City 42:
2025-04-15@09:52:19 GMT

کراچی میں ملیر ڈیولپمنٹ اتھارٹی کا بڑا اسکینڈل سامنے آگیا

اشاعت کی تاریخ: 18th, January 2025 GMT

عاجز جمالی: کراچی میں ملیر ڈیولپمنٹ اتھارٹی کا ایک بڑا اسکینڈل سامنے آیا ہے، ایم ڈی اے کے پاس زمین ہے ہی نہیں ساڑھے 49 ہزار پلاٹ قرعہ اندازی کے ذریعے شہریوں کو الاٹ کر دیئے۔ 

آڈیٹر جنرل آف پاکستان نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ ایم ڈی اے کی 9900 ایکڑ اراضی پر مختلف سرکاری اداروں کا قبضہ ہے،ایم ڈی اے کے 9900 ایکڑ اراضی پر سرکاری اداروں کا قبضہ، ایم ڈی اے نے 23166 ایکڑ اراضی نیلام کے ذریعے عوام کو الاٹ کردی۔

حماس کے پہلے 33 یرغمالیوں کی رہائی کا شیڈول

9900ایکڑ اراضی ایم ڈی اے کے پاس موجود ہی نہیں ہے،ایم ڈی اے نے 1 لاکھ 53 ہزار 585 ایکڑ زمین الاٹ کی۔

آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی سال 2023.

24 کی رپورٹ سندھ اسمبلی میں پیش کردی گئی جس کے مطابق ایم ڈی اے نے بورڈ آف ریونیو کو 4 ارب 82 کروڑ روپے ادا نہیں کئے۔

بورڈ آف ریونیو کو صرف 10 فیصد رقم ادا کی گئی،اپریل 2023 میں تفصیلات طلب کی گئیں ریکارڈ فراہم نہیں کیا گیا۔

 آڈیٹر جنرل نے معاملے کی تحقیقات کرانے کا کہہ دیا، رپورٹ سندھ اسمبلی کی پبلک اکائونٹس کمیٹی کو ارسال کردی گئی۔

جہلم  کے جنگل میں آگ، فائر بریگیڈ گاڑیاں پہنچنا نا ممکن

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: ایکڑ اراضی ایم ڈی اے

پڑھیں:

اسلام آباد کا بڑا زمین اسکینڈل بے نقاب: گولڑہ شریف کے پیروں سمیت 9 افراد کے خلاف نیب کا ریفرنس، سابق اعلیٰ افسران بھی شامل

اسلام آباد کا بڑا زمین اسکینڈل بے نقاب: گولڑہ شریف کے پیروں سمیت 9 افراد کے خلاف نیب کا ریفرنس، سابق اعلیٰ افسران بھی شامل WhatsAppFacebookTwitter 0 14 April, 2025 سب نیوز

اسلام آباد(سب نیوز)قومی احتساب بیورو (نیب) نے سیکٹر ای-11 اسلام آباد میں قیمتی سرکاری زمین کی مبینہ خردبرد اور غیر قانونی الاٹمنٹ کے سنگین کیس میں اہم پیش رفت کرتے ہوئے گولڑہ شریف کے پیروں سمیت 9 افراد کے خلاف ریفرنس دائر کر دیا ہے۔

ریفرنس میں سی ڈی اے (کپیٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی) کے سابق افسران، مقامی پٹواری اور بااثر مذہبی شخصیات کو بھی شامل کیا گیا ہے۔ نیب کے مطابق اس کیس میں سرکاری زمین کو جعلی دعووں اور غیر قانونی طریقوں سے نجی ملکیت ظاہر کرکے الاٹ کیا گیا، جس سے قومی خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچا۔

نامزد ملزمان میں سی ڈی اے کے سابق ڈائریکٹر لینڈ خالد محمود، سابق ممبر اسٹیٹ شائستہ سہیل، سابق ڈپٹی ڈائریکٹر راجہ زاہد حسین، اور سابق ایڈیشنل ڈائریکٹر سید غلام حسام الدین شامل ہیں۔ اس کے علاوہ گولڑہ شریف سے تعلق رکھنے والے پیر خاندان کے بعض افراد کو بھی شریک ملزم نامزد کیا گیا ہے۔

نیب کی تحقیقات کے مطابق، زمین کی الاٹمنٹ کے لیے بوگس کاغذات تیار کیے گئے اور متعلقہ ریکارڈ میں ردوبدل کرکے زمین کو غیر قانونی طور پر منتقل کیا گیا۔ سی ڈی اے کے بعض سابق افسران نے مبینہ طور پر اختیارات سے تجاوز کرتے ہوئے جعلسازی کی راہ ہموار کی۔

ذرائع کے مطابق ریفرنس اسلام آباد کی احتساب عدالت میں دائر کیا گیا ہے، جہاں جلد ہی اس کیس کی باقاعدہ سماعت شروع ہونے کا امکان ہے۔

نیب حکام کا کہنا ہے کہ سرکاری زمینوں کے غیر قانونی استعمال اور اختیارات کے ناجائز استعمال کے خلاف کارروائیاں جاری رہیں گی اور قانون سے بالاتر کوئی نہیں۔

متعلقہ مضامین

  • واپڈا کیلیے خریدی گئی 27 ہزار 179 ایکڑ زمین محکمے کے نام منتقل نہ ہونے کا انکشاف
  • وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے خلاف کتنے مقدمات درج ہیں؟ تفصیلات سامنے آ گئیں
  • کراچی: ڈکیتی کے مجرم کو 15سال قید کی سزا
  • سندھ پبلک اکاﺅنٹس کمیٹی کا اجلاس‘کراچی ڈیویلپمنٹ اتھارٹی کے 5سو جعلی پنشنرز کو 66 کروڑ کی ادائیگی پر ڈائریکٹر فنانس معطل
  • اسلام آباد کا بڑا زمین اسکینڈل بے نقاب: گولڑہ شریف کے پیروں سمیت 9 افراد کے خلاف نیب کا ریفرنس، سابق اعلیٰ افسران بھی شامل
  • جنگلات اراضی کیس: سپریم کورٹ نے تمام صوبوں اور وفاقی حکومت سے تفصیلی رپورٹ طلب کرلی
  • جنگلات اراضی کیس: درخت لگوانا سپریم کورٹ کا کام نہیں، جسٹس جمال خان مندوخیل
  • ٹرمپ کی ذہنی اور جسمانی صحت کا طبی معائنہ، ڈاکٹرز کی رپورٹ سامنے آگئی
  • پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں زائدالمیعاد اسٹنٹ استعمال کیے جانے کا انکشاف
  • نیب کی کرپشن کے الزامات پر سندھ بلنڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے سابق ڈی جیز کیخلاف تحقیقات