حکومت حماس کو فلسطینیوں کانمائندہ تسلیم کرے‘ سراج الحق
اشاعت کی تاریخ: 18th, January 2025 GMT
لاہو ر( نمائندہ جسارت ) سابق امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ حکومت پاکستان حماس کو فلسطینیوں کا نمائندہ تسلیم کرکے اس کی قیادت دورہ پاکستان کی دعوت دے، اسلامی ممالک اسرائیل کا بائیکاٹ کے اور غزہ کی تعمیر نو میں مدد دیں، دنیا میں کوئی اسلامی حکومت ہوتی تو غزہ میں اسرائیل کی سفاکیت سے پچاس ہزار معصوم شہید نہ ہوتے، مسجدوں کو جلایا نہ جاتا، اٹھاون اسلامی ممالک نے اہل فلسطین کے حوالے سے بے حسی کا ثبوت دیا، حماس کی مزاحمت نے اسرائیل اور امریکا کے گٹھ جوڑ کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کر دیا، سیز فائر حماس کی فتح ہے۔ جامعہ عربیہ گوجرانوالہ میں تقریب تکمیل بخاری سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امریکا اور استعماری طاقتیں شکست کا بدلہ لینے کے لیے اسلام آباد اور کابل کو لڑانا چاہتا ہے، دونوں ممالک کو بات چیت سے مسائل حل کرنے چاہییں۔ پاکستان، افغانستان اور ایران خطے میں امن کے لیے مل کر کوششیں کریں۔ دریں اثنا منصورہ میں مرکزی تربیت گاہ سے خطاب کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ مغربی این جی اوز پاکستان سمیت دیگر اسلامی ممالک سے بڑے بڑے خاندانوں کے بچوں کی تعلیم و تربیت کرتے ہیں تاکہ انھیں اسلامی دنیا پر مسلط رکھا جائے، ہمارے حکمران امریکا کے غلام ہیں اور یہ حکمران پچیس کروڑ عوام کو اپنا غلام سمجھتے ہیں۔ پاکستان کی معیشت، سیاست، عدالت، تعلیم میں مغربی ایجنڈا نافذ کیا جاتا ہے، یہاں کی اپوزیشن اور حکومت کا اپنے مفادات کے تحفظ پر اتفاق ہے۔ مغرب اپنے ایجنٹوں کے ذریعے اسلامی ملکوں پرمسلط ہوتا ہے۔سابق امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ دین میں اقلیت اور اکثریت کا تصور نہیں، قرآن و سنت کے مطابق بات ہو گی تو اسے ہی تسلیم کیا جائے گا اور یہی حق ہے، بھلے اکثریت ہی اسے قبول نہ کرے۔ انھوں نے کہا کہ شیطان کی سب سے بڑی سازش دین اور دنیا کوجداکرنا ہے، تین سو سالہ غلامی کے دور میں امت کو یہی پڑھایا گیا کہ دین اور سیاست الگ الگ ہیں۔ طاقتور طبقات جماعت اسلامی کا راستہ اس لیے روکتے ہیں کیوںکہ اللہ کے دین کے نفاذ کی بات کرتے ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
غزہ میں جنگ بندی: جماعت اسلامی کا کل یوم تشکر منانے کا اعلان
لاہور: غزہ میں جنگ بندی معاہدے کے بعد جماعت اسلامی نے کل ملک بھر میں یوم تشکر منانے کا اعلان کر دیا۔
امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ غزہ میں اسرائیل اور حماس کی جنگ بندی کے بعد 17 جنوری (بروز جمعہ) ملک بھر میں یوم تشکر منایا جائے گا، اسرائیل جس حماس کو مٹانے کی بات کرتا تھا آج اس سے ہی معاہدہ کرنا پڑا۔
ان کا کہنا تھا کہ نیتن یاہو نے امریکی سرپرستی میں حماس اور غزہ کو صفحہ ہستی سے مٹانے کا اعلان کیا تھا، 15 مہینوں سے فلسطینیوں کی بدترین نسل کشی کرتا رہا، مگر آج اسی حماس سے جنگ بندی کا معاہدہ کرنا پڑا ہے، یہ صرف اسرائیل کی نہیں بلکہ امریکہ کی بھی شکست ہے۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ آج اہل غزہ سرخرو ہوگئے، یقیناً اسماعیل ہنیہ اور یحییٰ سنوار اپنے بھائیوں کی جیت کا نظارہ کر رہے ہونگے، شہداء اہل غزہ کے جشن کا نظارہ کر رہے ہوں گے۔