کراچی (سٹاف رپورٹر +نوائے وقت رپورٹ) چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ قومیں ہمیشہ اتحاد و یکجہتی سے بنتی ہیں۔ جو ممالک اپنی ثقافت بھول جاتے ہیں وہ کہیں گم ہو جاتے ہیں۔ ہمیں اپنی ثقافت پر فخر ہے۔ پیپلزپارٹی سمجھتی ہے ایک آدمی یا سوچ قوم نہیں بناتی۔ طاقت کسی بندوق میں نہیں سیاست اور کلچر میں ہے۔ ہمیں متحد ہو کر نئے چیلنجز کا مقابلہ کرنا ہے۔ اپنی ثقافت کو بھولنے والی قومیں ترقی نہیں کر سکتیں۔ ثقافت کو اجاگر کرنے میں میڈیا کا بہت بڑا کردار ہے۔ تاریخ اور ثقافت کو اپنا کر نئے دور کا مقابلہ کریں گے تو پاکستان ترقی کرے گا۔ نئی نسل کو اپنی ثقافت کے بارے میں آگاہی فراہم کرنا ہوگی۔ آپس میں لڑیں گے تو جوانوں کی امیدوں پر پورے نہیں اتر سکیں گے۔ میڈیا یونیورسٹی کی تجویز کے حق میں ہوں۔ پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت کراچی میں میڈیا یونیورسٹی بنائیں گے۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

چینی اور غیر ملکی فلمی صنعتوں میں گہرا تعاون وقت کا تقاضہ ہے، چینی میڈیا

چینی اور غیر ملکی فلمی صنعتوں میں گہرا تعاون وقت کا تقاضہ ہے، چینی میڈیا WhatsAppFacebookTwitter 0 14 April, 2025 سب نیوز

بیجنگ :ہسپانوی وزیر اعظم پیڈرو سانچیز کے دورہ چین کے موقع پر چین اور اسپین نے بیجنگ میں معیشت و تجارت، تعلیم، ثقافت، سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں تعاون کی متعدد دستاویزات پر دستخط کیے۔ ان میں سے دونوں ممالک کے درمیان “فلمی صنعت میں تعاون پر مفاہمت کی یادداشت” نے بہت زیادہ توجہ حاصل کی ہے۔ مفاہمت کی اس یادداشت کے مطابق چین اور اسپین فلم کے شعبے میں تبادلوں اور تعاون کو مزید گہرا کریں گے اور فلمی فیسٹیولز اور نمائشوں میں شرکت، فلموں کی باہمی اسکریننگ، مشترکہ پراڈکشن اور اہلکاروں کے تبادلوں میں عملی تعاون کو وسعت دیں گے۔ اتفاق سے اس سے چار دن قبل یعنی 7 اپریل کو ، چائنا چھانگ چھون فلمی گروپ نے بوڈاپیسٹ میں ہنگری فلم ایشیا کے ساتھ “اسٹریٹجک تعاون فریم ورک معاہدے” پر دستخط کیے ، جس میں فلم پراجیکٹ اور مارکیٹنگ کے شعبوں میں گہرے تعاون پر اتفاق رائے ہوا۔بنی نوع انسان کی مشترکہ زبان کے طور پر ، فلم ہمیشہ ثقافتی تبادلے کا ایک اہم ذریعہ رہی ہے ۔

خاص طور پر آج، جب معاشی عالمگیریت کو مشکلات کا سامنا ہے اور یکطرفہ تسلط پسندی کی سوچ شدت اختیار کر رہی ہے، چین کا اس شعبے میں دیگر ممالک کے ساتھ تعاون نہ صرف فنکارانہ تبادلے کا مشن رکھتا ہے، بلکہ کثیر الجہتی کے تحفظ اور تہذیبوں کے مابین باہمی سیکھ کو فروغ دینے کا ایک مؤثر طریقہ بھی بن گیا ہے.چین میں نئے دور کے بعد سے ، چینی اور غیر ملکی فلمی تبادلوں کے وافر ثمرات حاصل ہوئے ہیں ۔ چین اور فرانس نے لگاتار 10 فلم فیسٹیولز منعقد کیے ہیں اور چین اور فرانس کی مشترکہ پراڈکشن میں بننے والی دستاویزی فلم ‘کھانشی اینڈ لوئس فورٹینتھ’ کی تیاری میں سرحد پار شوٹنگ میں تین سال لگے جس نے دونوں ممالک کے درمیان تبادلوں کی صدیوں پرانی تاریخ کو بیان کیا۔ چین اور روس کی مشترکہ پراڈکشن “جرنی ٹو چائنا ،دا مسٹری آف آئرن ماسک ‘ پیٹر دی گریٹ کے مشن کو چینی ڈریگن کی داستان کے ساتھ ملاتی ہے۔

