امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان حماس اسرائیلی جنگ بندی اور حماس کے مجاہدین کی تاریخی کامیابی پر یوم عزم تشکر کے موقع پر اورنگی ٹاؤن نمبر 5 پر شرکا سے خطاب کر رہے ہیں

اسلام آباد/لاہور/ کراچی /حیدرآباد (نمائندہ گان جسارت/اسٹاف رپورٹر) امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن کی ہدایت پر غزہ سیزفائرمعاہدہ اور حماس کی کامیابی پر جمعہ کو ملک بھر میں یوم تشکر منایا گیا۔ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد، چاروں صوبائی ہیڈکوارٹرز سمیت ملک کے طول وعرض میں ریلیاں اور مارچز کا انعقاد ہوا جن سے نائب امرا لیاقت بلوچ، میاں محمد اسلم سمیت مرکزی اور صوبائی قیادت نے خطاب کیا۔ ریلیوں میں ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی اور غزہ میں پندرہ ماہ سے جاری اسرائیلی سفاکیت اور بمباری کے خاتمے پر اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرتے ہوئے نعرے لگائے۔ مقررین نے خطاب کرتے ہوئے قطر میں ہونے والے معاہدے کو حماس کی کامیابی قرار دیا اور کہا کہ مجاہدین غزہ نے مزاحمت کی تاریخ رقم کر دی ہے اور اللہ تعالیٰ نے انھیں اس کے ثمر سے نوازا ہے۔ وہ وقت دور نہیں جب مسجد اقصیٰ صہیونی قبضہ سے آزاد ہو گی۔ تفصیلات کے مطابق نائب امیر لیاقت بلوچ نے لاہور میں یوم تشکر ریلی کی قیادت کی، امیر جماعت اسلامی لاہور ضیا الدین انصاری ایڈووکیٹ اس موقع پر موجود تھے، اسلام آبادمیں نائب امیر میاں محمد اسلم اور امیر ضلع نصراللہ رندھاوا نے ریلی کی قیادت کی۔ سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی امیر العظیم نے میرپور سندھ میں اسلامی جمعیت طلبہ کے زیر اہتمام تقریب کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے غزہ سیز فائر معاہدے کو امت کی فتح قرار دیا۔ لاڑکانہ میں مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل ممتاز حسین سہتو نے یوم تشکر ریلی سے خطا ب کیا، ملتان میں قائم مقام امیر جماعت اسلامی پنجاب جنوبی صہیب عمار صدیقی، چارسدہ میں امیر خیبرپختونخوا وسطی عبدالواسع، نائب امیر صوبہ ریاض خان، امیر جماعت اسلامی چارسدہ شاہ حسین، دیرپائن میں امیر جماعت اسلامی کے پی شمالی عنایت اللہ خان، بنوں میں امیر کے پی جنوبی پروفیسر محمد ابراہیم، امیر ضلع بنوں مفتی عارف اللہ، پشاور میں جنرل سیکرٹری کے پی وسطی صابر حسین اعوان، قائم مقام امیر ضلع ہدایت اللہ نے یوم تشکر کے سلسلے میں نکالی جانے والی ریلی کی قیادت کی۔ دیگر تفصیلات کے مطابق مہمند میں امیر ضلع ملک سعید خان، حافظ آباد میں امیر ضلع ملک شوکت علی بھلروان، جڑانوالہ میں نائب امیرصوبہ رانا عبدالوحید، امیر ضلع ڈاکٹر سعید احمد، وزیرآباد میں امیر ضلع ناصر محمود، گوجرہ میں امیر ضلع ڈاکٹر عطا اللہ حمید، فیصل آباد میں امیر ضلع محبوب الزماں بٹ، زاہد عمران کروٹانہ نے یوم تشکر ریلیوں سے خطاب کیا۔تھرپارکر مٹھی میں امیر ضلع یاسین مغل، جیکب آباد میں قیم ضلع اکبر علی مہر اور محمد ابوبکر سومرو، گھوٹکی میں امیر ضلع تشکیل احمد صدیقی، مردان میںامیر ضلع غلام رسول، نوشہرہ میںامیر ضلع حاجی عنایت الرحمن، ڈیرہ اسماعیل خان میںامیر ضلع ڈاکٹر منظر مسعود خٹک، ہری پور میں امیر ضلع طاہر عتیق صدیقی،جنوبی وزیرستان میں امیر اسد اللہ بھیر، دادو میںامیر ضلع عبدالرحمن، کندھکوٹ میں امیر ضلع کشمور غلام مصطفی میرانی نے یوم تشکر ریلیوں اور مارچز کی قیادت اور شرکا سے خطاب کیا۔ شیخوپورہ، لودھراں، دیر اپر، صوابی، سوات، باڑا خیبر، چارسدہ اور دیگر مقامات پر بھی امیر جماعت اسلامی کی ہدایت کے مطابق یوم تشکر ریلیوں اور مارچز کا انعقاد کیا گیا جس میں بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔اسلام آباد میں آبپارہ مارکیٹ مسجد الشہدا کے سامنے بھی جماعت اسلامی اسلام آباد نے یوم تشکر کا مظاہرہ کیاگیا۔مظاہرین نے لبیک یاغزہ لبیک یا اقصیٰ کے نعرے لگائے۔مظاہرے میں فلسطین کے پرچم بھی مظایرین نے پکڑے ہوئے تھے ‘ نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان میاں اسلم نے کہاکہ جو اللہ کے راستے میں جدوجہد کرتے ہیں اللہ ضرور ان کو راستہ دیتے ہیں، آج پورے ملک میں یوم تشکر منایا جارہاہے۔ غزہ میں سرفروشی نے بازو طاقت کو روک دیا ہے حق طاقت ہے طاقت حق نہیں ہے فلسطینیوں نے یہ ثابت کردیا ہے،سرفروشی کرکے حق کو طاقت بنادیا ہے۔ اسرائیل نے کہاتھا کہ حماس کو صفحہ ہستی سے مٹا دیں گے حماس کے جتنے مجاہدین شہید ہوئے ہیں اس سے بڑھ کر بھرتی ہوچکے ہیں، حالات اسرائیل کے ہاتھ سے نکل کر حماس کے ہاتھ میں چلے گئے ہیں۔ اسرائیل نے غزہ پر شدید بمباری کی مگر فتح یاب غزہ ہوا ہے۔ علاہ ازیں امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن کی اپیل پر حماس اسرائیلی جنگ بندی 15ماہ سے جاری اسرائیلی جارحیت و دہشت گردی کے باوجود اہل غزہ و فلسطین کی مزاحمت اور حماس کے مجاہدین کی تاریخی کامیابی پر جمعہ ’’یوم عزم تشکر ‘‘کراچی میں بھر پور طریقے سے منایا گیا، شکرانے کے نوافل ادا کیے گئے اور اہل غزہ سے اظہار یکجہتی کیا گیا ، ائمہ مساجد نے خطبات جمعہ میں امریکا و اسرائیل کی مذمت ، اہل غزہ و فلسطین کی حمایت کے حوالے سے گفتگو کی۔ اسماعیل ہنیہ ، یحیٰ سنوار سمیت تمام شہداء خواتین ، بچوں ، بزرگوں اور نوجوانوں کی قربانیوں اور جدوجہد کو خراج تحسین پیش کیا گیا ۔ امیرجماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے اورنگی ٹاؤن نمبر 5پر ’’یوم عزم و تشکر ‘‘کے موقع پر شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ،غزہ و فلسطین میں حماس کے مجاہدین نے پوری دنیا کے باضمیر انسانوں کوتاریخی جدوجہد اور قربانیوں سے اپنی جانب متوجہ کیا ،معاہدے پر عملدرآمد کے نتیجے میں چند سو اسرائیلی فوجیوں کے بدلے ہزاروں فلسطینی مسلمانوں کی رہائی ممکن ہوگی لیکن امریکہ و اسرائیل کی کوشش ہوگی کہ وہ پاکستان ، سعودی عرب اور انڈونیشیا سے مطالبہ کرے کہ اسرائیل کو تسلیم کیا جائے ، ہم حکمرانوں اور امریکہ کی طرف دیکھنے والوں کو متنبہ کرتے ہیں اسرائیل کو تسلیم کرنے کا سوچا بھی گیا تو زبردست عوامی مزاحمت کا سامنا کرنا پڑے گا،اسرائیل کی ناجائز ریاست کو کسی صورت تسلیم نہیں کیا جاسکتا ۔ بانی پاکستان قائداعظم نے بھی واضح اور دوٹوک انداز میں کہا تھا کہ اسرائیل مغرب کا ناجائز بچہ ہے اسے کبھی تسلیم نہیں کریں گے۔منعم ظفر خان نے مزیدکہاکہ غزہ کی صورتحال انتہائی خراب ہو چکی ہے۔ ہزاروں بچے بوڑھے اور خواتین سردی کا شکار ہیں، اسرائیل فلسطینیوں کی نسل کشی اورکھلی دہشت گردی کر رہا ہے۔ امریکا اسرائیل کی پشت پناہی اور بلین ڈالرز کی امداد فراہم کر رہا ہے، غزہ کے 20 لاکھ لوگ کیمپوں میں پڑے ہیں۔ 46 ہزار شہید ہو چکے، جن میں70 فیصد عورتیں اور بچے شہید ہوئے ہیں، اسرائیل لاکھوں ٹن بارود برسا کر بھی فلسطینیوں کی ایمان کی قوت ،جذبہ جہاد اور شوق شہادت کو شکست نہیں دے سکا۔چند ممالک کو چھوڑ کر کوئی فلسطین کی صورتحال پر نہیں بول رہا، نیتن یاہو نے کُھل کر گریٹر اسرائیل کی بات کرنا شروع کردی، تمام مسلم ممالک نے اسرائیل کو فلسطینیوں کی نسل کشی کی چھوٹ دے رکھی ہے۔امیر ضلع اورنگی ٹائون مدثر حسین انصاری نے کہا کہ موجودہ حکمران ٹولہ عوام کے ووٹوں سے نہیں آیابلکہ فارم 47 کے ذریعے مسلط کیا گیا ہے۔ حماس کو دہشت گرد کہنے والا خود بہت بڑا دہشت گرد ہے۔ہمارے حکمران امریکی سفارت خانے کے سامنے احتجاج سے بھی ڈرتے ہیں۔ عالم اسلام کے حکمران اور افواج کو حق اور سچ کے لیے ڈٹ کر کھڑا ہونا ہوگا۔ اہل غزہ کی حمایت و پشتیبانی اور اسرائیل کے قبضے سے آزادی کے لیے اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ جماعت اسلامی سندھ کے اعلامیہ کے مطابق اندرون سندھ جمعہ کو کراچی حیدرآباد، لاڑکانہ جیکب آباد ، کندھکوٹ، ٹھل، جیکب آباد ، میرپورخاص مٹھی، بدین، لاڑکانہ، ٹنڈوآدم ، شہدادپور ، کھڈرو ، شاہ پور چاکر اور سانگھڑ سمیت متعدد مقامات پر یوم تشکر کے سلسلے میں جلوس ریلیاں نکالی گئیں اور آخر میں شکرانے کے نوافل ادا کرکے حماس سمیت عالم اسلام کی کامیابی کے لیے خصوصی دعائیں کی گئیں۔ مرکزی ڈپٹی جنرل سیکریٹری ممتازحسین سہتو ، نائب امیر حافظ نصراللہ چنا ، حافظ طاہر مجید، ابوبکر سومرو ، دیدارعلی لاشاری ، علی مردان شاہ، رفیق منصوری، یاسین مغل، غلام مصطفیٰ میرانی ودیگر رہنماؤں نے یوم تشکر ریلیوں و اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حماس نے اسرائیل کا غرور خاک میں ملا دیا، اور اہل فلسطین کی قربانیوں نے دشمن کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کر دیا ہم حماس کی دلیر اور بہادر قیادت کو سلام پیش کرتے ہیں ، 15ماہ سے جاری اسرائیلی جارحیت و دہشت گردی کے نتیجے میں 45ہزار سے زاید بچے بوڑھے مرد و خواتین کو شہید، 95 فیصد گھر اسکول ہسپتال مسمار ہونے کے باوجود اہل غزہ و فلسطین کی مزاحمتی تحریک حماس کی کامیابی دنیا بھر کی ظالم قوتوں کیلئے یہ پیغام ہے طاقت کے استعمال اور ظلم و ستم کے ذریعے مسلمان قوم کو دبایا نہیں جاسکتا ، انہوں نے کہا کہ امت مسلمہ کا اتحاد قوت اور طاقت میں بدل کر دشمن کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کر سکتا ہے ،ہمیں آپس میں بھائی بھائی بن کر رہنا چاہیے ،دشمن کو یہ پیغام دینا چاہیے کہ امت مسلمہ کے جوان کٹ تو سکتے ہیں مگر انہیں جھکایا نہیں جا سکتا ، حماس کے مجاہدین کی قربانیاں ان شاء اللہ جلد رنگ لائیں گی اور دنیا میں اسلامی انقلاب کا خواب ضرور شرمندہ تعبیر ہو گا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: امیر جماعت اسلامی نے یوم تشکر ریلی حماس کے مجاہدین خطاب کرتے ہوئے غزہ و فلسطین اسلام ا باد کی کامیابی اسرائیل کی فلسطین کی کے مطابق کی قیادت حماس کی اہل غزہ یوم عزم کیا گیا میں یوم

