Jasarat News:
2025-04-13@17:21:09 GMT

اصلی ہیرو

اشاعت کی تاریخ: 18th, January 2025 GMT

اصلی ہیرو

وہ کتنے اکیلے تھے۔ جب وہ مریضوں کے لیے تڑپتے تھے مریض جن کے لیے وہ واحد اُمید کے طور پر موجود تھے۔ لمحہ لمحہ وہ دُنیا کو اپنے مریضوں کو بچانے کے لیے رپورٹ کرتے رہے، کہتے رہے ہم مر رہے ہیں، دُنیا کو بتادو ایک طویل عرصے 2 ماہ یعنی 60 دن کمال عدوان اسپتال میں محاصرے میں رہے، بمباری ہوتی رہی، اسپتال میں آگ لگادی گئی، پھر بھی وہ باہر نہ آئے، اپنے مریضوں کے ساتھ رہے، شدید زخمی مریضوں کے ساتھ پانی، خوراک، ادویات، بجلی ہر چیز کے بغیر وہ اُن کے ساتھ تھے۔ یہ ہیں ڈاکٹر حسام ابوصفیہ انہوں نے بہت دفعہ کی دھمکیوں کے باوجود اپنی جان بچانے کے لیے باہر نکلنا گوارا نہیں کیا۔ آخری لمحوں تک پہاڑ جیسی استقامت کے ساتھ صہیونی درندوں کے سامنے ڈٹے رہے۔ ویسے امکان ہے کہ صہیونیوں کو درندہ کہنے پر درندے ناراض ہوں اور بُرا مانیں۔ حسام ابوصفیہ جو روسی شہریت رکھتے تھے، چاہتے تو اس سب کے بعد غزہ ہی چھوڑ جاتے۔ لیکن بھلا وہ کیوں کرتے ایسا وہ تو غزہ آئے ہی فلسطینیوں کے لیے تھے۔ انہوں نے ہر چیز برداشت کی، بھوک پیاس گرمی سردی پھر… پھر اپنے بیٹے ابراہیم کی موت جس کو دفنانے کے لیے ان کو صہیونیوں نے اسپتال سے باہر نہیں آنے دیا، انہوں نے اپنے پیارے بیٹے کو اسپتال کی دیوار کے ساتھ دفن کردیا۔ لیکن وہیں رہے۔ کئی دفعہ زخمی ہوئے راتیں جاگ کر گزاریں، لیکن ایک مرد آہن کی طرح انسان خدمت کے لیے ڈٹے رہے۔ بار بار اقوام عالم کو آواز دیتے۔ توجہ دلاتے، انسان المیے کے بارے میں بتاتے لیکن اقوام نے اُن کی نہ سنی۔

