کوٹری (جسارت نیوز) ادارہ ترقیات سہون کے 300 سے زائد ملازمین 9 ماہ سے تنخواہوں سے محروم، پاکستان ورکرز فیڈریشن کے رہنمائوں کا ملازمین کے ہمراہ احتجاج، ملازمین کی تنخواہیں فوری جاری کی جائیں، رہنمائوں کا مطالبہ۔ تفصیلات کے مطابق ادارہ ترقیات سہون جامشورو کے 300 سے زائد ملازمین گزشتہ 9 ماہ سے تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے سبب فاقہ کشی اور کمپرسی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں، ملازمین گزشتہ 10 روز سے مرکزی دفتر کے سامنے سراپا احتجاج ہیں۔ پاکستان ورکرز فیڈریشن ایمپلائز ورکرز یونین ایس ڈی اے کے رہنما شبیر بھنگ، آصف، ذوہیب، منیر ملانو اور قمر قریشی نے کوٹری میں مشترکہ احتجاج کرتے ہوئے صحافیوں کو پریس بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ ادارہ ترقیات سہون جامشورو افسران شاہی کی بے ضابطگیوں اور بے قاعدگیوں کے سبب مالی بحران کا شکار بن چکا ہے، ادارہ ترقیات سہون کی رہائشی اسکیمیں اور پروجیکٹ خورد برد کی نذر ہوچکیں، افسران کی عدم توجہ کے سبب الاٹیز کے ساتھ ملازمین بھی پریشانی سے دوچار ہیں جس کی وجہ سے ملازمین کو تنخواہیں دینا ادارے کیلیے مشکل بنتا جا رہا ہے جبکہ افسران شاہی کی شاہ خرچیاں ختم ہونے کا نام نہیں لے رہی ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ فوری ملازمین کی تنخواہیں جاری کرکے سیکڑوں خاندانوں کو مالی مسائل سے چھٹکارا دلایا جائے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: ادارہ ترقیات سہون

پڑھیں:

 صحافیوں اور میڈیا ورکرز کی برطرفیاں معاشی قتل کے مترادف ہے، ملتان یونین آف جرنلسٹ

 ایم یو جے کے رہنمائوں نے اپنے بیان میں کہا کہ سنو نیوز چینل نے ملتان، فیصل آباد اور آزاد کشمیر سمیت متعدد بیورو آفس بند کر دیے اور کئی ورکرز بے روزگار کر دیے گئے جبکہ کراچی لاہور اور اسلام آباد میں بھی بڑے پیمانے پر برطرفیوں کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ملتان یونین آف جرنلسٹس ( ایم یو جے ) نے سنو نیوز چینل اور روزنامہ 92 سے صحافیوں اور میڈیا ورکرز کی جبری برطرفیوں کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے، اس حوالے سے ایم یو جے کے صدر روف مان اور جنرل سیکرٹری جاوید اقبال عنبر نے اپنے بیان کہا ہے کہ سنو نیوز ملتان اور روزنامہ 92 سے صحافیوں اور میڈیا ورکرز کی برطرفیاں معاشی قتل کے مترادف ہے، الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا میں اس وقت صحافی شدید معاشی مشکلات کا شکار ہیں، ایک طرف تنخواہوں میں تاخیر اور عدم ادائیگیوں کا مسئلہ درپیش ہے تو دوسری طرف جبری برطرفیوں کا سلسلہ جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ سنو نیوز چینل نے ملتان، فیصل آباد اور آزاد کشمیر سمیت متعدد بیورو آفس بند کر دیے اور کئی ورکرز بے روزگار کر دیے گئے جبکہ کراچی، لاہور اور اسلام آباد میں بھی بڑے پیمانے پر برطرفیوں کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے۔ دوسری جانب تنخواہوں پر 25 سے 15 فیصد تک کٹ لگائے جارہے ہیں جس کی وجہ سے سنو نیوز کے ملک بھر میں موجود ورکرز بے یقینی کا شکار ہیں۔ 

انہوں نے کہا کہ روزنامہ 92 نے بھی ملتان، کراچی سمیت دیگر شہروں سے سینیئر صحافیوں کا نکال دیا ہے جوکہ صحافی اور ورکرز دشمنی ہے۔ صدر روف مان اور جنرل سیکرٹری جاوید اقبال عنبر نے کہا ہے کہ صحافی برادری مالکان کے ایسے ہتھکنڈوں کی وجہ سے شدید معاشی مسائل سے دوچار ہے۔ پہلے ہی میڈیا ہاوسز میں کام کرنے والے صحافی انتہائی کم تنخواہیں تاخیر سے ملنے والی کے باعث اپنے گھر کے کرایوں، بچوں کی فیسیں اور بجلی، گیس کے بلوں کی ادائیگی کے لئے پریشان رہتے ہیں، ان حالات میں ان کا گزر بسر انتہائی مشکل ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا ہے کہ برطرف صحافیوں اور ورکرز کو فوری طور پر بحال کیا جائے اور ملازمین کا معاشی تحفظ یقینی بنایا جائے، اس کے علاوہ تنخواہوں میں تاخیر اور عدم ادائیگیوں کا مسئلہ بھی فوری طور پر حل کیا جائے ورنہ صحافی کمیونٹی احتجاج پر مجبور ہوگی۔

متعلقہ مضامین

  • حیدرآباد ،واسا کارپوریشن کے ملازمین 11 ماہ سے تنخواہوں سے محروم
  • اقتصادی رابطہ کمیٹی نے وزارتوں کیلئے گرانٹس، اسٹیل مل ملازمین کی تنخواہوں کیلئے رقم کی منظوری دے دی
  • خیبرپختونخوا میں 90فیصد سے زائد خواتین وراثتی حصے سے محروم
  • کوئٹہ ، دہری تنخواہ لینے والے میڈیکل افسران پر جرمانے عائد
  • کندھکوٹ: کووڈ ملازمین مستقل نہ کرنے اور تنخواہیں نہ دینے پر سراپا احتجاج
  • میرپور خاص:سرکاری ملازمین کی مطالبات کے حق میں احتجاجی ریلی
  • سہون: محمد حسن باجاری 90 برس کی عمر میں انتقال کر گئے
  • محفل مشاعرہ کے بہترین انعقاد پر افسران و ملازمین کیلیے پروقار تقریب
  •  صحافیوں اور میڈیا ورکرز کی برطرفیاں معاشی قتل کے مترادف ہے، ملتان یونین آف جرنلسٹ