پڑھیں:

غزہ میں مستقل جنگ بندی کی ضمانت پر یرغمالی رہا کر دیں گے، حماس

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 14 اپریل 2025ء) فلسطینی عسکریت پسند تنظیم حماس کے ایک سینئر عہدیدار نے آج پیر 14 اپریل کو کہا ہے کہ ان کی تنظیم ''قیدیوں کے سنجیدہ تبادلے‘‘ اور غزہ میں جنگ کے خاتمے کی اسرائیلی ضمانتوں کے بدلے تمام اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کرنے کے لیے تیار ہے۔ یہ بیان ایک ایسے موقع پر سامنے آیا ہے، جب حماس قاہرہ میں مصر اور قطر کے ثالثوں کے ذریعے اسرائیل کے ساتھ غزہ میں جنگ بندی کے لیے بات چیت میں مصروف ہے۔

دوحہ اور قاہرہ کے نمائندے امریکہ کے ساتھ مل کر غزہ میں جنگ بندی کی کوششوں کے لیے سر گرم ہیں۔ حماس کے ایک سینئر اہلکار طاہر النونو نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا، ’’ہم قیدیوں کے تبادلے کے ایک سنجیدہ معاہدے، جنگ کے خاتمے، غزہ پٹی سے اسرائیلی افواج کے انخلاء اور انسانی امداد کے داخلے کے بدلے تمام اسرائیلی اسیروں کو رہا کرنے کے لیے تیار ہیں۔

(جاری ہے)

‘‘

تاہم انہوں نے اسرائیل پر جنگ بندی کی جانب پیش رفت میں رکاوٹ ڈالنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا، ''مسئلہ قیدیوں کی تعداد کا نہیں ہے بلکہ یہ ہے کہ اسرائیل اپنے وعدوں سے مکر رہا ہے، جنگ بندی کے معاہدے پر عمل درآمد کو روک رہا ہے اور جنگ جاری رکھے ہوئے ہے۔‘‘

انہوں نے مزید کہا، ’’اس لیے حماس نے قابض (اسرائیل) کو معاہدے کو برقرار رکھنے پر مجبور کرنے کے لیے ضمانتوں کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

‘‘ دوسری جانب اسرائیلی نیوز ویب سائٹ Ynet نے پیر کو اطلاع دی ہے کہ تل ابیب کی جانب سے حماس کو ایک نئی تجویز پیش کی گئی ہے۔