وہ اس آخری لمحے تک اپنے مشن پر قائم رہے۔ آخر انہیں صہیونیوں نے گرفتار کرلیا، یہ ہیں ہمارے اصل ہیرو۔ ان کے ایک بیٹے نے ان کی گرفتاری پر پیغام نشر کیا کہ ہم اپنے والد کی گرفتاری اور ان کے بارے میں معلومات نہ ملنے پر درد اور پریشانی کے بوجھ تلے دبے ہوئے ہیں وہ ہمارے بھائی اور اپنے بیٹے ابراہیم کی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے وہ خود بھی شدید زخمی ہوئے اور آج بھی اس کے اثرات سے دوچار ہیں اس کے باوجود ہمارے والد نے پورے خلوص سے اپنا فرض ادا کیا۔ ڈاکٹر حسان ابوصفیہ کے ساتھ گرفتار کیے گئے کچھ لوگوں کو بدترین تشدد کا نشانہ بنا کر چھوڑا گیا۔ ان رہائی پانے والوں نے بتایا کہ انہیں گرفتاری کے ساتھ ہی رائفل کے بٹوں سے مارا پیٹا گیا، شدید سردی میں کئی گھنٹے برہنہ مظالم کا نشانہ بنایا گیا۔ اسرائیلی فوج کے بدنام زمانہ ’’سدی تیمان‘‘ حراستی کیمپ سے رہائی پانے والے قیدی محمد الرملاوی نے بتایا کہ اپنی رہائی سے دو دن پہلے میں ڈاکٹر حسام ابوصفیہ سے ملا تو حیران رہ گیا ان کی حالت بہت خراب تھی، ہم ان کی حالت دیکھ کر بے ساختہ رو پڑے۔ وہ ایک قومی شخصیت ہیں، ہمارے رہنما، ہمارے ہیرو۔ الرملاوی قیدی نے کہا کہ ڈاکٹر حسام ابوصفیہ نے بتایا کہ ان کی گرفتاری کے دوران اسرائیلی فوج کی طرف سے ان کے ساتھ بہت بدسلوکی کی گئی۔ مجھ پر بدترین ظلم کیا گیا مجھے بہت ذلیل و رسوا کیا گیا۔ اسرائیلی حکومت ڈاکٹر ابو حسام کے وکیل کو ان سے ملنے کی اجازت بھی نہیں دے رہی جبکہ اس سے قبل وہ ان کی جیل میں موجودگی سے بھی انکار کررہے تھے۔ اب وہ اپنے اس بیانیے کو واپس لے رہے ہیں کہ ڈاکٹر حسام ابوصفیہ اسرائیل میں نظر بند نہیں ہیں۔ یہ اُس دبائو کا نتیجہ ہے کہ جو مختلف ملکوں میں اُن کے لیے احتجاج کا باعث بنا۔ لیکن یہ کوئی خاص نتیجہ نہیں ہے۔ جب تک ان کو اور دیگر تمام قیدیوں کو حفاظت کے ساتھ رہا نہیں کیا جاتا۔ ایک طرف اسرائیلی حکومت کے جرائم انسانی حقوق کی دھجیاں اُڑا رہے ہیں اور دوسری طرف اقوام متحدہ کے اہلکار زبانی کلامی مطالبات اور بیانات پر ہی اَٹکے ہوئے ہیں۔ کیا اُن کا یہ کہہ دینا کافی ہے کہ ’’اسرائیل منظم طریقے سے بین الاقوامی انسانی حقوق کی خلاف ورزی کررہا ہے‘‘۔ وہ تو کررہا ہے آپ کیا کررہے ہیں؟ دنیا کے تین ملکوں امریکا، برطانیہ اور اسرائیل نے مل کر غزہ میں نسل کشی کی باقی ممالک خاموشی سے سب دیکھتے رہے۔ تاریخ یہ بات یاد رکھے گی۔

بتایا جارہا ہے کہ حماس اور اسرائیلی حکومت کے درمیان جنگ بندی کا معاہدہ ہوگیا ہے۔ قیدیوں کا تبادلہ ہوگیا۔ اُمید ہے کہ ڈاکٹر حسام ابوصفیہ کو رہا کیا جائے گا اور ان کے ساتھ بہت سے فلسطینی جو اسرائیلی جیلوں میں برسوں سے تشدد سہہ رہے ہیں اور جیل کاٹ رہے ہیں لیکن اسرائیل امریکا برطانیہ کو پابند کرنے اور سزا دینے کے لیے اقوام متحدہ اعلان کرے گی؟

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: رہے ہیں کے ساتھ کے لیے

پڑھیں:

ملائشیا میں خوفناک آتشزدگی: 5 پاکستانی کیسے پوری ملائشین قوم کے ہیرو بنے

ملائشیا میں حالیہ گیس پائپ لائن دھماکے کے نتیجے میں ہونے والی خوفناک آتشزدگی کے دوران پانچ پاکستانیوں نے غیرمعمولی جرات اور انسانیت کی اعلیٰ مثال قائم کرتے ہوئے درجنوں مقامی افراد کی جانیں بچا کر پوری ملائشین قوم کے دل جیت لیے۔

واقعہ اس وقت پیش آیا جب ایک گیس پائپ لائن پھٹنے کے بعد آگ تیزی سے قریبی علاقے میں پھیل گئی، جس سے خوف زدہ ہو کر متعدد افراد نے جان بچانے کے لیے قریبی نہر میں چھلانگ لگا دی۔ یہ نہر خطرناک مگرمچھوں کی افزائش گاہ سمجھی جاتی ہے، لیکن جان کے خطرے کے باوجود پانچ پاکستانی نوجوانوں نے بلا جھجک پانی میں چھلانگ لگا دی اور متعدد خواتین، بچوں اور بزرگوں کو نہر سے بحفاظت باہر نکالا۔

