وادی سندھ کی تحریریں سمجھنے پر ایک ملین ڈالر انعام کا اعلان، مگر ان کو سمجھنا مشکل کیوں؟
اشاعت کی تاریخ: 18th, January 2025 GMT
انڈیا کی ریاست تامل ناڈو کی حکومت نے وادی سندھ کا رسم الخط ڈی کوڈ کرنے والوں کے لیے 10 لاکھ ڈالرز کا اعلان کیا ہے۔
تامل ناڈو کے وزیراعلیٰ ایم کے اسٹالن نے یہ اعلان وادی سندھ کی تہذیب کی دریافت کے صد سالہ جشن کے موقع پر کیا۔
وادی سندھ کی تہذیب 2500 قبل مسیح سے 1700 قبل مسیح کے درمیان پروان چڑھی اور پھر نامعلوم وجوہات کی بنا پر زوال پذیر ہوئی۔ گزشتہ صدی کے شروع میں ہڑپہ اور موہنجوداڑو میں اس تہذیب کے آثار دریافت ہوئے تو آثار قدیمہ کے ماہرین کو کھدائی کے دوران دوسری اشیا کے ساتھ ساتھ لکھائی کے کئی نمونے بھی ملے۔ ان تحریروں کے حروف جانوروں کے نقشوں اور علامتوں پر مشتمل ہیں اور اس رسم الخط کو ’انڈس اسکرپٹ‘ کا نام دیا گیا ہے۔
تاہم اس معدوم شدہ رسم الخط کو ایک سو سال کی کوششوں کے بعد بھی اب تک سمجھا نہیں جاسکا ہے۔
تامل ناڈو کے وزیراعلیٰ کا خیال ہے کہ ان کی ریاست کی آبادی دراصل اسی وادی سندھ کے باشندے تھے جنہیں بعد میں وسطی ایشیا سے آریائی حملہ آوروں نے جنوبی ہندوستان کے علاقوں کی طرف دھکیل دیا۔
یہ بھی پڑھیے:وادی سندھ کی تہذیب کے نشانات کہاں کہاں پائے گئے ہیں؟
دوسری طرف بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اور ان کی جماعت بی جے پی اپنی تاریخ آریائی حملہ آوروں سے جوڑتی ہے۔
تامل ناڈو کے وزیراعلیٰ تامل زبان کو بھی وادی سندھ کی زبان کی جدید شکل قرار دیتے ہیں۔ اس رائے سے کئی دوسرے محققین بھی اتفاق کرتے ہیں اور ان کا ماننا ہے کہ وادی سندھ کی زبان جنوبی ہندوستان کی موجودہ دراوڑی گروہ سے تعلق رکھنے والی زبانوں کے زیادہ قریب ہوسکتی ہے۔ لیکن اس بات کو ثابت کرنے کے لیے وادی سندھ کی زبان کے بارے میں مزید معلومات درکار ہیں۔
تاہم ماہرین کو مختلف وجوہات کی بنا پر آج تک ان نامعلوم تحریروں کا مطلب سمجھنے میں مشکلات کا سامنا ہے اور وہ ان کا کوئی باربط اور باقاعدہ معنی سمجھنے سے قاصر ہیں۔
ایک وجہ ان اسکرپٹس کی کم تعداد کا ہے۔ آج تک اس رسم الخط کے صرف 4 ہزار نمونے دریافت ہوئے ہیں۔ دوسرا اہم مسئلہ ان تحریروں کے اختصار کا بھی ہے۔ یہ تحریریں زیادہ تر 4 یا 5 علامتوں پر مبنی ہوتی ہیں اور کسی مہر، دیوار یا پتھر کی تختی پر درج ملی ہیں۔
ایک اور مشکل یہ بھی ہے کہ اب تک ماہرین کو وادی سندھ کی باقیات سے ایسی تحریر نہیں ملی ہے جو ’انڈس اسکرپٹ‘ کے ساتھ ساتھ کسی دوسری زبان پر بھی مشتمل ہو یا اس رسم الخط کے کسی نمونے کا دوسری زبان میں ترجمہ ہوا ہو۔ ایسی صورتحال میں اس دوسری زبان کے ذریعے ’انڈس اسکرپٹ‘ کو پڑھنے اور سمجھنے میں آسانی ملتی لیکن ایسی کوئی تحریر ابھی تک نہیں ملی ہے۔
تاہم وادی سندھ کے آثار کے ابھی تک ایک چھوٹے سے ہی حصہ کی کھدائی ہوئی ہے۔ آئندہ وقتوں میں مزید کھدائی سے ایسا نمونہ ملنے کا امکان موجود ہے کیوں کہ اس وقت اس تہذیب کی میسوپوٹیمیا (موجودہ ایراق)، چین اور فارس کی دوسری تہذیبوں سے تجارتی مراسم موجود تھے۔ وادی سندھ کے ظروف اور اوزار عمان سے بھی دریافت ہوئے ہیں۔ ایسے میں ایسی کسی تحریر کا ہونا بعید از قیاس نہیں جس میں دوسری معلوم زبان بھی شامل ہو۔