چین اور جاپان کی مشترکہ پراڈکشن میں بننے والی فلم ‘دی لیجنڈ آف دی ڈیمن کیٹ’ تھانگ شاہی دور کے منظرنامے اور جاپانی جمالیات کاانضمام کرتی ہے۔ ان مشترکہ پراڈکشنز کی کامیابی سے ثابت ہوتا ہے کہ تہذیبوں کے درمیان مکالمہ ایسے فن پاروں کو جنم دے سکتا ہے جو جغرافیائی حدود سے تجاوز کرتے ہوں ۔آج چین نے دنیا بھر کے 30 سے زائد ممالک اور خطوں میں چینی فلم فیسٹیولز منعقد کیے ہیں۔ “” نیژا 2″ باکس آفس پر عالمی فلمی تاریخ میں ٹاپ فائیو میں شامل ہے۔ 2024 میں ‘بلیک ڈاگ ‘ اور ‘مائی فرینڈ آندرے’ کو بالترتیب کانز اور ٹوکیو انٹرنیشنل فلم فیسٹیول میں انعام ملا۔ ” کری ایشن آف دا گاڈز ون :کنڈم آف اسٹارمز ” ” کی بیرون ملک نشریات 160 سے زیادہ ممالک اور خطوں کا احاطہ کرتی ہے اور اس فلم کو فرانس کے 140 سینما گھروں میں تقریباً 500 بار دکھایا جا چکا ہے۔ ایک ہی وقت میں ، چین اور فرانس کے درمیان دستخط کردہ فلم اور ٹیلی ویژن اینیمیشن تعاون کے معاہدے نے دونوں اطراف کی تکنیکی جدت طرازی کو فروغ دیا ہے۔ اطالوی فلم انڈسٹری ایسوسی ایشن کے بین الاقوامی شعبے کے ڈائریکٹر رابرٹ اسٹابیل نے چینی فلم انڈسٹری کی پیشہ ورانہ مہارت اور کارکردگی کی تعریف کی اور سعودی بحیرہ احمر فلم فیسٹیول نے چینی فلموں کو متعارف کرانے کے لیے ایک سیکشن قائم کرنے میں پہل کی ۔ یہ ساری سرگرمیاں اور کامیابیاں چینی فلم انڈسٹری اور غیر ملکی فلم انڈسٹریز کے درمیان تعاون میں بھر پور قوت کی عکاس ہیں ۔12 اپریل تک ، 2025 میں چین کا باکس آفس (بشمول پری سیلز) 25 بلین یوآن سے تجاوز کر چکا تھا ،

جو دنیا میں پہلے نمبر پر ہے۔ دنیا کی دوسری سب سے بڑی فلم مارکیٹ کے طور پر، باکس آفس کی شاندار کارکردگی مارکیٹ کی زبردست کشش ظاہر کر رہی ہے. چینی مارکیٹ وسیع ہے اور جو بھی اچھی فلم ہو، چینی ناظرین اس کی تعریف کا اظہار اپنی زبان سے اور اس کی پزیرائی اسے سنیما میں جا کر دیکھ کر کرتے ہیں. 2017 میں فلم ” دنگل ‘ نے چینی مارکیٹ میں باکس آفس پر تقریباً 1.3 ارب یوآن کمائے جو بھارت میں اس کے ملکی باکس آفس سے کہیں زیادہ آمدنی تھی ۔

تھائی فلم ” بیڈ جینئیس ” نے چینی مارکیٹ میں باکس آفس پر 270 ملین یوآن کما کر چین میں کسی بھی تھائی فلم کا باکس آفس ریکارڈ توڑ ا.چین کی نیشنل فلم ایڈمنسٹریشن نے بارہا یہ واضح کیا ہے کہ چین کھلے پن اور جامعیت کے اصول پر قائم رہتے ہوئے مختلف ممالک سے مزید زیادہ اقسام کی اچھی فلمیں درآمد کرےگا اور بین الثقافتی رشتے کے طور پر فلم کے اہم کردار کو سمجھتے ہوئے اسے ادا کرے گا ۔یہ پالیسی اور تصور مختلف ممالک کے وسائل کا مؤثر انضمام ، تخلیقی موضوعات کی فراوانی اور عالمی ثقافتی تنوع کے بقائے باہمی کو فروغ دے گا.عالمی فلم انڈسٹری کی ایک سو تیسویں اور چینی فلم انڈسٹری کی ایک سو بیسویں سالگرہ کے تاریخی موڑ پر کھڑے ہو کر ہم واضح طور پر دیکھ سکتے ہیں کہ فلموں کا تبادلہ اور تعاون، چین اور دنیا کے دیگر ممالک اور علاقوں کے مابین تفہیم اور اعتماد کو بڑھانے کا ایک اہم ذریعہ بن چکاہے.

چینی اور غیر ملکی فلموں کے درمیان تعاون کو گہرا کرنا وقت کا تقاضہ ہے۔ پہاڑوں اور سمندروں کو پارکرکے روشنی اور سائے سے بنتے فنی و تیکنیکی مکالمے و تبادلے نہ صرف اس صنعت کی ترقی کے لئے ایک ناگزیر انتخاب ہیں، بلکہ یہ باہمی تعاون انسانیت کا ہم نصیب معاشرہ تشکیل دینے میں بھی ایک روشن راستہ ہے ۔

متعلقہ مضامین

  • چینی اور غیر ملکی فلمی صنعتوں میں گہرا تعاون وقت کا تقاضہ ہے، چینی میڈیا
  • امریکا کو اپنی غلطیوں کو درست کرنے میں زیادہ بڑا قدم اٹھانا چاہئے، عالمی میڈیا
  • قومیں کیوں ناکام ہوتی ہیں؟
  •   عالمی اتحاد، جامع ترقی ‘اخلاقی کثیرالجہتی کیلئے نا گز یر: یوسف رضا گیلانی 
  • امریکہ کے’’مساوی  محصولات ‘‘ترقی پذیر ممالک کو شدید نقصان پہنچائیں گے ، چینی وزیر تجارت
  • پاکستان سمیت مختلف ممالک میں واٹس ایپ کے استعمال میں مشکلات
  • سندھ حکومت اپنی اداؤں پر غور کرے، وزیر اطلاعات پنجاب
  • سندھ حکومت اپنی اداؤں پر غور کرے: وزیر اطلاعات پنجاب
  • دولہے کو اپنی دلہن کی تصویر سوشل میڈیا پر شیئر کرنا مہنگی پڑگئی
  • ٹیکس نظام کو انتہائی سادہ بنانے جا رہے ہیں؛ محمد اورنگزیب