ماتلی: سٹیزن ویلفیئر فورم کا سرکاری زمین سے قبضہ ختم کرانے کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 18th, January 2025 GMT
ماتلی (جسارت نیوز) سٹیزن ویلفیئر فورم کے چیئرمین اسلم خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے میونسپل کمیٹی کی شہری حدود میں گورنمنٹ بوائز ڈگری کالج کے بالکل سامنے ماتلی شہر سے گزرنے والے مین حیدرآباد بدین روڈ اور سروے نمبر 282 اور 283 سے 5.24 ایکڑ کھورا کی سرکاری اراضی قابضین سے خالی کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری اراضی پر تیزی کے ساتھ قبضہ مافیا ہاتھ صاف کرنے میں مصروف ہے، یہ اراضی انگریز دورِ حکومت سے سرکاری املاک میں شامل ہے، قیامِ پاکستان سے قبل اس اراضی پر سرکاری گودام بھی قائم تھے، کھورا کی سرکاری اراضی سابق ڈپٹی کمشنر بدین سیال اور سابق اسسٹنٹ کمشنر ماتلی زارا زاہد نے پبلک پارک کے لیے تجویز کر کے اس پر پبلک پارک کا سائن بورڈ بھی آویزاں کرایا تھا، کھورا کی اس اراضی پر روڈ سائیڈ پر بعض بااثر شخصیات نے قبضے کر کے اپنی دکانیں تعمیر کرلیں، حکومت سندھ اور ضلعی انتظامیہ بدین کھورا کی اس سرکاری اراضی کو قابضین سے خالی کرا کر میونسپل انتظامیہ کے حوالے کر دے تو اس پر جدید بس ٹرمینل اور ایک بڑی سبزی منڈی قائم کی جاسکتی ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: سرکاری اراضی کھورا کی
پڑھیں:
پی ٹی آئی کے رکن اسمبلی کے الزام پر واپڈا کی وضاحت آگئی
اسلام آباد:واپڈا نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رکن اسمبلی اور پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے رکن ثنااللہ مستی خیل کے الزام پر وضاحت جاری کردی ہے۔
ترجمان واپڈا نے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے رکن ثنا اللہ مستی خیل کے بیان اور پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس مؤخر ہونے کے بارے میں وضاحتی بیان میں کہا کہ ثنا اللہ مستی خیل سمیت پارلیمان کے تمام ارکان ہمارے لیے انتہائی قابل احترام ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ثنا اللہ مستی خیل کی رہائش گاہ سے بجلی کا میٹر اور ٹرانسفارمر اتارے جانے میں واپڈا کے کردار کا تاثر درست نہیں ہے۔
ترجمان واپڈا کا کہنا تھا کہ 2007 میں کی گئی ری اسٹرکچرنگ کے بعد بجلی کی ترسیل اور تقسیم کے معاملات این ٹی ڈی سی اور پاور ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کی ذمہ داری ہے۔
انہوں نے کہا کہ کسی مقام پر میٹر اور ٹرانسفارمر لگانا یا اتارنا واپڈا کے دائرہ اختیار میں نہیں ہے، واپڈا کے حوالے سے منفی رویہ اور اس کی تشہیر سے گریز کیا جانا چاہیے۔
ترجمان واپڈا کا مزید کہنا تھا کہ واپڈا کا دائرہ کار نئے ڈیمز اور ہائیڈرو پاور پراجیکٹس کی تعمیر اور موجودہ پن بجلی گھروں کے آپریشن اور دیکھ بھال تک محدود ہے۔
قبل ازیں پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے اجلاس کے بعد کمیٹی کے چیئرمین جنید اکبر اور ثنااللہ مستی خیل نے میڈیا سے گفتگو کی تھی اور اس دوران ثنااللہ مستی خیل نے کہا تھا کہ انہوں نے گزشہ روز اجلاس میں چیئرمین واپڈا سے سوالات کیے تھے اور اس کے بعد ان کے گھر سے بجلی کا میٹر اور ٹرانسفارمر اتارا گیا۔