نادرا کی کراچی میں نئی سروس متعارف؛ شہریوں کی سہولت کا بڑا اقدام
اشاعت کی تاریخ: 18th, January 2025 GMT
نادرا کی جانب سے شہر قائد میں نئی سروس متعارف کرائی گئی ہے، جس سے شہریوں کو بڑی سہولت ملے گی۔
حکام کے مطابق شہریوں کو انتظار کی زحمت اور طویل قطاروں سے بچانے کے لیے نادرا کی جانب سے ایک اور اقدام کیا گیا ہے، جس کے تحت نادرا کراچی ریجن کی جانب سے شہر میں بائیکرز سروس متعارف کروائی جارہی ہے ۔
نادرا کی یہ نئی سہولت پیر کے روز سے شروع ہوگی، جس کے ذریعے شہری قومی شناختی کارڈز کے اجرا و تجدید سمیت دیگر امور سے مستفید ہوسکیں گے۔
حکام کا کہنا ہے کہ کراچی میں 3 بائیکرز جب کہ حیدرآباد اور میرپورخاص میں ابتدائی طور پر ایک،ایک بائیک کے ذریعے سروس شروع کی جارہی ہے۔ نادرا بائیک سروس کے لیے مزید 10 بائیکس آئندہ چندروز میں شامل کی جائیں گی۔
نئی سہولت کے حوالے سے حکام نے مزید بتایا کہ بائیک سروس کے نمائندے بیک پیک(پراسیس کے آلات)سے لیس ہوں گے اور گھر پر سروس کے لیے شہریوں سے ایک ہزار روپے اضافی فیس وصول کی جائے گی۔ فیس میں 825 روپے سروس اور 175 روپے ڈیلیوری چارجز شامل ہیں۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: نادرا کی
پڑھیں:
کاٹی کا آئی پی پیز معاہدوں پر نظرثانی پر اظہار تشکر
کراچی(کامرس رپورٹر)کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری (کاٹی) کے صدر جنید نقی نے وفاقی کابینہ کی جانب سے 14 آزاد پاور پروڈیوسرز (آئی پی پیز) کے ساتھ نظرثانی شدہ معاہدوں کی منظوری کو معیشت کے استحکام اور صنعتوں کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے ایک اہم اقدام قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس فیصلے سے بجلی کی قیمتوں میں 10 سے 11 روپے فی یونٹ کی کمی کاروباری اداروں کے لیے ایک بڑا ریلیف ثابت ہوگی، جو بڑھتے ہوئے پیداواری اخراجات کی وجہ سے مشکلات کا شکار ہیں۔ صدر کاٹی نے کہا کہ آئی پی پیز کے ساتھ معاہدوں پر نظرثانی سے 1.4 ٹریلین روپے کی بچت ہوگی، جو توانائی کے شعبے کی نااہلیوں کو دور کرنے اور گردشی قرضے کے بوجھ کو کم کرنے کے لیے ایک اہم اقدام ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ صنعتیں طویل عرصے سے بڑھتے ہوئے یوٹیلیٹی اخراجات کا سامنا کر رہی ہیں، جس نے مقامی اور بین الاقوامی منڈیوں میں ان کی مسابقت کو متاثر کیا ہے۔ تاہم اس فیصلے سے مینوفیکچررز اور برآمد کنندگان کو توانائی کی سستی اور قابلِ اعتماد فراہمی کے ذریعے اپنی پوزیشن دوبارہ مستحکم کرنے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے سالانہ 137 ارب روپے کی بچت کو ایک خوش آئند پیش رفت قرار دیتے ہوئے حکومت پر زور دیا کہ ان فنڈز کو مؤثر طریقے سے صنعتی ترقی، بنیادی ڈھانچے کی تعمیر اور وسیع تر معاشی بحالی کے لیے استعمال کیا جائے۔ جنید نقی نے وزارتوں اور ڈویڑنوں کو ضم کرنے کے حکومتی اقدام، جیسے وزارتِ انسدادِ منشیات کو وزارتِ داخلہ میں ضم کرنا اور ایوی ایشن ڈویڑن کو دفاعی ڈویڑن میں شامل کرنے کی بھی تعریف کی۔