لوئر کرم : روڈ بندش ختم کرانے، کانوائے کی حفاظت کیلئے آپریشن کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 18th, January 2025 GMT
لوئر کرم : روڈ بندش ختم کرانے، کانوائے کی حفاظت کیلئے آپریشن کا فیصلہ WhatsAppFacebookTwitter 0 18 January, 2025 سب نیوز
پشاور: خیبرپختونخوا کے ضلع لوئر کرم میں روڈ بندش ختم کرانے اور کانوائے کی حفاظت کےلئے آپریشن کا فیصلہ کرلیا گیا۔
ضلعی انتظامیہ کے ذرائع کے مطابق انٹیلی جنس بیس آپریشن کی صورت میں عارضی طور پر متاثرین کو ٹل اور ہنگو میں ٹی ڈی پیز کیمپ منتقل کیا جائے گا۔
ضلعی انتظامیہ کرم نے ٹی ڈی پیز کیمپ قائم کرنے کیلئے صوبائی ریلیف کمشنر کو خط ارسال کر دیا ، متاثرین کیلئے ٹل ڈگری کالج، ٹیکنیکل کالج، ریسکیو1122 اور عدالت کی عمارت میں عارضی کیمپس قائم کئے جائیں۔
دوسری جانب ضلعی انتظامیہ نے نوٹیفکیشن جاری کیا جس میں کہا گیا ہے کہ دوران آپریشن آبادی کے تحفظ کے لئے کیمپ میں تمام سہولیات فراہم کی جائیں گی جبکہ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کی نگرانی میں ایک کمیٹی بھی قائم کی گئی ہے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
پارا چنار جانے والے قافلے پر پھرفائرنگ، جوان شہید،4زخمی
ڈی آئی خان : پارا چنار جانے والے گاڑیوں کے قافلے پر ایک بار پھر فائرنگ ہوئی، سکیورٹی اہل کاروں نے جوابی فائرنگ میں 6دہشت گردوں کو مارڈالا جب ایک جوان شہید اور چار زخمی ہوگئے، قافلہ واپس ٹل روانہ ہوگیا۔ لوئر کرم بگن میں پاراچنار جانے والے گاڑیوں پر ایک بار پھر فائرنگ کا واقعہ پیش آیا ہے، 35 گاڑیوں پر مشتمل قافلہ پاراچنار کی جانب گامزن تھا کہ نامعلوم ملزمان نے گاڑیوں پر فائرنگ کی جس کے باعث قافلے کو رکنا پڑا۔ضلعی انتظامیہ کے مطابق فائرنگ کے جواب میں قافلے کی سکیورٹی پر تعینات اہلکاروں نے جوابی فائرنگ کی جو کافی دیر جاری رہی۔ضلعی انتظامیہ کرم کے مطابق حملے میں فورسز کا ایک جوان شہید چار زخمی ہوگئے جبکہ جوابی فائرنگ سے قافلے میں شامل تین گاڑیوں کو نقصان پہنچا، چھ دہشت گرد مارے گئے اور تقریبا دس زخمی ہوئے۔ضلعی انتظامیہ کرم کے مطابق قافلے واپس ٹل روانہ کردیے گئے، سیکیورٹی فورسز نے پوزیشن سنبھال لی ھیں، ضلعی انتظامیہ اور فورسز کے افسران موقع پر پہنچ گئے ہیں، ایک گاڑی کو نقصان پہنچا ہے، نقصان کا تخمینہ لگا کر بتائیں گے۔ذرائع کے مطابق کرم جانے والا یہ تیسرا قافلہ تھا، قبل ازیں دو قافلے جاچکے ہیں مگر اس قافلے پر فائرنگ ہوگئی ہے،واقعے کے بعد علاقے میں سکیورٹی اقدامات مزید سخت کردیے گئے ۔