پشاور کی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے پولیس لائنز دھماکے کے 3 سہولت کاروں کو 15 روزہ جسمانی ریمانڈ پر کاؤنٹر ٹیررازم ڈپارٹمنٹ ( سی ٹی ڈی) کے حوالے کردیا۔

پولیس لائنز دھماکے میں ملوث تین سہولت کاروں کو انسداد دہشت گردی عدالت پشاور میں پیش کیا گیا۔ تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ ملزمان عنایت الرحمان ، عبد الصابر اور عثمان خان پر پولیس لائنز دھماکے میں سہولت کاری کا الزام ہے۔ ملزمان پشاور کے مختلف علاقوں کے رہائشی ہیں۔ ملزمان سے دیگر ساتھیوں اور مزید معلومات کے لیے تفتیش کی ضرورت ہے۔ استدعا ہے کہ ملزمان کو 30 روزہ جسمانی ریمانڈ پرحوالے کیے جائے۔

انسداد دہشت گردی عدالت نے تینوں سہولت کاروں کو 15 روزہ جسمانی ریمانڈ پر سی ٹی ڈی کے حوالے کردیا۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

کون مجرم؟ کون سہولت کار؟اور کسے اشتہاری قرار دیا گیا؟ تفصیلی فیصلہ جانیں

احتساب عدالت نے 190 ملین پاؤنڈز کیس کا محفوظ فیصلہ سنا دیا، جس میں ملزمان میں سے کوئی مجرم، کوئی سہولت کار اور کوئی اشتہاری قرار دیا گیا ہے۔

148 صفحات پر مشتمل احتساب عدالت کے تفصیلی فیصلے کے مطابق عمران خان کو مجرم قرار دیتے ہوئے 14 سال قید بامشقت کی سزا سنائی گئی ہے جب کہ ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو 7 سال قید بامشقت کی سزا سنائی گئی۔عدالت نے دونوں کو قید کے علاوہ جرمانے کی سزا بھی سنائی۔

فیصلے میں ذلفی بخاری، مرزا شہزاد اکبر، فرحت شہزادی عرف گوگی، ضیا المصطفی نسیم سمیت 6 ملزمان کو فیصلے میں اشتہاری قرار دیا گیا۔

فائیو جی ٹیکنالوجی کب لانچ ہوگی؟ تاریخ سامنے آگئی

متعلقہ مضامین

  • ریلوے پولیس میں بھرتی کے لیے آنے والے 75 فیصد امیدوار جسمانی ٹیسٹ میں ناکام
  • 9 مئی مقدمات میں صنم جاوید اور مشعال یوسفزئی کی عبوری ضمانت میں  توسیع
  • کون مجرم؟ کون سہولت کار؟اور کسے اشتہاری قرار دیا گیا؟ تفصیلی فیصلہ جانیں
  • ڈی چوک احتجاج، عمر ایوب کی ضمانت میں 27 جنوری تک توسیع
  • شہریار آفریدی کی 5 مقدمات میں عبوری ضمانت منظور
  • ڈی چوک احتجاج: شہریار آفریدی کی 5 مقدمات میں عبوری ضمانت منظور
  • شہر یار آفریدی کی 5 کیسز میں عبوری ضمانت میں 15 فروری تک توسیع
  • پشاور: بیوی کے مبینہ قتل کے الزام میں شوہر گرفتار
  • 9 مئی کے سب سے بڑے مقدمہ کی سماعت، 4 عینی شاہدین کے بیانات قلمبند