اس تجویز کے تحت حماس زندہ بچ جانے والے دس یرغمالیوں کو رہا کرے گا، جس کے بدلے میں امریکی ضمانت کے تحت اسرائیل جنگ بندی کے دوسرے مرحلے کے لیے بات چیت میں داخل ہو گا۔ جنگ بندی کا پہلا مرحلہ، جو 19 جنوری کو شروع ہوا تھا اور اس میں متعدد یرغمالیوں کے تبادلے شامل تھے۔

تاہم یکم مارچ کو پہلے مرحلے کی تکمیل کے بعد جنگ بندی کی نئی کوششیں رک گئی ہیں، جس کی ذمہ داری فریقین ایک دوسرے پر عائد کرتے ہیں۔ نونو کا یہ بھی کہنا تھا کہ حماس خود کو غیر مسلح نہیں کرے گی، یہ ایک ایسی اہم شرط جو اسرائیل نے جنگ کے خاتمے کے لیے رکھی ہے۔

غزہ میں جنگ حماس کےسات اکتوبر 2023 کو اسرائیل پر دہشت گردانہ حملے کے بعد شروع ہوئی تھی۔

اسرائیلی سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اس حملے کے نتیجے میں 1,218 افراد ہلاک ہوئے، جن میں زیادہ تر عام شہری تھے۔ عسکریت پسندوں نے 251 کو یرغمال بھی بنا لیا، جن میں سے 58 اب بھی غزہ میں قید ہیں، جن میں 34 اسرائیلی فوج کے مطابق ہلاک ہو چکے ہیں۔

غزہ میں حماس کے زیر انتظام وزارت صحت نے اتوار کے روز کہا کہ جنگ بندی کے پہلے مرحلے کے بعد 18 مارچ سے اب تک کم از کم 1,574 فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں، جس سے جنگ شروع ہونے کے بعد سے اب تک ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 50,944 ہو گئی ہے۔

جرمنی کی تنقید کے بعد اسرائیل کا غ‍زہ میں ہسپتال پر حملے کا دفاع

اسرائیل نے پیر کے روز جرمن دفتر خارجہ کی ایک سوشل میڈیا پوسٹ پر تنقید کی ہے، جس میں شمالی غزہ میں ایک ہسپتال کی عمارت پر اسرائیلی فوج کے حالیہ فضائی حملے پر سوالات اٹھائے گئے ہیں۔ اسرائیلی وزارت خارجہ نے ایکس پر اپنی ایک پوسٹ میں کہا کہ یہ حملہ فلسطینی عسکریت پسند گروپ حماس کی طرف سے کمانڈ اینڈ کنٹرول سنٹر کے طور پر استعمال ہونے والی ایک عمارت پرحملہ تھا، نہ کہ ہسپتال کی بنیادوں کو نشانہ بنایا گیا تھا۔

اسرائیلی وزارت خارجہ کا رد عمل جرمنی کے دفتر خارجہ اور سبکدوش ہونے والی وزیر خارجہ انالینا بیئربوک کی اتوار کو شیئر کی گئی اس ایک پوسٹ کا جواب تھا، جس میں کہا گیا تھا، ’’حماس کی ظالمانہ دہشت گردی کا مقابلہ کیا جانا چاہیے، تاہم شہری مقامات کی حفاظت کے لیے خصوصی ذمہ داری کے ساتھ بین الاقوامی انسانی قانون لاگو ہوتا ہے، ایک ہسپتال کو 20 منٹ سے کم وقت میں کیسے خالی کرایا جائے؟‘‘

اسرائیلی وزارت خارجہ نے مزید کہا کہ جرمن بیان میں''اہم حقائق‘‘ کا فقدان ہے، بشمول یہ کہ اسرائیلی فوج نے پیشگی وارننگ جاری کی تھی اور یہ کہ اس حملے میں کوئی شہری ہلاک نہیں ہوا۔

ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) نے تاہم کہا کہ ہسپتال کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس ایڈھانوم گیبریئس نے ایکس پر لکھا، ’’ہسپتال کے ڈائریکٹر کے مطابق ہسپتال سے انخلاء کے دوران دیکھ بھال نہ ہونے کی وجہ سے ایک بچے کی موت ہو گئی۔‘‘ یورپی یونین کی فلسطینی اتھارٹی کے لیے مالی امداد

یورپی یونین فلسطینی اتھارٹی کے لیے 1.6 بلین یورو (1.8 بلین ڈالر) کے تین سالہ پیکج کے ساتھ اپنی مالی امداد میں اضافہ کرے گا۔

یہ بات مشرق وسطیٰ کے لیے ذمہ دار یورپی کمشنر نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو ایک انٹرویو میں بتائی۔

بحیرہ روم کے لیے یورپی کمشنر ڈیبراوکا سوئیکا نے کہا کہ مالی امداد فلسطینی اتھارٹی کی اصلاحات کے ساتھ مشروط ہو گی، جس پر ناقدین بدعنوانی اور خراب حکمرانی کا الزام لگاتے رہے ہیں۔ سوئیکا نے کہا، ’’ہم چاہتے ہیں کہ وہ اپنی اصلاح کریں کیونکہ اصلاح کیے بغیر، وہ صرف ہمارے لیے ہی نہیں بلکہ اسرائیل کے ساتھ مذاکرات کے لیے مضبوط اور قابل اعتبار نہیں ہوں گے۔

‘‘

کمشنر کا یہ تبصرہ یورپی یونین کے وزرائے خارجہ اور فلسطینی اتھارٹی کے وزیر اعظم محمد مصطفیٰ سمیت سینئر فلسطینی حکام کے درمیان آج پیر کو لکسمبرگ میں ہونے والے پہلے ''اعلیٰ سطحی سیاسی مکالمے‘‘ سے پہلے آیا ہے۔ یورپی یونین فلسطینیوں کے لیے سب سے بڑا عطیہ دہندہ ہے اور یورپی یونین کے حکام کو امید ہے کہ مقبوضہ مغربی کنارے پر حکمران فلسطینی اتھارٹی، اسرائیل اور حماس کے عسکریت پسندوں کے درمیان جنگ کے خاتمے کے بعد ایک دن غزہ کی ذمہ داری بھی قبول کر لے گی۔

شکور رحیم، اے ایف پی، ڈی پی اے اور روئٹرز کے ساتھ

ادارت: افسر بیگ اعوان، رابعہ بگٹی

متعلقہ مضامین

  • لاہور‘ کراچی میں پروفیسر خورشید کی غائبانہ نماز جنازہ، عالمی رہنماؤں کی تعزیت 
  • جنگ کے خاتمے کی ضمانت ملے تو یرغمالیوں کو رہا کر دیں گے، حماس
  • غزہ میں مستقل جنگ بندی کی ضمانت پر یرغمالی رہا کر دیں گے، حماس
  • جماعت اسلامی کا حافظ نعیم الرحمٰن کی زیر قیادت کراچی میں عظیم الشان ”یکجہتی غزہ مارچ“
  •  جماعت اسلامی نے حماس کے ساتھ یکجہتی کے لئے ملک گیر ہڑتال کروانے کا اعلان کر دیا
  • ن لیگ، پی پی، پی ٹی آئی غزہ کیلئے آواز اٹھائیں، امریکا و اسرائیل کی مذمت کریں، حافظ نعیم
  • اسرائیل حماس سے شکست کھا چکا، مسلم حکمران غیرت کا مظاہرہ کرکے خاموشی توڑیں، حافظ نعیم الرحمان
  •  مراکز صحت آؤٹ سورس نہیں کرنے دینگے: حافظ نعیم 
  •  وزیراعلی پنجاب خاتون ہیں، انھیں احتجاج کرنے والی خواتین کا کیوں خیال نہیں؟ حافظ نعیم الرحمن 
  • جہاد کافتویٰ آچکا،نیتن یاہو سن لو ایک ایک بچے کاحساب لیں گے ،حافظ نعیم