اسرائیلی سیکورٹی کابینہ نے غزہ جنگ بندی معاہدے کی منظوری دے دی،پہلا یرغمالی کل رہا ہوگا
اشاعت کی تاریخ: 18th, January 2025 GMT
تل ابیب /غزہ/ اوٹاوا (مانیٹرنگ ڈیسک/ اے پی پی /صباح نیوز) وزیرِاعظم بنجمن نیتن یاہو کی سربراہی میں ہونے والے سیکورٹی کابینہ نے حماس کے ساتھ جنگ بندی کے معاہدے کی منظوری دیدی۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیل کی سیکورٹی کابینہ اجلاس نے کئی گھنٹے غور اور جائزے کے بعد جنگ بندی معاہدے کے حق میں فیصلہ دیدیا۔ سیکورٹی کابینہ نے حکومت کو جنگ بندی معاہدہ قبول کرنے کی سفارش کردی۔ اس کے بعد اب حکومتی کابینہ اجلاس میں بھی منظوری لی جائے گی جو کہ اسرائیلی آئین کے تحت لازمی ہے تاہم بآسانی منظوری ملنے کے امکانات قوی ہیں۔ اگر مکمل کابینہ سے بھی منظوری مل جاتی ہے تو اتوار کے روز پہلا اسرائیلی یرغمالی حماس کی قید سے رہا ہوجائے گا۔امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ پہلا رہا ہونے والا اسرائیلی یرغمالی امریکی نژاد شہری ہوگا تاہم ابھی یہ واضح نہیں کیا گیا کہ وہ پہلا یرغمالی ہوگا۔ غزہ میں جنگ بندی ڈیل کے اعلان کے باوجود بھی اسرائیل کے حملے جاری رہے جس کے نتیجے میں اب تک 113 فلسطینی شہید ہوئے۔عرب میڈیا کے مطابق غزہ میں جنگ بندی کا اعلان ہوتے ہی گزشتہ دنوں فلسطینی عوام نے جشن منایا مگر اس دوران بھی غزہ پر اسرائیلی حملے نہیں رکے۔رپورٹ کے مطابق جنگ بندی اعلان کے بعد ہونے والے اسرائیلی حملوں میں 28 بچوں سمیت اب تک 113 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں اور 246 زخمی ہوئے۔دوسری جانب جنگ بندی اعلان ہونے کے بعد نیتن یاہو کو اپنے اتحادیوں اور اسرائیل میں دائیں بازو کی قوتوں کی جانب سے شدید دبائو کا سامنا ہے۔ اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کے دفتر نے اعلان کیا ہے کہ غزہ میں اسرائیلیوں کی رہائی کے لیے معاہدہ طے پا گیا ہے۔ العربیہ کے مطابق اس معاہدے کا اطلاق اتوار19جنوری سے ہوگا‘ 3 مرحلوں پر مشتمل جنگ بندی معاہدے کے پہلے42 دنوں میں33 اسرائیلی قیدیوں کو رہا کیا جائے گا۔ اس معاہدے میں غزہ کی پٹی تک جامع انسانی امداد کی رسائی کے ساتھ ساتھ بے گھر فلسطینیوں کو اپنے علاقوں میں واپس جانے کی اجازت بھی شامل ہے۔ پہلے مرحلے کی تکمیل کے بعد دوسرے اور تیسرے مرحلے کی تفصیلات کا اعلان کیا جائے گا۔ با خبر اسرائیلی ذرائع نے بتایا ہے کہ اسرائیل کا مذاکراتی وفد قطر کے دار الحکومت سے تل ابیب پہنچ گیا۔ معاہدے پر ووٹنگ سے قبل وزرا اس کی تفصیلات جانیں گے۔ اسرائیل جنگ بندی معاہدے کے پہلے مرحلے میں 2 ہزار فلسطینیوں کو رہا کرے گا۔ اسرائیلی اخبار یروشلم پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق 16 جنوری کو ہونے والے غزہ جنگ بندی معاہدے کے پہلے مرحلے میں 33 اسرائیلی یرغمالیوں اور2 ہزار فلسطینی قیدیوں کی رہائی شامل ہے۔ اخبار کے مطابق ابتدائی مرحلہ42 دن تک جاری رہے گا جس پر دستخط کے 2 سے 3 دن بعد عملدرآمد شروع ہو جائے گا۔ خواتین اور بچوں کو پہلے رہا کیا جائے گا، اس کے بعد خواتین فوجی، پھر 50 سال سے زیادہ عمر کے مرد اور نوجوانوں کو رہا کیا جائے گا ۔اس کے بدلے میں اسرائیل 2,000 فلسطینیوں کو رہا کرے گا، جن میں7 اکتوبر 2023 ء کے واقعات کے بعد حراست میں لیے گئے تقریباً1,000 قیدی بھی شامل ہیں‘ ان میں سے250 افراد عمر قید کی سزا کاٹ رہے ہیں۔ دنیا کی ترقی یافتہ معیشتوں کے گروپ جی سیون کے رہنمائوں نے غزہ میں جنگ بندی معاہدے کے اعلان کو اہم پیش رفت قرار دیتے ہوئے اس کے مکمل نفاذ پر زور دیا ہے۔ اے ایف پی کے مطابق جی سیون کے رہنمائوں نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ غزہ میں جنگ بندی معاہدے کا اعلان اہم پیش رفت ہے۔ انہوں نے تمام فریقین پر زور دیا کہ وہ بات چیت کے اگلے مراحل میں تعمیری طور پر شامل ہوں تاکہ اس کے مکمل نفاذ اور تنازعات کے مستقل خاتمے کو یقینی بنانے میں مدد ملے۔جی سیون کے رکن ممالک جن میں امریکا، برطانیہ، جاپان، کینیڈا، فرانس ، جرمنی ، اٹلی شامل ہیں ، کے رہنمائوں نے سلامتی کے خطرات سے اسرائیل کے دفاع کے حق کی حمایت کا اعادہ کیا ۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: جنگ بندی معاہدے کے سیکورٹی کابینہ کیا جائے گا کے مطابق کو رہا کے بعد
پڑھیں:
جنگ بندی معاہدے کے اعلان کے بعد اسرائیل کے غزہ پر بڑے حملے، 40 فلسطینی شہید
غزہ میں جنگ بندی معاہدے کے اعلان کے باوجود اسرائیل کے مقبوضہ پٹی پر حملے رک نہ سکے، تازہ حملوں میں 40 فلسطینی شہید ہوگئے۔
غزہ کی سول ڈیفنس ایجنسی کے مطابق بدھ کو اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے کے اعلان کے بعد اسرائیلی حملوں میں کم از کم 40 فلسطینی شہید ہوئے۔
ایجنسی کے ترجمان نے بتایا کہ جنگ بندی کے اعلان کے باوجود حملے نہیں رکے، اسرائیل کی جانب سے حملے غزہ پٹی کے مخلتف علاقوں میں کیے گئے ،جن میں سے 30 فلسطینی صرف غزہ میں شہید ہوئے۔
واضح رہے کہ بدھ کو قطر کے دارالحکومت دوحہ میں وزیر اعظم محمد بن عبد الرحمان بن جاسم الثانی نے غزہ جنگ بندی معاہدہ طے پانے کا اعلان کیا اور کہا ہے کہ جنگ بندی معاہدہ کروانے کے لیے قطر، مصر اور امریکا کی کوششیں کامیاب ہوگئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جنگ بندی کا اطلاق19 جنوری سے ہوگا، حماس اور اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی کے مراحل پر عمل درآمد کے حوالے سے کام جاری ہے۔
قطری وزیر اعظم نے بتایا کہ معاہدے کے پہلے مرحلے میں اسرائیلی یرغمالیوں اور فلسطینی قیدیوں کی رہائی ہوگی۔ معاہدے کے پہلے مرحلے میں بے گھر افراد کی گھروں کو واپسی شامل ہے۔6ہفتوں کی جنگ بندی پر عمل درآمد 3 مراحل میں کیا جائے گا،مرحلہ وار سویلین قیدیوں کا تبادلہ اور جنگ کے خاتمے پر مذاکرات ہوں گے۔
دوسرے مرحلے میں اسرائیلی فورس کے قیدی حماس رہا کرے گی اور غزہ کے عوامی مقامات سے اسرائیلی فوج کا انخلا ہوگا۔تیسرے مرحلے میں اسرائیلی فورسز کا غزہ سے مکمل انخلا اور غزہ کی تعمیر نو پر کام کیا جائے گا۔