،اسکول وین،میڈیکل آلات ،مشینری ،سمیت دیگر آلات کی خریداری پر مکمل پابندی عائد کی گئی تھی جبکہ ان اداروں کو متنبہ کیا گیا تھا کہ ان اداروں میں عارضی ملازمین کے لئے نئی ملازمتیں بھی نہیں نکالی جائیں گی جبکہ ایک دوسرے نوٹیفکیشن کے زریعے پہلے سے موجود کنٹیجنٹ ملازمین کے کنٹریکٹ میں توسیع کردی گئی تھی لیکن ایف بی آر کے ماتحت پاکستان کسٹمز کے کنٹیجنٹ ملازمین کی فائل وزارت خزانہ ارسال نہیں کی گئی ۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
محکمہ سول سپلائی جی بی کے افسران و ملازمین نے علامتی ہڑتال شروع کر دی
ملازمین کا کہنا ہے کہ محکمے کے کئی سینئر آفیسران ترقیوں کے منتظر ہیں مگر ان کو ترقیاں دینے کے بجائے سکریٹریٹ سے لاکر لوگوں کو ہمارے اوپر مسلط کیا جا رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ترقیوں کا راستہ روکنے کے خلاف محکمہ سول سپلائی گلگت بلتستان کے آفیسران اور عملے نے علامتی ہڑتال شروع کر دی۔ ملازمین کا کہنا ہے کہ محکمے کے کئی سینئر آفیسران ترقیوں کے منتظر ہیں مگر ان کو ترقیاں دینے کے بجائے سکریٹریٹ سے لاکر لوگوں کو ہمارے اوپر مسلط کیا جا رہا ہے۔ سکریٹریٹ سے ہی لوگوں کو لاکر ہمارے اوپر مسلط کیا جانا ہے اور ہمارے لئے ترقیوں کا راستہ روکنا ہے تو محکمہ سول سپلائی کو ہی بند کر دیا جائے۔ ملازمین کا کہنا ہے کہ سکریٹریٹ سے آفیسران لا کر ہماری ترقیوں کا راستہ روکنا کونسا قانون ہے؟ کیا ہمارے محکمے کے اندر کام کرنے والے آفیسران اور عام ملازمین کے اندر صلاحیت نہیں ہے کہ وہ ترقیاں حاصل کریں۔ جب سکریٹریٹ سے آفیسران محکمہ سول سپلائی میں لائے جا سکتے ہیں اور انہیں پرکشش مراعات اور عہدے دئیے جا سکتے ہیں تو ہمارے آفیسران اور عام ملازمین کو بھی سکریٹریٹ میں بٹھا دیا جائے یہی انصاف اور قانون کا تقاضا بھی ہے۔