Nawaiwaqt:
2025-04-13@15:34:02 GMT

ضرورت ہے کہ جانوروں کے حقوق پورے کئے جائیں: جسٹس عائشہ ملک

اشاعت کی تاریخ: 18th, January 2025 GMT

ضرورت ہے کہ جانوروں کے حقوق پورے کئے جائیں: جسٹس عائشہ ملک

سپریم کورٹ کی جسٹس عائشہ اے ملک  نے کہا  ہے کہ جانوروں پر ظلم کرنے والوں کے لئے سخت سزا ہونا ضروری ہے۔لاہور میں جانوروں کے حقوق اور ماحولیات پر کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک میں جانوروں کی بہبود اور حقوق پر موثر اقدامات کی ضرورت ہے۔جسٹس عائشہ اے ملک نے کہا  کہ ضرورت ہے کہ جانوروں کے حقوق پورے کیے جائیں، تنظیمیں اس کے لیے اچھا کام کر رہی ہیں، اس پر مزید کام ہونا چاہیے، جانوروں اور انسانوں کا تعلق قدرت نے بنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح انسانوں کو بنیادی حقوق چاہئیں، اسی طرح جانوروں کو بھی چاہئیں، جانوروں کے کھانے اور پینے کا انتظام ہونا چاہیے، آوارہ کتوں کو مارنے کے کیس پر بہت غور و فکر کیا گیا ہے۔سپریم کورٹ کی جج  نے کہا  کہ ٹولنٹن مارکیٹ میں جانوروں کی صورتِ حال پر تشویش ہے، کیس کے دوران کسی کو نہیں پتہ تھا کہ کس قانون کے تحت کتوں کو مارا جاتا ہے،جہاں انسانی جانوں کے حقوق مقدم ہیں، وہیں جانوروں کے حقوق کی بھی ذمہ داری بنتی ہے۔جسٹس عائشہ اے ملک نے کہا کہ لائیو سٹاک کا مقصد ہی ان کے حقوق کا تحفظ ہے، ہمیں صحیح معنوں میں ایک ویلفیئر سٹیٹ بننا ہو گا، ویلفیئر خواہ کسی طبقے کے لی ہو، اس کے لئے موثر قانون سازی ناگزیر ہے۔انہوںنے کہا کہ جانوروں کے حقوق کے لیے ایسی کانفرنسز کا انعقاد خوش آئند ہے، اس سے معاشرے میں مثبت پیغام جاتا ہے، لائیو  سٹاک ہماری زندگیوں کا اہم جزو ہونا چاہیے۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: جانوروں کے حقوق کہ جانوروں نے کہا کہ

پڑھیں:

چولستان میں خشک سالی کے اثرات نمودار، پانی کے ذخائر خشک

ماحولیاتی تبدیلیوں کے باعث جہاں دریاوں میں پانی کم ہورہا ہے وہیں صحرائے چولستان میں موسمیاتی شدت کے ساتھ ساتھ خشک سالی کے اثرات ظاہر ہونے لگے ہیں۔
ماحولیاتی تبدیلیوں کے خوفناک اثرات ظاہر ہونے لگے، چولستان خشک سالی کا شکار ہونے لگا۔ موسمیاتی شدت اور بارشوں کی کمی نے صحرا کی پیاس میں اضافہ کردیا، بیشتر ٹوبہ جات خشک ہوگئے۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ ٹوبہ جات میں پانی ختم ہونے سے جانور مرنے لگے ہیں، پیاس بجھانے کی آس نے چولستانیوں کو نقل مکانی پر مجبور کردیا ہے۔
پی ڈی ایم اے نے خشک سالی اور ہیٹ ویو کے پیش نظر چولستانیوں اور جانوروں کے بچاؤ کیلئے انتظامات شروع کردیئے ہیں۔
ڈی جی پی ڈی ایم اے عرفان کاٹھیا کا کہنا ہے کہ ڈویژنل انتظامیہ کو 4 کروڑ روپے فراہم کردیئے ہیں، واٹر سپلائی لائنز کی مرمت بھی یقینی بنارہے ہیں، چولستان کے دور دراز علاقوں تک پانی کی فراہمی یقینی بنانے کیلئے 10 واٹر ٹینکرز بھی فراہم کردیئے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ جانوروں کیلئے 11 ویٹرنری کیمپس لگائے گئے ہیں اور ان کیمپس میں جانوروں کی ویکسی نیشن ہوگی اور ان کی دیگر ضروریات کو بھی پورا کیا جائے گا۔
صحرائی باشندوں کا کہنا ہے حکومتی اقدامات ایک جانب، مگر وسیع صحرا کی پیاس بجھانے کیلئے حکومت کو مزید بڑے پیمانے پر اقدامات کرنا ہونگے۔

Post Views: 1

متعلقہ مضامین

  • پاکستانی شہریوں کا قتل؛ ایرانی سفارت خانے کی سیستان میں بزدلانہ مسلح واقعے کی مذمت
  • وسطی یورپی ممالک میں مویشیوں میں منہ کھر کی وبا، سرحدیں بند
  • صدر زرداری کو اپنی ذہنی اور جسمانی حالت کی وجہ سے مستعفی ہونا چاہیئے ، بیرسٹر سیف
  • چولستان میں خشک سالی کے اثرات نمودار، پانی کے ذخائر خشک
  •  سندھ کے وزیر اطلاعات کو ایوان صدر کی بڑی میٹنگ کے منٹس سے بے خبر نہیں ہونا چاہیے ،ناصربٹ
  • غریب ممالک کو نئے امریکی محصولات سےمستثنیٰ ہونا چاہیے، اقوام متحدہ
  • ہمیں اپنے اختیارات کو ہضم کرنا چاہیے: جسٹس حسن اظہر رضوی
  • سلامتی کونسل میں پاکستان کا مطالبہ: اسرائیلی جارحیت سے شامی خودمختاری کی خلاف ورزی روکی جائے؛ مؤثر اقدام کی ضرورت پر زور
  • ریمارکس،خواہ تنقیدی ہوں یا تعریفی،مستقبل میں کسی فورم پر حتمی یا لازم نہ سمجھے جائیں، سپریم کورٹ
  • مہاجروں کے حقوق پامال نہ کئے جائیں، افغان نائب وزیراعظم