190 ملین پاؤنڈ کیس: عمران خان کو اختیارات کے ناجائز استعمال اور کرپشن پر سزا ہوئی، طارق فضل چوہدری
اشاعت کی تاریخ: 18th, January 2025 GMT
پاکسان مسلم لیگ ن کے چیف وہپ طارق فضل چوہدری نے کہا ہے کہ 190 ملین پاؤنڈ کیس کا فیصلہ غیرمبہم ہے، بانی پی ٹی آئی عمران خان کو اختیارات کے ناجائز استعمال اور کرپشن پر سزا ہوئی ہے۔
اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے طارق فضل چوہدری نے کہا کہ پہلے بھی کہا تھا کہ عدالتی معاملات مذاکرات سے منسلک نہیں اور نہ ہی بانی پی ٹی آئی کی رہائی کا مذاکرات سے کوئی تعلق ہے، 190 ملین پاؤنڈ کیس اختیارات کے ناجائز استعمال کا کیس ہے۔
یہ بھی پڑھیں: 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کا تحریری فیصلہ جاری، اہم نکات اور پس منظر
انہوں نے کہا کہ چوری اور کرپشن کا پیسہ ثابت ہونے پر متعلقہ ملک کو واپس کرنا برطانیہ کا قانون ہے، پی ٹی آئی دور میں انتہائی خفیہ طریقے سے کابینہ نے ڈیل کی منظوری دی، کابینہ کی منظوری سے برطانیہ سے ملنے والی رقم سپریم کورٹ میں جرمانے کی مد میں جمع کرائی گئی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
190 ملین پاؤنڈ کیس wenews اختیارات برطانیہ بشریٰ بی بی سپریم کورٹ طارق فضل چوہدری عمران خان ناجائز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: 190 ملین پاؤنڈ کیس اختیارات برطانیہ سپریم کورٹ طارق فضل چوہدری طارق فضل چوہدری ملین پاؤنڈ کیس
پڑھیں:
بانی پی ٹی آئی کی رہائی کا مذاکرات سے کوئی تعلق نہیں: طارق فضل چوہدری
مسلم لیگ ن کے کے رہنما طارق فضل چوہدری کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کی رہائی کا مذاکرات سے کوئی تعلق نہیں۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے طارق فضل چوہدری نے کہا کہ 190ملین پاؤنڈ ریفرنس کا فیصلہ غیر مبہم ہے۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو اختیارات کے ناجائز استعمال اور کرپشن پر سزا ہوئی ہے، یہ کیس اختیارات کے ناجائز استعمال کا کیس ہے۔
طارق فضل چوہدری کا کہنا ہے کہ پہلے بھی کہا تھا عدالتی معاملات مذاکرات سے منسلک نہیں ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز بانیٔ پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے خلاف 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کا فیصلہ سنایا گیا تھا۔
راولپنڈی کی احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے اڈیالہ جیل میں بانیٔ پی ٹی آئی کو 14 سال جبکہ بشریٰ بی بی کو 7 سال قید کی سزا سنائی تھی۔
علاوہ ازیں بانیٔ پی ٹی آئی کو 10 لاکھ روپے اور بشریٰ بی بی کو 5 لاکھ روپے جرمانے کی سزا بھی سنائی گئی تھی۔
عدالت نے القادر یونیورسٹی کو سرکاری تحویل میں لینے کا حکم بھی دیا تھا۔