بانی پی ٹی آئی کی رہائی کا مذاکرات سے کوئی تعلق نہیں: طارق فضل چوہدری
اشاعت کی تاریخ: 18th, January 2025 GMT
مسلم لیگ ن کے کے رہنما طارق فضل چوہدری کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کی رہائی کا مذاکرات سے کوئی تعلق نہیں۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے طارق فضل چوہدری نے کہا کہ 190ملین پاؤنڈ ریفرنس کا فیصلہ غیر مبہم ہے۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو اختیارات کے ناجائز استعمال اور کرپشن پر سزا ہوئی ہے، یہ کیس اختیارات کے ناجائز استعمال کا کیس ہے۔
طارق فضل چوہدری کا کہنا ہے کہ پہلے بھی کہا تھا عدالتی معاملات مذاکرات سے منسلک نہیں ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز بانیٔ پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے خلاف 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کا فیصلہ سنایا گیا تھا۔
راولپنڈی کی احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے اڈیالہ جیل میں بانیٔ پی ٹی آئی کو 14 سال جبکہ بشریٰ بی بی کو 7 سال قید کی سزا سنائی تھی۔
علاوہ ازیں بانیٔ پی ٹی آئی کو 10 لاکھ روپے اور بشریٰ بی بی کو 5 لاکھ روپے جرمانے کی سزا بھی سنائی گئی تھی۔
عدالت نے القادر یونیورسٹی کو سرکاری تحویل میں لینے کا حکم بھی دیا تھا۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: طارق فضل چوہدری
پڑھیں:
گواہ اور ملزمان کو سمجھ نہیں آرہا کیا ہو رہا ہے، فیصل چوہدری
فیصل چوہدری : فوٹو فائلبانی پی ٹی آئی کے وکیل فیصل چوہدری کا کہنا ہے کہ ایسی چیزیں ہو رہی ہیں کہ گواہ اور ملزمان کو سمجھ نہیں آرہا کیا ہو رہا ہے، یہ قطعی طور پر فیئر ٹرائل کے زمرے میں نہیں آتا۔
اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فیصل چوہدری نے کہا کہ بانی نے اسد قیصر اور عمر ایوب کو اپوزیشن جماعتوں سے رابطے کرنے اور اپوزیشن جماعتوں کو مذاکرات اور سیاسی پوزیشن پر اعتماد میں لینے کا کہا، پیغام دیا گیا ہے کہ اپوزیشن کے معاملات یا ان کے لیڈروں کو مخاطب نہ کریں۔
فیصل چوہدری نے کہا کہ ایسی چیزیں ہو رہی ہیں کہ گواہ اور ملزمان کو سمجھ نہیں آرہا کیا ہو رہا ہے، یہ قطعی طور پر فیئر ٹرائل کے زمرے میں نہیں آتا، اس کیس میں کوئی بھی غیر سرکاری گواہ نہیں، بانی پی ٹی آئی کی جانب سے آج بریت کی درخواست دائر کی گئی ہے، سینیٹر اعجاز چوہدری کے پروڈکشن آرڈر جاری نہ ہونے پر بانی نے مذمت کی۔
فیصل چوہدری نے کہا کہ ہم تسلسل سے کہتے آرہے ہیں کہ ملک میں نہ جمہوریت ہے نہ آئین و قانون، عدالتیں، پولیس، ایف آئی اے کو اپنے کاموں سے ہٹا کر تباہ کیا جا رہا ہے، انصاف کی فراہمی کسی بھی مملکت کو چلانے کیلئے بنیادی تقاضہ ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں سپریم کورٹ بنیادی شہری حقوق کی حفاظت کرے، سویلین کے ملٹری ٹرائل کی بین الاقوامی اور ملکی قوانین میں کوئی گنجائش نہیں، بانی پی ٹی آئی نے وزارت دفاع کے وکیل کے بیان کو ویلکم کیا ہے، 26 نومبر اور 9 مئی واقعات کی آزاد جوڈیشل کمیشن سے انکوائری کروائی جائے۔