UrduPoint:
2025-01-18@12:54:46 GMT

’دبئی چاکلیٹ‘ دبئی سے ہی آنا چاہیے، جرمن عدالت کا حکم

اشاعت کی تاریخ: 18th, January 2025 GMT

’دبئی چاکلیٹ‘ دبئی سے ہی آنا چاہیے، جرمن عدالت کا حکم

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 18 جنوری 2025ء) عدالت کے مطابق اس چاکلیٹ پر اسی وقت "دبئی چاکلیٹ" کا لیبل لگایا جا سکتا ہے جب یہ اصل میں دبئی سے ہی درآمد کی گئی ہو۔ آلڈی میں دبئی ہینڈ میڈ چاکلیٹ فروخت کی جا رہی تھیں۔ عدالت کا یہ بھی کہنا ہے کہ "ایلان دبئی ہینڈ میڈ چاکلیٹ" نامی چاکلیٹ دراصل ترکی میں بنی ہے۔

ہر جرمن باشندے نے گزشتہ برس اوسطاﹰ دس کلوگرام چاکلیٹس کھائیں

آلڈی کا موقف یہ ہے کہ اس نے متعلقہ پراڈکٹ کی پیچھے لگے لیبل پر واضح کر دیا تھا کہ چاکلیٹ ترکی میں بنی ہیں اور انہیں دبئی سے برآمد نہیں کیا گیا۔

تاہم عدالت نے کہا کہ پراڈکٹ کا نام دینے سے صارفین یہ سمجھیں گے کہ یہ دبئی میں بنائی جانے والی اصل ’دبئی چاکلیٹ‘ ہے اور جرمنی میں درآمد کی جارہی ہے۔

(جاری ہے)

نام میں کیا ہے؟

یہ مقدمہ ایک ٹافی اور مٹھائی درآمد کرنے والے تاجر آندریاس ولمرز نے دائر کیا تھا، جو خود دبئی کی "فکس" برانڈ کی بنائی ہوئی "دبئی چاکلیٹ"فروخت کرتے ہیں۔


دسمبر میں ولمرز نے Aldi Süd کے حریف Lidl اور سوئس کنفیکشنری Lindt کے خلاف اسی نوعیت کی شکایات کی وجہ عدالت سے رجوع کیا تھا، یہ مقدمات ابھی بھی چل رہے ہیں۔

سکرٹ کے نیچے نو کلوگرام چاکلیٹ، دو خواتین گرفتار

لِیڈل نے اس بارے میں کہا کہ "دبئی چاکلیٹ" کی اصطلاح سے مراد ایک قسم کی چاکلیٹ ہے، جس میں کریمی پستے اور "چاکلیٹ" بھری جاتی ہے، نہ کہ وہ چاکلیٹ جو خاص طور پر دبئی میں تیار کی گئی ہو اور وہیں سے درآمد بھی کی گئی ہو۔

جرمن کنفیکشنری انڈسٹری کی ایسوسی ایشن (BDSI) نے یہ بھی دلیل دی کہ "دبئی چاکلیٹ" دنیا میں کہیں بھی تیار کی جا سکتی ہے۔ لیکن جرمن شہر کولون کی عدالت اس بات سے متفق نہیں ہے، البتہ آلڈی اس حوالے سے ایک جوابی درخواست بھی دائر کر سکتا ہے۔

ع ف/ ر ب (اے ایف پی)

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے

پڑھیں:

غزہ جنگ بندی معاہدے کا عالمی سطح پر خیرمقدم

نیویارک : غزہ میں جنگ بندی معاہدے کا عالمی سطح پر خیرمقدم کیا گیا ہے۔ اقوام متحدہ، سعودی عرب اور ترکیہ نے اس معاہدے کو اہم پیشرفت قرار دیا ہے۔

 

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے اس معاہدے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ اب امداد کی ترسیل میں رکاوٹوں کو فوراً دور کرنا چاہیے اور دونوں فریقین کو معاہدے پر عمل درآمد کو یقینی بنانا چاہیے۔

 

سعودی عرب نے قطر، مصر اور امریکا کی ثالثی کی تعریف کی اور کہا کہ غزہ کے خلاف اسرائیلی جارحیت کو روکنے کے لیے اس معاہدے پر مکمل عمل کیا جانا چاہیے۔ سعودی عرب نے اسرائیلی فورسز کی مکمل واپسی کے لیے معاہدے پر ثابت قدم رہنے کی اہمیت پر زور دیا۔

 

ترک صدر رجب طیب اردگان نے بھی جنگ بندی معاہدے کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ ترکیہ غزہ کے عوام کی حمایت جاری رکھے گا۔ انہوں نے یمنی حوثیوں کی طرف سے مزاحمتی گروپوں کی حمایت کی بھی تعریف کی، جو معاہدے کی کامیابی میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • آئی ایل ٹی 20 میں فرنینڈو کی ریکارڈ نصف سینچری کی بدولت شارجہ نے دبئی کو ہرادیا
  • گھر پر حملے کے بعد انگلش کھلاڑی ملک چھوڑ کر دبئی منتقل
  • آئی ایل ٹی 20 کے سفیر شعیب اختر کا دبئی میں ڈی پی ورلڈ آفس کا دورہ
  • آئی ایل ٹی 20 کے سفیر شعیب اختر کا دبئی میں ڈی پی ورلڈ آفس کا دورہ
  • جرمنی: مراکش کا مشتبہ جاسوس گرفتار
  • 35 ملکوں کے طلبہ میں پاکستان کے شہرام وصی کا بڑا کارنامہ ملک کا نام روشن کر دیا
  • پاکستان کا غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے کا خیرمقدم ‘ فوری عمل درآمد کا مطالبہ
  • حکومتِ پاکستان کا غزہ میں جنگ بندی معاہدے کا خیرمقدم، فوری اور مکمل عمل درآمد کا مطالبہ
  • غزہ جنگ بندی معاہدے کا عالمی سطح پر خیرمقدم