ایک اور اہم وجہ یہ بھی ہے کہ اس بات کا تعین ابھی تک نہیں کیا جاسکا ہے کہ اس خطے میں بولی جانے والی زبانوں میں سے کون سی زبان ایسی ہے جو وادی سندھ کی معدوم زبان سے نکلی ہو۔ ایسی کسی زبان کا پتہ چلے تو اس کی مدد سے وادی سندھ کی تحریروں کا مطلب نکالا جاسکتا ہے۔ یونان، روم اور مصر کی تختیوں کو پڑھنا ممکن اس لیے ہوا کیوں کہ ان علاقوں کی قدیم اور جدید زبانوں میں تعلق کا ماہرین کو علم تھا۔
ان وجوہات کی بنا پر وادی سندھ کی یہ تحریریں آج بھی ماہرین کے لیے پہیلی بنی ہوئی ہیں اور انہیں سمجھنے کے لیے تامل ناڈو کے وزیراعلیٰ کو ایک ملین ڈالرز کے انعام کا اعلان کرنا پڑا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
dravidian history indus script indus valley civilization tamil nadu آریائی اسکرپٹ تاریخ تامل ناڈو دراوڑی رسم الخط زبانیں وادی سندھ کی تہذیب وزیراعلی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: آریائی اسکرپٹ تاریخ رسم الخط وادی سندھ کی تہذیب وزیراعلی وادی سندھ کی تہذیب ماہرین کو رسم الخط ہیں اور کے لیے
پڑھیں:
مائیک ٹائسن نے جیک پال سے شکست کے بعد 13 ملین ڈالر کا پرتعیش محل خرید لیا
سابق عالمی ہیوی ویٹ چیمپئن مائیک ٹائسن نے اپنی باکسنگ کے بعد کی زندگی کو ایک نئی سمت دی ہے اور فلوریڈا کے علاقے ڈیلرے بیچ میں 13 ملین ڈالر کی شاندار جائیداد خرید کر مداحوں کو حیران کردیا۔
یہ خریداری جیک پال کے خلاف ہونے والے ہائی پروفائل مقابلے کے دو ماہ بعد ہوئی، جو مائیک ٹائسن کی پروفیشنل باکسنگ کے کیریئر کا آخری مقابلہ تھا۔
نومبر 15 کو ہونے والے اس مقابلے نے دنیا بھر کے شائقین کو اپنی طرف متوجہ کیا، جہاں 80 ہزار افراد نے اسٹیڈیم میں بیٹھ کر مقابلہ دیکھا اور 60 ملین افراد نے نیٹ فلکس پر براہ راست اس کا لطف اٹھایا۔
اگرچہ مائیک ٹائسن کو جیک پال کے خلاف متفقہ فیصلے میں شکست کا سامنا کرنا پڑا، لیکن انہوں نے اسے اپنی ذاتی فتح قرار دیا۔
ٹائسن نے سوشل میڈیا پر کہا، "یہ ان لمحات میں سے ایک تھا جب آپ شکست کھا کر بھی جیت جاتے ہیں۔ میں نے اپنی صحت کے مسائل کو شکست دی اور اپنے بچوں کے سامنے ایک کم عمر فائٹر کے ساتھ مقابلہ کیا، جو میرے لیے سب سے بڑی کامیابی ہے۔"
8 جنوری کو خریدی گئی یہ جائیداد 12,000 مربع فٹ پر محیط ہے، جس میں چھ بیڈروم، نو باتھ رومز، ایک نجی جھیل، 80 فٹ کا پول اور سپا شامل ہیں۔ اس کے علاوہ ایک مکمل جم، چار کاروں کا گیراج، اور وسیع و عریض گراونڈز بھی ہیں جو مکمل پرائیویسی فراہم کرتے ہیں۔
ٹائسن کی اہلیہ، لاکِیہ "کی کی" ٹائسن کا نام بھی اس پراپرٹی کے دستاویزات میں شامل ہے، جو ان کی دیرینہ شراکت داری کی عکاسی کرتا ہے۔
جیک پال کے خلاف مائیک ٹائسن کا یہ مقابلہ نہ صرف ان کے کیریئر کا آخری مقابلہ تھا بلکہ نیٹ فلکس پر لائیو نشر ہونے والا پہلا بڑا باکسنگ ایونٹ بھی تھا۔ اس مقابلے سے ٹائسن نے 20 ملین ڈالر کمائے۔