پاکستان ڈیجیٹل فارن ڈائریکٹ انویسٹمنٹ اپنانے والا پہلا ملک ہے: وزیراعظم
اشاعت کی تاریخ: 18th, January 2025 GMT
سٹی42 : وزیراعظم محمد شہبازشریف نے کہا ہے کہ پاکستان ڈیجیٹل فارن ڈائریکٹ انویسٹمنٹ اپنانے والا پہلا ملک ہے۔
وزیراعظم نے پاکستان کے ورلڈ اکنامک فورم اور ڈیجیٹل کوآپریشن آرگنائزیشن کے مشترکہ ڈیجیٹل فارن ڈائریکٹ انویسٹمنٹ انیشیئٹو کا حصہ بننے کا خیر مقدم کیا ہے،وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان، ورلڈ اکنامک فورم کے تحت ڈیجیٹل فارن ڈائریکٹ انویسٹمنٹ انیشیئٹو (FDI) کو اپنانے والا پہلا ملک ہے، ڈیجیٹل انفرا اسٹرکچر کے تحت براہ راست بیرونی سرمایہ کاری کوفروغ ملے گا۔
حماس کے پہلے 33 یرغمالیوں کی رہائی کا شیڈول
پاکستان کا پہلا ڈیجیٹل ایف ڈی آئی پراجیکٹ اہداف کی نشاندہی کے ساتھ ڈیجیٹل ترقی کو فروغ دینے کے لیے اہم کوششیں کر رہا ہے، ڈیجیٹل انفرا اسٹرکچر برآمدات کی ڈیجیٹل سروسز پر مشتمل فریم ورک ہے،وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ملک میں سرمایہ کار دوست ماحول کی فراہمی کی جانب یہ ایک انتہائی اہم سنگ میل ہے، پاکستان جامع ڈیجیٹل معیشت کی طرف گامزن ہے جو پائیدار ترقی اور خوشحالی کی جانب ایک قدم ہے، یہ اقدام معاشی ترقی کو فروغ دینے کے لیے حکومت پاکستان کے عزم کا عکاس ہے۔
جہلم کے جنگل میں آگ، فائر بریگیڈ گاڑیاں پہنچنا نا ممکن
Ansa Awais Content Writer.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: سٹی42
پڑھیں:
پاکستان نے پہلا مقامی طور پر تیار کردہ الیکٹرو آپٹیکل سیٹلائٹ لانچ کردیا
اسلام آباد:پاکستان کے قومی خلائی ادارے سپارکو نے ملکی سطح پر تیار کردہ پہلا ہائی ریزولوشن الیکٹرو آپٹیکل سیٹلائٹ(ای او-1) کامیابی سے خلا میں بھیج دیا ہے، جو ملکی ترقی کے لیے ایک اہم سنگِ میل ثابت ہوگا۔
یہ سیٹلائٹ چین کے جی چھوان سیٹلائٹ لانچ سینٹر سے روانہ کیا گیاہے، جس میں جدید ترین ہائی ریزولوشن کیمرے اور دیگر جدید ٹیکنالوجی نصب ہے۔ ای او-1 دنیا کے کسی بھی حصے کی تفصیلی تصاویر فراہم کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، جو زراعت، پانی کے ذخائر کی نگرانی، قدرتی وسائل کی منصوبہ بندی اور آفات سے نمٹنے میں مدد دے گا۔
نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سپارکو کے جنرل منیجر ساجد محمود نے تبایا کہ یہ سیٹلائٹ پاکستان میں سماجی اور معاشی ترقی کے لیے انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ اس کا ڈیٹا حکومتی محکموں اور نجی اداروں کے لیے دستیاب ہوگا، جو زراعتی پیداوار بڑھانے، قدرتی وسائل کے مؤثر استعمال اور آفات کے انتظام میں استعمال ہوگا۔
پروجیکٹ ڈائریکٹر ڈاکٹر محمد فاروق نے اس سلسلے میں بتایا کہ سیٹلائٹ مکمل طور پر مقامی ماہرین نے ڈیزائن اور تیار کیا ہے، جس میں لاہور، کراچی اور اسلام آباد کے ریسرچ سینٹرز نے کلیدی کردار ادا کیا۔
اس کامیاب لانچ کے بعد پاکستان اسپیس ٹیکنالوجی کے میدان میں مزید ترقی کی جانب بڑھ رہا ہے۔
ماہرین کے مطابق یہ سیٹلائٹ نہ صرف موجودہ چیلنجز سے نمٹنے میں مدد دے گا بلکہ پاکستان کی عالمی سائنسی حیثیت کو بھی مضبوط کرے گا۔ یہ لانچ ملک کے اسپیس پروگرام میں ایک نئے دور کا آغاز ہے۔