کراچی سے لاپتا بچے صارم کی لاش گھر کے قریب زیرزمین ٹینک سے برآمد
اشاعت کی تاریخ: 18th, January 2025 GMT
کراچی:
گیارہ دن سے لاپتا بچے صارم کی لاش گھر کے قریب زیر زمین ٹینک سے برآمد ہو گئی۔
پولیس کے مطابق کراچی کے علاقے نارتھ کراچی سے پراسرار طور پر لاپتا بچے صارم کی لاش مل گئی۔ بچے کی لاش گھر کے قریب زیر زمین پانی کے ٹینک سے ملی۔
یہ خبر بھی پڑھیں: کراچی؛ ایک ہفتہ قبل پراسرار طور پر لاپتہ ہونے والے بچے کا تاحال سراغ نہ مل سکا
واضح رہے کہ 7 سالہ صارم 11 روز قبل پراسرار طور پر لاپتا ہوا تھا، جس کے بعد سے پولیس اور اہل خانہ اس کی بازیابی کے لیے کوششیں کررہے تھے۔
ننھے صارم کی لاش کو زیرزمین ٹینک سے نکال لیا گیا ہے۔ پولیس کے مطابق واٹر ٹینک پر ڈھکن کی جگہ گتے کا ٹکڑا رکھا ہوا تھا۔
مزید پڑھیں: کراچی: 5 مبینہ لاپتہ بچوں میں سے 2 بازیاب، 3 تاحال لاپتہ
لخت جگر کی لاش دیکھ کر والدہ شدت غم سے نڈھال ہو گئی۔
7 سالہ صارم حادثاتی طور پر ٹینک میں گرا یا پھر کسی نے گرایا، پولیس نے اس حوالے سے تمام پہلوؤں کو پیش نظر رکھتے ہوئے تحقیقات شروع کردی ہے۔
ٹینک کو قانون نافذ کرنیوالے اداروں نے 2 بار چیک کیا تھا، اہل محلہ
نارتھ کراچی میں زیر زمین ٹینک سے بچے کی لاش ملنے کے معاملے پر اہل محلہ کا کہنا ہے کہ پانی کے ٹینک کو قانون نافذ کرنے والے اداروں نے 2 بار چیک کیا تھا۔ اہل محلہ کے مطابق عین ممکن ہے کہ جب پانی کے ٹینک کو چیک کیا گیا ہو، اس وقت بچے کی لاش نیچے ہی موجود ہو اور وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ باڈی پانی کے اوپر آ گئی ہو۔ بظاہر بچے کے ساتھ کوئی زیادتی نظر نہیں آرہی۔ اہل محلہ کا کہنا ہے کہ بچہ جیسے کپڑے پہنے ہوا تھا ویسے ہی پانی کے ٹینک سے مردہ حالت میں برآمد ہوا ہے۔بچے صارم کی لاش کو پولیس کارروائی کے بعد عباسی شہید اسپتال روانہ کر دیا گیا ہے۔.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پانی کے ٹینک صارم کی لاش بچے صارم ٹینک سے
پڑھیں:
پنجاب اور سندھ کا پانی کا جھگڑا آج کا نہیں 150 سال سے چل رہا ہے: سعید غنی
وزیرِ بلدیات سندھ سعید غنی—فائل فوٹووزیرِ بلدیات سندھ سعید غنی کا کہنا ہے کہ پنجاب اور سندھ کا پانی کا جھگڑا آج کا نہیں 150 سال سے چل رہا ہے۔
کراچی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 1991ء کا معاہدہ سندھ کے ساتھ زیادتی ہے، پھر بھی کہتے ہیں اس پر ہی عمل کر لو۔
سعید غنی کا کہنا ہے کہ پنجاب میں پانی کی کمی ہے، 12 لاکھ ایکڑ زمین کیسے آباد کریں گے۔
وزیرِ بلدیات سندھ سعید غنی نے واضح کر دیا ہے کہ دریائے سندھ پر 6 نہریں نہیں بننے دیں گے۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ کراچی میں جیسی دہشت گردی ہوتی تھی ویسی شاید ہی کہیں ہوئی ہو گی، کراچی کا ماضی دہشت گردی سے متعلق بہت خوفناک ہے، کچھ سال پہلے شہر کے بدترین حالات تھے۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ کراچی میں لوگوں کو شناخت کر کے مارا جاتا تھا، شہر میں جو دہشت گردی ہوئی وہ دنیا کے کم شہر ہوں گے جہاں ہوئی ہو گی، نفرتوں کی سیاست کے نقصانات آج تک بھگت رہے ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہماری کامیابی یہ ہو گی کہ جب عہدے سے ہٹایا جائے تو ہم سے بہتر لوگ عہدے پر آئیں، ہمیں نظم و ضبط پیدا کرنا ہو گا۔