یہ مناظر موقع پر موجود کچھ افراد نے ویڈیو میں محفوظ کر لیے، جو دیکھتے ہی دیکھتے پورے ملائشیا میں وائرل ہو گئے۔ سوشل میڈیا سے لے کر مین اسٹریم میڈیا تک، ہر جگہ ان پاکستانیوں کے جذبہ انسانیت اور دلیری کو بھرپور سراہا گیا۔ ان ہیروز کو ملائشیا کے مختلف حلقوں، پاکستان ہائی کمیشن، اور کاروباری شخصیات کی جانب سے خراجِ تحسین پیش کیا گیا۔

ملائشیا پاکستانی کمیونٹی ایسوسی ایشن کے تعاون سے پی ایف یو جے ملائشیا اور پاکستان پریس کلب ملائشیا کے زیرِ اہتمام ان پاکستانی ہیروز کے اعزاز میں ایک پروقار تقریب کا انعقاد کیا گیا، جس میں مقامی ملائشین کمیونٹی کے افراد نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ایسوسی ایشن کے صدر داتو امین صدیق اور معروف بزنس مین اسلم بھائی نے ان نوجوانوں کو پاکستانی قوم کا فخر قرار دیا اور کہا کہ ان کا عمل دنیا کو یہ پیغام دیتا ہے کہ پاکستانی جہاں بھی ہوں، انسانیت کی خدمت اور مدد کے لیے ہمہ وقت تیار ہوتے ہیں۔

پانچوں نوجوانوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے یہ قدم خالصتاً اللہ کی رضا کے لیے اٹھایا، کسی انعام یا شہرت کی خواہش نہیں تھی۔ انہوں نے کہا: ”ہم نے لوگوں کو نہر میں ڈوبتے دیکھا، مدد کے لیے پکار سنتے ہی اپنے خوف کو بھلا کر پانی میں کود پڑے۔“

تقریب کے اختتام پر ان ہیروز کو تعریفی اسناد اور انعامات سے نوازا گیا۔ پی ایف یو جے ملائشیا کے صدر اویس تاج چوہدری نے حکومتِ پاکستان سے مطالبہ کیا کہ ان نوجوانوں کی بے مثال قربانی اور جرات کو قومی سطح پر سراہا جائے تاکہ دنیا میں پاکستان کا مثبت چہرہ مزید اُجاگر ہو۔

Post Views: 4

متعلقہ مضامین

  • ایک تصویر اور ہزاروں انمٹ درد، اسرائیلی حملے میں 6 فلسطینی بھائیوں کی ایک ساتھ شہادت
  • ملائشیا میں خوفناک آتشزدگی: 5 پاکستانی کیسے پوری ملائشین قوم کے ہیرو بنے
  • کیا رجب بٹ، سنجے دت کے ساتھ کام کرنے والے ہیں؟ ویڈیو کال وائرل
  • مادھوری اور جوہی چاؤلہ نے فلمی ہیرو سے شادی نہ کرنے کی دلچسپ وجہ بتادی
  • امریکی پاگل پن” کا مقابلہ “چائنا استحکام” کے ساتھ کر رہا ہے، چینی میڈیا
  • پاکستان کے ساتھ اپنے تعلقات کو بہت اہمیت دیتے ہیں، صدر لوکاشینکو
  • “امریکی پاگل پن” کا مقابلہ “چائنا استحکام” کے ساتھ کر رہا ہے، چینی میڈیا
  • بیٹی کی شادی سے 10 دن قبل خاتون اپنے ہونے والے داماد کیساتھ بھاگ گئیں
  • مقبوضہ کشمیر کا بچھڑا خاندان اپنے عزیزوں سے ملنے کو بے تاب
  • بارک اوباما سے طلاق؛ اہلیہ نے خاموشی توڑ دی